حسرت موہانی لطف کی اُن سے التجا نہ کریں ۔ حسرت موہانی

فرخ منظور

لائبریرین
لطف کی اُن سے التجا نہ کریں
ہم نے ایسا کبھی کیا نہ کریں

مل رہے گا جو ان سے ملنا ہے
لب کو شرمندہٴ دعا نہ کریں

صبر مشکل ہے، آرزو بے کار
کیا کریں عاشقی میں کیا نہ کریں

مسلکِ عشق میں ہے فکر حرام
دل کو تدبیر آشنا نہ کریں

بھول ہی جائیں ہم کو یہ تو نہ ہو
لوگ میرے لئے دعا نہ کریں

مرضیِ یار کے خلاف نہ ہو
کون کہتا ہے وہ جفا نہ کریں

شوق ان کا سو مٹ چکا حسرت
کیا کریں ہم اگر وفا نہ کریں

(مولانا حسرت موہانی)
 

محمداحمد

لائبریرین
صبر مشکل ہے، آرزو بے کار
کیا کریں عاشقی میں کیا نہ کریں​
واہ، بہت خوب ۔​
عمدہ انتخاب ہے۔​
 
Top