فزکس کے متعلق سوالات اور ان کا حل!

سید ذیشان

محفلین
بھیا جنرل ریلیٹیویٹی کا لیکچر 109 منٹس کا ہے۔۔ جس میں سے میں نے صرف چالیس منٹ کا دیکھا ہے تب تک تو وہ ابھی ٹینسر کی بات نہیں کرتے۔
ایک تو یو ٹیوب بند ہے اور اوپر سے انٹرنیٹ سلو ہے :(
کل سے اس لیکچر کو پورا نہیں دیکھ پائی میں :(

ایک گھنٹہ اور 15 منٹ سے شروع ہوتا ہے اور اس کے بعد کے لیکچرز میں چلتا رہتا ہے۔

ڈاونلوڈ کر لیں اس طرح سے بہت آسانی سے دیکھا جا سکے گا۔
 
آج ہی دیکھا ہے۔ یہ دھاگہ تو خاصا طویل ہوگیا۔۔۔۔ہمارا بھی ایک مختصر سا سوال ہے۔۔یہ Gravity Force جسکو ہم سب محسوس کرتے ہیں، اسکی کی کیا Explanation ہے۔۔یہ کیا ہے اور کیوں ہے؟
 
میں کالج میں فزکس اور میتھ کی کلاس میں لیکچرر سے کافی سوالات کیا کرتا تھا جو عموماّ Conceptual ہی ہوا کرتے تھے۔۔بدقسمتی سے تسلی بخش جواب نہیں ملتے تھے۔۔۔یعنی یہ تو پتہ چل جاتا تھا کہ یہ کیسے کرنا ہے، لیکن یہ نہیں بتایا جاتا تھا کہ ایسا کیوں ہے،۔۔۔میں سمجھتا ہوں کہ لکیر کا فقیر بنانے والے اساتذہ کی بجائے ایسے اساتذہ ہونے چاہئیں کالجز میں جو طالب علم کے اندر تجسس اور شوق جگا دیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
میں کالج میں فزکس اور میتھ کی کلاس میں لیکچرر سے کافی سوالات کیا کرتا تھا جو عموماّ Conceptual ہی ہوا کرتے تھے۔۔بدقسمتی سے تسلی بخش جواب نہیں ملتے تھے۔۔۔ یعنی یہ تو پتہ چل جاتا تھا کہ یہ کیسے کرنا ہے، لیکن یہ نہیں بتایا جاتا تھا کہ ایسا کیوں ہے،۔۔۔

کیوں کا جواب دینا تقریباً ناممکن کام ہے۔ کیسے کا جواب البتہ دیا جا سکتا ہے۔ اور اس کے لئے آئنسٹائن نے جنرل ریلیٹویٹی کی تھیوری بنائی ہے۔ یہ تھیوری کافی مشکل ہے۔ اس لئے شائد بہت زیادہ لوگ کیسے کا جواب بھی نہ دے پائیں۔ :)
 
