قائدِمِلَّت

تفسیر

محفلین

5 اور بڑی عمر کے بچوں کےلیے
elem1.gif
parent1.gif


قائدِمِلَّت

lqkhan.JPG


پاکِستان ہمارا وطن ہے۔ ہرشخص کو اپنےوطن سےمحبت ہوتی ہے۔ ہمیں بھی اپنا وَطن جان و دل سےعزیز ہے۔ ہم اِس کےلیے ہرقسم کی قربانی دینے کےلیےتیار ہیں ۔ یہ مُلک ہمارے بزرگوں نے بڑی قُربانی کے بعد بنایا ہے۔ اِس کی حِفاظت کرنا اور اس کا جھنڈا اُونچا رکھنا ہمارا فرض ہے۔

پاکِستان کے بنانےمیں لاکھوں اََفراد کا حِصہ ہے۔ بوڑھے، بچے، جوان، عورتیں اور مرد سبھی نےاِس لیےتکلیفیں اُٹھائیں۔ جان ومال کی قُربانیاں دیں۔ تب کہیں جاکر پاکِستان وجُود میں آیا۔ پاکستان قائدِاعظم کی رَہ نمائی میں بنا۔ سارے قوم اُن کے ساتھ تھی۔ مرحوم لیاقت علی خان اُن کے بہترین ساتھی تھے۔ وہ ہر قدم پر قائدِاعظم کےساتھ رہے۔ پاکِستان کے قیام کے بعد وہ اِس کے پہلے وزیرِاعظم مقرّر کیےگئے۔ وزیرِاعظم بنے کےبعد وہ رات و دن پاکِستان کےلیےکام کرتے رہے۔ عام لوگوں کا انھیں بہت خیال رہتا تھا۔ لوگ محبت سےاُنھیں قائدِمِلَّت کہتے ہیں۔

16 اکتوبر 1951ء کی بات ہے ۔ راولپندی کےایک بڑے جلسےمیں وہ تقریر کرنےکھڑے ہی ہوئے تھےکہ مُلک کےایک دُشمن نےاُنھیں گولی مار کر شہید کردیا۔

ملک اور قوم سےاُنھیں کتنی محبت تھی اس کا اندازہ اس بات سے کیجیے کہ مرتے دم بھی اُن کی زبان پر یہ الفاظ تھے۔

“خدا پاکِستان کی حفاظت کرے“۔​

پیدائش:
یہلی اکتوبر 1896
وفات :
16 اکتوبر 1951ء
عہدہ:
پاکستان کے وزیراعظم :14 اگست 1947 ۔ 16 اکتوبر 1951
خطاب:
قائدِمِلَّت
 
Top