قتیل شفائی قطعہ۔ کون اس دیس میں دے گا ہمیں انصاف کی بھیک

سین خے

محفلین
کون اس دیس میں دے گا ہمیں انصاف کی بھیک

کون اس دیس میں دے گا ہمیں انصاف کی بھیک
جس میں خونخوار درندوں کی شہنشاہی ہے
جس میں غلے کے نگہباں ہیں وہ گیدڑ جن سے
قحط و افلاس کے بھوتوں نے اماں چاہی ہے

قتیل شفائی



 
Top