اچھا ایک فرضی سوال کرتے ہیں۔۔۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی شئے روشنی کی رفتار سے زیادہ تیز نہیں۔۔۔۔گریوٹی کا اثر بھی اسی کلیے میں آتا ہوگا۔۔اب فرض کریں کہ سولر سسٹم میں چلتے چلتے یکایک کچھ ایسا ہوتا ہے کہ سورج فنا ہوجاتا ہے ایک لمھے میں (فرضی طور پر)۔۔اب وہ تمام پلانٹس جو سورج کی کشش کے زیر اثر اسکے اردگرد گھوم رہے ہیں، اسکی گریوٹی سے آزاد ہوجائیں گے اور دائرے کی بجائے سٹریٹ لائن میں ٹینجنٹ کی سمت میں نکل جائیں گے۔۔۔سوال یہ ہے کہ ایسا کس لمحے میں ہوگا؟ اسی لمحے میں جب سورج فنا ہوا تھا؟ یا ساڑھے آٹھ منٹ کے بعد ؟(روشنی کی رفتار اور سورج کے زمین کے فاصلے کے لحاظ سے)۔۔۔:laugh:
اب اگر اسی لمحے میں ڈس انگیج ہوتے ہیں تو ماننا پڑے گا کہ گریوٹی کا اثر روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیز ہے۔۔۔اور اگر بعد میں ہوتے ہیں تو اتنا وقت کس قوت کے تحت گھومتے رہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
اچھا ایک فرضی سوال کرتے ہیں۔۔۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی شئے روشنی کی رفتار سے زیادہ تیز نہیں۔۔۔ ۔گریوٹی کا اثر بھی اسی کلیے میں آتا ہوگا۔۔اب فرض کریں کہ سولر سسٹم میں چلتے چلتے یکایک کچھ ایسا ہوتا ہے کہ سورج فنا ہوجاتا ہے ایک لمھے میں (فرضی طور پر)۔۔اب وہ تمام پلانٹس جو سورج کی کشش کے زیر اثر اسکے اردگرد گھوم رہے ہیں، اسکی گریوٹی سے آزاد ہوجائیں گے اور دائرے کی بجائے سٹریٹ لائن میں ٹینجنٹ کی سمت میں نکل جائیں گے۔۔۔ سوال یہ ہے کہ ایسا کس لمحے میں ہوگا؟ اسی لمحے میں جب سورج فنا ہوا تھا؟ یا ساڑھے آٹھ منٹ کے بعد ؟(روشنی کی رفتار اور سورج کے زمین کے فاصلے کے لحاظ سے)۔۔۔ :laugh:
اب اگر اسی لمحے میں ڈس انگیج ہوتے ہیں تو ماننا پڑے گا کہ گریوٹی کا اثر روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیز ہے۔۔۔ اور اگر بعد میں ہوتے ہیں تو اتنا وقت کس قوت کے تحت گھومتے رہے؟

بہت اچھا سوال کیا ہے۔ (y)

نیکسٹ کویسچن پلیز- :sneaky:

آئنسٹائن کے مطابق کوئی بھی چیز خلا میں روشنی کی رفتار سے تیز سفر نہیں کر سکتی۔ یہی حال گریویٹی کا بھی ہے۔ اگر کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے کہ سورج فنا ہو جائے تو اس سے گریوٹی کی لہریں وجود میں آئیں گی جو کہ روشنی کی رفتار سے سفر کرتی ہیں۔
گریوٹی اصل میں spacetime کے اندر موجود curvature سے وجود میں آتی ہے۔ اور یہ کرویچر اس ٹائم-سپیس میں موجود کمیت پر منحصر ہے۔
مختصراً یہ کہ اس کا کوئی سیدھا سا جواب نہیں ہے۔
 
ایک اور بونگا سا سوال یاد آیا ۔۔یہ ایف ایس سی میں اپنے ٹیچر سے پوچھا تھا لیکن جواب میں صرف Oh I see...سننے کو ملا تھا :angry:
سوال کچھ یوں تھا کہ " سر ہم جانتے ہیں کہ زمین اپنے محور کے گرد گھوم رہی ہے اور 24 گھنٹے میں ایک چکر پورا کرتی ہے۔ اگر ہم پاکستان سے مغرب کی طرف کسی ملک میں جانا چاہیں تو یہ کیوں نہیں کرتے کہ ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر ایک دو کلومیٹر بلندی پر چلے جائیں اور ہیلی کاپٹر فضا میں اسی جگہ معلق ہوجائے۔۔۔ایک گھنٹے کے بعد زمین کی گردش کی وجہ سے زمین کے سرکم فیرنس کے چوبیسیں حصے تک کا آرک ڈسٹنس نیچے سے گذر چکا ہوگا۔۔یعنی 12800 x پائی÷24= میل کا فاصلہ یونہی کھڑے کھڑے طے ہوجائے گا۔۔۔۔ ایسا کیوں نہیں کیا جاتا سرجی؟؟؟؟"۔۔۔۔:laugh::mrgreen::D
 
آخری تدوین:

