حسان خان
لائبریرین
متن:
آتدان دۆشهنده یارالې سقّا
گلدی بقیعدن حضرتِ زهرا
باشېن دلخسته آلدې دیز اۆسته
دئدی جان بالا ای دلشکسته
لایلای اباالفضل، لایلای اباالفضل
ای جانِ جانان، سقّایِ عطشان
قانلې گؤزۆنه، بالام، حُسینین قُربان
تؤکۆلۆر اشکین خالیدی مَشکین
آغوشیمه گل اۏلما پریشان
لایلای اباالفضل، لایلای اباالفضل
ای سرْوِ بوستان، یارِ بیدستان
دۆشهن قۏلونا آغلار نخلستان
سینه داغلاما آغام آغلاما
سۏلما سارالما قانلې گُلستان
لایلای اباالفضل، لایلای اباالفضل
ترجمہ:
جس وقت زخمی سقّا اسْپ سے گِرا
بقیع سے حضرتِ زہرا آئیں
اُنہوں نے دل خستہ ہو کر اُس کا سر زانو میں لیا
اور کہا کہ اے پِسرِ جانی! اے دل شکستہ!
سو جاؤ ابوالفضل! سو جاؤ ابوالفضل!
اے جانِ جاناں! اے سقّائے تشنَگاں!
تمہاری پُرخُون چشم پر، اے میرے بچّے، تمہارا حُسین قُربان!
تمہارے اشک بہہ رہے ہیں، تمہاری مَشک خالی ہے
میری آغوش میں آ جاؤ، پریشان مت ہوؤ
سو جاؤ ابوالفضل! سو جاؤ ابوالفضل!
اے سرْو بوستان! اے یارِ بے دست!
تمہارے گِرے ہوئے بازو پر نخلستان روتا ہے
سینے کو داغ مت کرو، اے میرے عزیز، گِریہ مت کرو
پژمُردہ و زرد مت ہوؤ، اے پُرخون گُلستان!
سو جاؤ ابوالفضل! سو جاؤ ابوالفضل!
× «لایلای» لوری کو کہتے ہیں، اور ایران و آذربائجان میں مادران اپنے بچّوں کو سُلاتے وقت «لایلای» کہتی ہیں۔
تُرکیہ کے سرکاری شبَکے «ٹی آر ٹی» پر خانم «نشہ دمیر» کی آواز میں اِس نوحے کا دل سوز اِجرا سُنیے:
اریب آغا
آتدان دۆشهنده یارالې سقّا
گلدی بقیعدن حضرتِ زهرا
باشېن دلخسته آلدې دیز اۆسته
دئدی جان بالا ای دلشکسته
لایلای اباالفضل، لایلای اباالفضل
ای جانِ جانان، سقّایِ عطشان
قانلې گؤزۆنه، بالام، حُسینین قُربان
تؤکۆلۆر اشکین خالیدی مَشکین
آغوشیمه گل اۏلما پریشان
لایلای اباالفضل، لایلای اباالفضل
ای سرْوِ بوستان، یارِ بیدستان
دۆشهن قۏلونا آغلار نخلستان
سینه داغلاما آغام آغلاما
سۏلما سارالما قانلې گُلستان
لایلای اباالفضل، لایلای اباالفضل
ترجمہ:
جس وقت زخمی سقّا اسْپ سے گِرا
بقیع سے حضرتِ زہرا آئیں
اُنہوں نے دل خستہ ہو کر اُس کا سر زانو میں لیا
اور کہا کہ اے پِسرِ جانی! اے دل شکستہ!
سو جاؤ ابوالفضل! سو جاؤ ابوالفضل!
اے جانِ جاناں! اے سقّائے تشنَگاں!
تمہاری پُرخُون چشم پر، اے میرے بچّے، تمہارا حُسین قُربان!
تمہارے اشک بہہ رہے ہیں، تمہاری مَشک خالی ہے
میری آغوش میں آ جاؤ، پریشان مت ہوؤ
سو جاؤ ابوالفضل! سو جاؤ ابوالفضل!
اے سرْو بوستان! اے یارِ بے دست!
تمہارے گِرے ہوئے بازو پر نخلستان روتا ہے
سینے کو داغ مت کرو، اے میرے عزیز، گِریہ مت کرو
پژمُردہ و زرد مت ہوؤ، اے پُرخون گُلستان!
سو جاؤ ابوالفضل! سو جاؤ ابوالفضل!
× «لایلای» لوری کو کہتے ہیں، اور ایران و آذربائجان میں مادران اپنے بچّوں کو سُلاتے وقت «لایلای» کہتی ہیں۔
تُرکیہ کے سرکاری شبَکے «ٹی آر ٹی» پر خانم «نشہ دمیر» کی آواز میں اِس نوحے کا دل سوز اِجرا سُنیے:
اریب آغا
آخری تدوین: