فرانس دھماکے۔۔۔اہلِ مغرب، اہلِ مشرق سے عبرت حاصل کریں!

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

يہ انتہائ افسوسناک امر ہے کہ بعض رائے دہندگان پيرس ميں پيش آنے والے سانحے کا موازنہ دنيا بھر ميں پيش آنے والے دہشت گردی کے ديگر واقعات کے متاثرين سے کر کے اس کو "چھوٹا" ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہيں۔

اس حوالے سے کوئ ابہام نہيں رہنا چاہيے۔

دہشت گردی کے عالمی عفريت کے متاثرين، چاہے وہ پاکستان، افغانستان، عراق، شام يا پيرس سے تعلق رکھتے ہوں – نا تو کسی تماشے کا حصہ ہيں اور نا ہی کسی ايسے مقابلے ميں شامل ہيں جہاں اس بات کا تعين کيا جانا مقصود ہے کہ دہشت گردی کے کسی متاثر خاندان کی تکليف دوسروں سے زيادہ يا کم تر ہے يا کس کو عالمی سطح پر زيادہ اجاگر کيا جانا چاہيے اور کون اس عمل ميں دوسروں سے پيچھے رہ گيا ہے۔

وہ خاندان جنھوں نے اپنے پيارے دہشت گردوں اور ان کی مذموم کاروائيوں کے نتيجے ميں کھوئے ہيں، محض اعداد وشمار نہيں ہيں، جنھيں واضح اور مخصوص سياسی نظريات اور سوچ کی تشہير کے ليے استعمال کيا جائے۔

حتمی تجزيے ميں دہشت گردی ايک عالمی عفريت اور انسانيت کے خلاف جرم ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے ليے سياسی رائے، نظريات اور مذہبی وابستگيوں سے بالاتر ہو کر اجتماعی مذمت اور کاوش کی ضرورت ہے۔

ايک جانب تو پيرس ميں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کا دعوی اور اس خواہش کا اظہار کيا جاتا ہے کہ ذمہ دار افراد کو کيفر کردار تک پہنچنا چاہيے، ليکن پھر اسی پيرائے ميں افغانستان ميں امريکی اور نيٹو کی اس فوجی کاروائ کو تنقید کا نشانہ بھی بنايا جاتا ہے جو دہشت گردی کو روکنے کی ليے ہی کی گئ تھی۔ يہ نہيں بھولنا چاہیے کہ افغانستان ميں فوجی مداخلت امريکی سرحدوں کے اندر حاليہ تاريخ ميں دہشت گردی کے شايد سب سے بڑے واقعے کے ردعمل ميں ہی کی گئ تھی۔

اس بات سے قطع نظر کہ دہشت گرد اپنی بے رحمانہ کاروائيوں کے ليے کيا توجيہہ پيش کرتے ہيں يا اپنی کسی محرومی کو جواز بناتے ہيں – عام شہريوں کے خلاف غير انسانی اور بلاتفريق حملوں کو کسی بھی طور قابل قبول حکمت عملی يا درست قرار نہيں ديا جا سکتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

USDOTURDU_banner.jpg
 
Top