سید ذیشان

محفلین
ایک اور بونگا سا سوال یاد آیا ۔۔یہ ایف ایس سی میں اپنے ٹیچر سے پوچھا تھا لیکن جواب میں صرف Oh I see...سننے کو ملا تھا :angry:
سوال کچھ یوں تھا کہ " سر ہم جانتے ہیں کہ زمین اپنے محور کے گرد گھوم رہی ہے اور 24 گھنٹے میں ایک چکر پورا کرتی ہے۔ اگر ہم پاکستان سے مغرب کی طرف کسی ملک میں جانا چاہیں تو یہ کیوں نہیں کرتے کہ ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر ایک دو کلومیٹر بلندی پر چلے جائیں اور ہیلی کاپٹر فضا میں اسی جگہ معلق ہوجائے۔۔۔ ایک گھنٹے کے بعد زمین کی گردش کی وجہ سے زمین کے سرکم فیرنس کے چوبیسیں حصے تک کا آرک ڈسٹنسیل نیچے سے گذر چکا ہوگا۔۔یعنی 12800 x 2 x پائی÷24= میل کا فاصلہ یونہی کھڑے کھڑے طے ہوجائے گا۔۔۔ ۔ ایسا کیوں نہیں کیا جاتا سرجی؟؟؟؟"۔۔۔ ۔:laugh::mrgreen::D

یہ تب ہی ممکن ہے جب زمین کی کشش ثقل سے ہم باہر نکل جائیں۔ جو کہ کم از کم بھی 100 کلومیٹر اوپر ہے۔ :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
اچھا ایک فرضی سوال کرتے ہیں۔۔۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی شئے روشنی کی رفتار سے زیادہ تیز نہیں۔۔۔ ۔گریوٹی کا اثر بھی اسی کلیے میں آتا ہوگا۔۔اب فرض کریں کہ سولر سسٹم میں چلتے چلتے یکایک کچھ ایسا ہوتا ہے کہ سورج فنا ہوجاتا ہے ایک لمھے میں (فرضی طور پر)۔۔اب وہ تمام پلانٹس جو سورج کی کشش کے زیر اثر اسکے اردگرد گھوم رہے ہیں، اسکی گریوٹی سے آزاد ہوجائیں گے اور دائرے کی بجائے سٹریٹ لائن میں ٹینجنٹ کی سمت میں نکل جائیں گے۔۔۔ سوال یہ ہے کہ ایسا کس لمحے میں ہوگا؟ اسی لمحے میں جب سورج فنا ہوا تھا؟ یا ساڑھے آٹھ منٹ کے بعد ؟(روشنی کی رفتار اور سورج کے زمین کے فاصلے کے لحاظ سے)۔۔۔ :laugh:
اب اگر اسی لمحے میں ڈس انگیج ہوتے ہیں تو ماننا پڑے گا کہ گریوٹی کا اثر روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیز ہے۔۔۔ اور اگر بعد میں ہوتے ہیں تو اتنا وقت کس قوت کے تحت گھومتے رہے؟
اینرشیا؟؟؟؟؟؟؟
(میں فزکس کی سٹوڈنٹ نہیں)
 

سید ذیشان

محفلین
تو اگر 100 کلومیٹر اوپر جا کر ایسا عمل کیا جائے تو ایسا ممکن ہو گا؟

100 کلومیٹر اوپر جانے کے لئے راکٹ ہی استعمال کیا جا سکے گا۔ایساممکن تو ہے لیکن اس کے لئے بہت زیادہ خرچہ درگار ہوگا۔

اس سے کم قیمت حل لفٹ یا elevator ہو سکتا ہے جو کہ خلا میں معلق ہو اور 100 کلومیٹر کی ایک کیبل اس سے لٹک رہی ہو اور وہ سواریاں اوپر اٹھاتی ہو اور کچھ دیر بعد واپس رکھ دیتی ہو۔
 
یہ تب ہی ممکن ہے جب زمین کی کشش ثقل سے ہم باہر نکل جائیں۔ جو کہ کم از کم بھی 100 کلومیٹر اوپر ہے۔ :)
تو کیا اس سے یہ نتیجہ نکالنا درست ہوگا کہ گریوٹی کی بھی مقناطیس کی طرح lines of force ہوتی ہیں؟۔۔۔یعنی ہیلی کاپٹر کسی نہ کسی گریوٹی لائن میں ٹریپ رہتا ہے اور اس لائن کی موومنٹ کے ساتھ سرکل میں گھومتا رہتا ہے نتیجۃّ جتھوں دی کھوتی اوتھے ای رہی کھلوتی؟:D
 

