فارن فنڈنگ کیس اور امریکہ میں قائم کمپنی IKDAR

الف نظامی

لائبریرین
عمران خان کا امریکا میں ایک بڑی کمپنی IKDAR سے کیا تعلق ہے
فارن فنڈنگ کیس میں ایف بی آٗی کی انکوائری
پی ٹی آئی کے دفاتر بند؟
پاکستانی جزیرہ کس کو بیچا جا رہا ہے؟
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
عمران خان آپ ملک کے وزیراعظم ہیں آپکی ایک کمپنی امریکہ میں ہے جسکے بورڈ آف گورنرز میں بھارتی بھی ہیں اس IKDARکمپنی جسکے آپCheif Patronہیں اسکے دفاتربھارت میں بھی ہیں آپ کواسکےزریعے خطیر رقم ملی کیایہ بات قومی سلامتی کےخلاف نہیں ؟
 

الف نظامی

لائبریرین
عمران خان کا امریکہ میں ایک بڑی کمپنی IKDAR سے کیا تعلق ہے ؟ کیا یہ کمپنی عمران خان نے الیکشن کمیشن میں بتائی ہے ؟ اسکے بورڈ آف ڈیرئکٹرز میں جمائمہ خان دو انکے بیٹے اور دو بھارتی بھی ہیں دفتر US کے علاوہ بھارت میں بھی ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
اس موضوع پر کچھ تحریری مواد بھی دیں۔
عمران خان کا امریکہ میں ایک بڑی کمپنی IKDAR سے کیا تعلق ہے ؟ کیا یہ کمپنی عمران خان نے الیکشن کمیشن میں بتائی ہے ؟ اسکے بورڈ آف ڈیرئکٹرز میں جمائمہ خان دو انکے بیٹے اور دو بھارتی بھی ہیں دفتر US کے علاوہ بھارت میں بھی ہے؟
وزیراعظم عمران خان سے ڈاکٹر دانش کے 15سوال ؟ عمران خان کی امریکہ ایک نئی کمپنی کیا الیکشن کمیشن کو اس کا علم ہے ؟ کیا یہ کمپنی قومی سلامتی کے خلاف ہے ؟ کیا یہاں conflict of interest ہے

بغض عمرانیوں کو اتنا نہیں پتا کہ یہ شریف و زرداری خاندان کی کوئی منی لانڈرنگ کمپنی نہیں بلکہ ایک ریسرچ ادارہ ہے۔ جو کہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے سے بہت پہلے سے کام کر رہا ہے۔ اس کے ٹویٹر، فیس بک، یوٹیوب، لنکڈ ان ہینڈل میں سب درج ہے کہ یہ ادارہ کیا کام کرتا ہے۔ بغض عمرانیوں نے اپنی طرف سے بڑی توپ چلائی اور یہاں لوگوں نے بغیر تحقیق کے الٹی چھلانگیں مارنا شروع کر دی ہیں کہ دیکھو عمران خان بھی کرپٹ ہے۔
ٹویٹر
یوٹیوب
لنکڈ ان
https://www.linkedin.com/in/ikdarvision

بغض عمران میں سڑ سڑ کر پاگل ہو گئے ہیں لیکن نواز شریف و زرداری خاندان کی طرح کوئی ایک کرپشن سکینڈل عمران خان کیخلاف لانے میں ناکام ہیں۔ یوں تنگ آکر ایک ریسرچ ادارہ کو منی لانڈرنگ کمپنی بنا کر پیش کر رہے ہیں کہ شائد اس طرح لوگ بیوقوف بن جائیں۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
سینئر صحافی ڈاکٹر دانش نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی امریکا میں ایک کمپنی سامنے آئی ہے جس کے دو دفاتر بھارتی شہر نئی دلی اور بنگلور میں موجود ہیں جبکہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دو بھارتی بھی شامل ہیں

