فرض چھوڑنے والے کا نفل بھی قبول نہیں:

احسان اللہ

محفلین
فرض چھوڑنے والے کے نفل بھی قبول نھیں:

شیخ عبد القادر جیلانی فرماتے ھیں:

جو فرض چھوڑ کر سنّت و نفل میں مشغول ہوگا ،اسکے یہ بھی قبول نہ ہوں گے اور وہ خوار کیا جائے گا.

"ان اشتغل بالسنن والنوافل قبل الفرائض لم یقبل منہ واھین"
"فتوح الغیب مع شرحہ"

فرض چھوڑ کر نفل پر عمل کرنے والے کی مثال کیسی ہے، ملاحظہ فرمائیں

شیخ عبد القادر جیلانی فرماتے ھیں:

جوفرض چھوڑ کر نفل بجالائے،اس کی مثال ایسی ہے
جیسے کسی شخص کو بادشاہ اپنی خدمت کے لیے بلائے ، یہ وہاں تو حاضر نہ ھو .
بلکہ اس کے غلام کی خدمت میں مصروف رہے۔
"فتوح الغیب"

توجہ طلب:

میلاد ،گیارھویں، عرس وغیرہ سب مستحب ھیں،
نماز ،زکوۃ ،حج اور ضروری دینی علم فرض ھے.

از
احسان اللہ کیانی
 
Top