سید ذیشان

محفلین
تو کیا اس سے یہ نتیجہ نکالنا درست ہوگا کہ گریوٹی کی بھی مقناطیس کی طرح lines of force ہوتی ہیں؟۔۔۔ یعنی ہیلی کاپٹر کسی نہ کسی گریوٹی لائن میں ٹریپ رہتا ہے اور اس لائن کی موومنٹ کے ساتھ سرکل میں گھومتا رہتا ہے نتیجۃّ جتھوں دی کھوتی اوتھے ای رہی کھلوتی؟:D

گریویٹی سے جان چھڑانا مشکل ہے۔ :p
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
آج ہی دیکھا ہے۔ یہ دھاگہ تو خاصا طویل ہوگیا۔۔۔ ۔ہمارا بھی ایک مختصر سا سوال ہے۔۔یہ Gravity Force جسکو ہم سب محسوس کرتے ہیں، اسکی کی کیا Explanation ہے۔۔یہ کیا ہے اور کیوں ہے؟
بھیا میں بتاؤں؟
کچھ دن پہلے میں نے ایک طویل ویڈیو دیکھی جو سپیس ٹائم سے متعلق تھی۔ اس میں وہ گریویٹی کو سپیس ٹائم میں پڑے ہوئے کسی بینڈ سے مشابہت دیتے ہیں۔ کسی جسم کا ماس سپیس ٹائم کو یہ بتائے گا کہ اسے بینڈ کیسے ہونا ہے اور نتیجے کے طور پرسپیس ٹائم اس ماس کو بتائے گا کہ اسے موو کیسے کرنا ہے۔ یعنی اس سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم گریویٹی کی وجہ سے زمین پر اسٹک نہیں ہیں بلکہ چونکہ زمین بہت بڑا ماس ہے اس لیے اس کے گرد کوئی بہت کم ماس والی چیز ہوگی تو وہ (سپیس ٹائم کرویچر) کی وجہ اس کے ساتھ اسٹک رہے گی۔
Its not gravity that is pulling us towards center of earth but its the spacetime that is pushing us towards it.
 

ماہی احمد

لائبریرین
100 کلومیٹر اوپر جانے کے لئے راکٹ ہی استعمال کیا جا سکے گا۔ایساممکن تو ہے لیکن اس کے لئے بہت زیادہ خرچہ درگار ہوگا۔

اس سے کم قیمت حل لفٹ یا elevator ہو سکتا ہے جو کہ خلا میں معلق ہو اور 100 کلومیٹر کی ایک کیبل اس سے لٹک رہی ہو اور وہ سواریاں اوپر اٹھاتی ہو اور کچھ دیر بعد واپس رکھ دیتی ہو۔
اس سے بھی کم خرچ یقیناً کار، بس یا پلین سے سفر کرنے کا ہو گا :heehee:
 

ماہی احمد

لائبریرین
اچھا ایک فرضی سوال کرتے ہیں۔۔۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی شئے روشنی کی رفتار سے زیادہ تیز نہیں۔۔۔ ۔گریوٹی کا اثر بھی اسی کلیے میں آتا ہوگا۔۔اب فرض کریں کہ سولر سسٹم میں چلتے چلتے یکایک کچھ ایسا ہوتا ہے کہ سورج فنا ہوجاتا ہے ایک لمھے میں (فرضی طور پر)۔۔اب وہ تمام پلانٹس جو سورج کی کشش کے زیر اثر اسکے اردگرد گھوم رہے ہیں، اسکی گریوٹی سے آزاد ہوجائیں گے اور دائرے کی بجائے سٹریٹ لائن میں ٹینجنٹ کی سمت میں نکل جائیں گے۔۔۔ سوال یہ ہے کہ ایسا کس لمحے میں ہوگا؟ اسی لمحے میں جب سورج فنا ہوا تھا؟ یا ساڑھے آٹھ منٹ کے بعد ؟(روشنی کی رفتار اور سورج کے زمین کے فاصلے کے لحاظ سے)۔۔۔ :laugh:
اب اگر اسی لمحے میں ڈس انگیج ہوتے ہیں تو ماننا پڑے گا کہ گریوٹی کا اثر روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تیز ہے۔۔۔ اور اگر بعد میں ہوتے ہیں تو اتنا وقت کس قوت کے تحت گھومتے رہے؟
سید ذیشان کیا اس کا جواب اینرشیا ہو گا؟؟؟؟؟؟
 
Top