قائد اعظم اور جمعیت علمائے اسلام کا قیام

الف نظامی

لائبریرین
متحدہ قومیت One Nation theory کی حمایت کے حوالے سے 1942 میں جمعیت علماء ہند میں شدید اختلاف پیدا ہو گیا اور مولانا شبیر احمد عثمانی جمیعت علماء ہند سے علیحدہ ہوگئے۔
1946 میں مسلم لیگ کے تعاون سے قائد اعظم کی سوچ کے مطابق کلکتہ میں ایک نئی جماعت کی بنیاد ڈالی گئی جس کا نام جمعیت علماء اسلام تھا ، جے یو آئی کے قیام میں قائد اعظم کا بنیادی کردار تھا اور اس کے قیام کو قائد محترم کی مکمل حمایت حاصل تھا۔ اس کے قیام کا مقصد دو قومی نظریہ کی حمایت اور متحدہ قومیت کی مخالفت تھی۔
اس کے پہلے صدر مولانا شبیر احمد عثمانی اور جنرل سیکرٹری اہلسنت کے معروف سیاسی و دینی راہنما مجاہد ملت مولانا عبدالستار خان نیازی تھے جنہوں نے قائد اعظم کی خواہش کے مطابق جے یو آئی میں شمولیت اختیار کی
(پاکستان کے دینی مسالک از ثاقب اکبر، صفحہ 16)
 
آخری تدوین:
Top