فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے کے بعد مجھ پر قیامت برپا کی گئی، جسٹس فائز عیسی

جاسم محمد

محفلین
فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے کے بعد مجھ پر قیامت برپا کی گئی، جسٹس فائز عیسی
ویب ڈیسک جمعرات 15 اپريل 2021

2167160-jucticeqazifaizesa-1618474700-237-640x480.jpg

فروغ نسیم نے حلف کی خلاف ورزی کی انہیں فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہیے، جسٹس فائز عیسی


اسلام آباد: جسٹس فائز عیسی نے کہا ہے کہ میری اہلیہ کیس میں فریق نہیں تھیں پھر بھی ان کے خلاف فیصلہ دیا گیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دس رکنی لارجر بینچ نے جسٹس فائز عیسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کو شاید اسلامی تعلیمات کا بھی علم نہیں، انہوں نے میری اہلیہ اور مجھ پر الزامات عائد کیے، فروغ نسیم کے لیے عدالت کا احترام نہیں وزارت ضروری ہے، سماعت مکمل ہونے کے بعد بھی وہ تحریری دلائل جمع کراتے رہے، فروغ نسیم نے حلف کی خلاف ورزی کی انہیں فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہیے۔

جسٹس فائز عیسی نے اپنے دلائل میں کہا کہ میری اہلیہ کیس میں فریق نہیں تھیں پھر بھی انکے خلاف فیصلہ دیا گیا، اپنی اہلیہ بیٹی اور بیٹے سے معذرت خواہ ہوں، میری وجہ سے اہلیہ اور بچوں کے خلاف فیصلہ آیا، میرے خلاف درخواست دینے والا آج تک ایک شخص عدالت میں موجود نہیں ہے، کہنے کو ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان دراصل منافقین کی قوم ہیں۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ کیس ایف بی آر کو بھیجوانے کا فیصلہ عدالتی اختیارات سے تجاوز تھا، عدالتی حکم آئین اور متعدد قوانین کے خلاف ہے، آرٹیکل 184/3 بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے ہوتا ہے، کسی شخص کے ٹیکس ریکارڈ تک غیر قانونی رسائی فوجداری جرم ہے، میری بیٹی اور بیٹے کو ایف بی آر نوٹس کا حکم بنیادی حقوق کے زمرے میں نہیں آتا، تفصیلی فیصلہ آنے سے پہلے ہی ایف بی آر کو کاروائی مکمل کرنے کا کہا گیا۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ کیا فائز عیسی اس عدالت کا جج نہیں ہے؟ کیا عظمت سعید اور آصف سعید کھوسہ کے نام بہت مقدس ہیں، آپ چاہتے ہیں موجودہ چیف جسٹس کا نام لوں، خون کے آخری قطرے تک لڑوں گا، فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے کے بعد مجھ پر قیامت برپا کی گئی، خادم رضوی نے دھرنا کیس پر کوئی نظر ثانی دائر نہیں کی، خادم رضوی کے علاوہ ہر شخص نے ہی نظر ثانی دائر کی۔

جسٹس منیب اختر نے جسٹس قاضی فائز عیسی کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ مجھ سے ایسا کچھ منسوب نہ کریں جو میں نے نہیں کہا، آپ کی عزت کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ جو مرضی الزام لگائیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے دلائل دیے کہ خاتون چیرمین ایف بی آر کو میرا کیس جاتے ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا، محکمہ کسٹم سے تین ماہ کے لیے چیرمین ایف بی آر لایا گیا، میری اہلیہ کا ٹیکس کمشنر کراچی سے اسلام آباد منتقل کیا گیا، عدالت نے نوٹس لیا تو ٹیکس معاملات واپس کراچی منتقل ہوئے۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ عدالتی حکم میں لکھا ہے کہ ایف بی آر کی جانچ پڑتال اسلام آباد میں ہوگی۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ عدالتی حکم میں تضاد ہے، وقت کم ہے عدالت صبح 9:30 بجے سماعت کیا کرے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آپ کو وقت کی قلت کا خیال اب آیا ہے، نظرثانی کیس شروع ہوا تو آپ نے نئی درخواست ڈال دی، مارچ کا پورا مہینہ آپ نے ضائع کر دیا، جسٹس فائز عیسی ادھر اُدھر کی باتیں نہ کریں اپنا کیس چلائیں، ہمارا کام لوگوں کو جیل بھجنا نہیں فیصلے کرنا ہے، ہم کیس چلانا چاہتے ہیں آپ کہانیاں نہ سنائیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ ایف بی آر نے آج تک مجھے نوٹس نہیں بھیجا، میرے بچے اور اہلیہ میرے زیر کفالت نہیں، لندن جائیدادیں خریدتے وقت بھی اہلیہ اور بچے زیر کفالت نہیں تھے، عمران خان کی طرح میری اہلیہ نے جائیداد نہیں چھپائی، نیازی سروسز والا کیس ایف بی آر کو نہیں بھیجا گیا، میرے کیس میں عدالت نے تفریق سے کام لیا، لندن جائیدادوں کی کل مالیت ایف سکس کے ایک پلاٹ کے برابر نہیں، فروغ نسیم روسٹرم پر آکر جھوٹ بولتے رہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔
 
Top