نویں سالگرہ قلت الفاظ ۔

ناعمہ عزیز

لائبریرین
وقت کے ساتھ ساتھ تمہاری تحاریر میں بہت پختگی اور تبصروں میں خوب برجستگی آئی ہے. :)
عثمان بھائی آپ نے کہا ہے یقیناَ کچھ دیکھ کے کہا ہو گا اور آپ کا شکریہ ادا نہیں کروں گی یہ ٹوٹا پھوٹا لکھ لینے میں آپ کی حوصلہ افزائی شامل رہی :)
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
لفظوں کی قلت کے باوجود آج بغاوت کی ٹھانی ہے ،لفظ مجھ سے دور بھاگتے ہیں حقیقت یہ ہے کہ وہ میرے پاس کبھی تھے بھی نہیں اور نا ہی میں نے انہیں تلاش کرنے کی کوئی کوشش کی ، میں عام لفظوں میں عام سی بات کہہ سکتی ہوں ۔ مگر حرف ، لفظ اور فقرے سے ہمارا بہت گہرا تعلق ہے ایسا ہی گہرا تعلق جو اپنے آپ سے ہوتا ہے جو اپنے پیاروں سے ہوتا ہے ، جو اپنے قریب رہنے والوں سے ہوتا ہے ۔ یہ لفظ اور فقرے ہمارا سہارا بنتے ہیں ہمارے ساتھ رہتے ہیں ہم جہاں بھی چاہیں جو چاہیں یہ ہماری نمائندگی کرتے ہیں ہمارے کردار ، اخلاق ، شخصیت کا آئینہ دار ہوتے ہیں ، ہمارے جذبات ، احساسات کے سنگی ساتھی ان لفظوں کا ہم سے جنم جنم کا ایسا اٹوٹ رشتہ ہے جسے ہم چاہ کر بھی خود سے الگ نہیں کر سکتے !
جب بھی کسی چیز کی شدت ہمارے اندر زیادہ ہوتی ہے ہم اسے باہر نکالنا چاہتے ہیں ، جیسے سمندرمیں طوفان آئے تو اس کا پانی کناروں کی حد سے پار نکل جاتا ہے ۔ اگر ہم اپنے جذبات احساسات اور درد کا اظہار نہیں کرتے تو ڈپریشن اور فرسٹریشن جیسے مرض کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان کی وجہ سے کئی اور امراض کے جنم لینے کاخدشہ بھی درپیش ہوتا ہے ! لوگ مختلف طریقوں سے اپنے خیالات کا اظہار ، درد، خوشی ، غم کو بیان کرتے ہیں ۔ شاعر ، ناول نگار ، نثر نگار ، کالم نگار، مصور، موسیقار ، سائنسدان غرض آرٹ اور فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے سب لوگ ہی اپنے اپنے طریقے سے ان باتوں کو کہتے ہیں جنہیں وہ کہنا چاہتے ہیں یا جن کی شدت انہیں زیادہ لگتی ہے !

مگر لفظوں کا تعلق بہت خوبصورت ہے ، لکھنے کا فن شاید ہر کسی کے پاس نہیں ہوتا جیسے میرے پاس نہیں ہے ، پچھلے کئی دنوں میں یہ سوچ کر پریشان ہوں کہ مجھے کچھ نہیں آتا ، بات یہ نہیں کہ میں اپنے آپ کو ڈی گریڈ کرتی ہوں کبھی کبھار انسان پر ایسا وقت آتا ہے شاید کہ اسےلگتا ہے کہ اس کے پاس کچھ بھی نہیں، ذہن کسی کورے کاغذ کی مانند سفید ہو چکا ہے ، ویسے تو میرے پاس لفظوں کا خزانہ کبھی بھی نہیں رہا مگر ابھی اپنے عام لفظوں اپنی عام سی باتوں کے چھن جانے کا صدمہ بھی ہو رہا ہے اور ان عام لفظوں کی کمی کا احساس بھی شاید اس لئے ہو رہا ہے کہ میں محفل کی سالگرہ کے موقع پر کچھ بھی نہیں لکھ پائی !

سب لوگوں کی طرح مجھے بھی محفل سے بہت اُنس ہے براوزر کھولتے ہی پہلے ٹیب میں اردو محفل کھلتی ہے ، محفل سے تعلق پرانا ہی نہیں پہلا بھی ہے جیسے دنیامیں آتے بچہ سب سے پہلے ماں کا چہرہ دیکھتا اور اسی سے مانوس ہوتا ہے ! بالکل اسی طرح سے انٹرنیٹ کی دنیامیں ہمارا پہلاقدم اردو محفل پر تھا ۔ اردو محفل ہی انٹر نیٹ کی دنیا میں ہماری پہلی درسگاہ ہے اور اس پہلی درسگاہ رو ز کچھ نا کچھ سیکھنے کو ملتا ہے ، میں جو آج تھوڑا سا بول لیتی ہوں لکھ لیتی ہوں یہ اردو محفل سے ہی سیکھا ہے اور قوی امید ہے کہ جب تک ہم سلامت ہیں اردو محفل کو آباد دیکھیں گے اور ہمارے بعد بھی اس کی رونقیں یونہی بڑھتی رہیں گی ۔

بہت عمدہ ناعمہ!
 
Top