قومی نشہ !

قومی نشہ!

نعرے ہمارا قومی نشہ ہے !
جن کے پیچھے چل کرہم
ماضی سے بیگانہ ہوجاتے ہیں
حال سے دور کہیں کھو جاتے ہیں
یہ روٹی کپڑا مکان کے نعرے۔۔۔!
کیسا آسیبی اثر رکھتے ہیں
کہ جب بھی کوٸی یہ نعرہ لگا دے
کیسا ہی جھوٹا خواب دکھا دے
ہم دیوانہ وار اس پر ایمان لے آتے ہیں
اور اسے مسیحا سمجھنے لگتے ہیں
یہ نعرے۔۔۔!
یہی زہر خند نعرے!
جوہمارے اجداد کی زندگیوں میں
ذہر بھر کر گم ہوچکےہیں
اور ان کے پیچھے چلتے چلتے ہم
نیم وحشی ہو گئےہیں
ان نعروں میں اتنی قوت ہے کہ
ان کی حقیقت کھولیں تو
بچے ہمیں سنکی سمجھتے ہیں
اور ہم سے دور ہٹتے ہیں
یہ نعرے۔۔۔ آسیب زدہ نعرے!
جن سے بیدار مغز نالاں ہیں
اور اپنے پیاروں کو بچانا چاہتے ہیں
لیکن یہ پھر سےامیدیں جگاکر
ہمیں۔۔۔
ہمارے بچوں سمیت کھا جانا چاہتے ہیں!

خرم!
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
عمدہ کاوش ہے خرم صاحب!

اس فن پارے میں کچھ تکنیکی خامیاں ہیں، اُنہیں دور فرما لیجیے۔ مثال کے طور پر،
نعرے ہمارا قومی نشہ ہے
کی بجائے
نعرے ہمارا قومی نشہ ہیں، کر لیجیے یا پھر
نعرہ ہمارا قومی نشہ ہے

ذہر کو زہر کر دیجیے۔
 
عمدہ کاوش ہے خرم صاحب!

اس فن پارے میں کچھ تکنیکی خامیاں ہیں، اُنہیں دور فرما لیجیے۔ مثال کے طور پر،
نعرے ہمارا قومی نشہ ہے
کی بجائے
نعرے ہمارا قومی نشہ ہیں، کر لیجیے یا پھر
نعرہ ہمارا قومی نشہ ہے

ذہر کو زہر کر دیجیے۔
ممنون ہوں بھاٸ
 
Top