معروف تجزیہ کار اور صحافی ڈاکٹر دانش نے اپنی ویڈیو میں ایک تحقیقاتی صحافی کی تحقیقات کو کاغذی ثبوتوں کیساتھ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اکدار ( عمران خان ڈیویلپمنٹ اینڈ ریسرچ) یو ایس سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں لسٹڈ ہے اور کام کر رہی ہے اس کا مرکزی آفس واشنگٹن میں ہے،عمران خان خود اکدار کے چیف پیٹرن ہیں ،جمائمہ گولڈ سمتھ اور ان کے دونوں بیٹوں سمیت دو بھارتی افراد بورڈ آف گورنر میں شامل ہیں، اکدار کے دو آفس بنگلورا ور نیو دہلی میں ہیں جبکہ ہماری افواج بارڈر پر بھارت کیساتھ نبرد آزما ہے ۔

ڈاکٹر دانش نے کہا کہ صحافی فاروق مرزا کی تحقیقات کے مطابق اکدار کا آفس واشنگٹن میں ہے جس کے بل بورڈ پر وزیر اعظم کا نام لکھا ہوا ہے ، اس کمپنی کا ایک آئی آر ایس نمبر بھی ہے جس سے حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن لا علم ہیں ، علی زیدی اور حفیظ چودھری بھی اکدار کے ممبران ہیں ، حفیظ چودھری کا مستعفی ہونے کا لیٹر بھی موجود ہے جبکہ انہوں نے اعتراف کیا کہ اکدار ان کے گھر پر بنی تھی ۔

ولید اقبال کی جانب سے 8اگست 2016 کو اکدار کے سی او ’’دبیر ایم ترمزی‘‘ کو لیٹر جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ عمران خان کو اس سے مکمل طور پر علیحدہ کیا جائے ،وزیر اعظم صاحب آپ نے امریکا ڈاکٹر عبداللہ کا تقرر کیا کہ وہ اکدار کا آپریشن بند کریں ، دبیر ترمزی کا سفارتخانے میں داخلہ بند کر دیا۔اکدار یو این اے اور آئی ایم ایف کیساتھ لسٹڈ بھی ہے جہاں اکدار کے افسران پاکستان کے مسائل پر بات کرتے ہیں ، کیا یہ مفادات کا ٹکراو نہیں ہے ۔


ڈاکٹر دانش نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب ہر پاکستانی کی طرح میرا بھی حق ہے کہ آپ سے ان سوالات کا جواب مانگوں ، صحافی فاروق مرزا کے مطابق اکدار کو دی گئی رقم فنڈ ریزنگ میں جمع کی گئی ، کیا یہ درست ہے ؟۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ اکدار کے چیف پیٹرن ہیں ؟، کیا یہ درست ہے کہ خود آپ نے 2011 میں کولمبیا یونیورسٹی میں اکدار کے قیام کا اعلان کیا تھا ؟، طلاق کے باوجود جمائمہ کیوں بورڈ آف ڈائریکٹر اور بینیفشری میں شامل ہیں ؟ کیا یہ درست ہے کہ علیمہ خان نے اکدار کے حوالے سے فاروق مرزا سے رابطہ کیا تھا اور انہیں یہ سٹوری شائع کرنے سے روکنے کی کوشش کی ؟

ڈاکٹر دانش نے پوچھا کہ اکدار کے کتنے اکاونٹ ہیں ؟،اس کے پاس کتنے پراجیکٹس ہیں ؟، فنڈ ریزنگ سے کتنے پیسے جمع ہوئے ہیں ؟۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک تو یہ سینئر صحافی نہیں ہے، دوسرا ہر ٹویٹ بغض عمران سے بھرا ہوا کرتا ہے، تیسرا یہ کوئی کمپنی نہیں ہے بلکہ ریسرچ ادارہ ہے جو کئی سالوں سے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی پلیٹ فارمز پر اپنا موقف پیش کر رہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیا یہ درست ہے کہ علیمہ خان نے اکدار کے حوالے سے فاروق مرزا سے رابطہ کیا تھا اور انہیں یہ سٹوری شائع کرنے سے روکنے کی کوشش کی ؟
ٹھس کہانی میں جان ڈالنے کی بھونڈی کوشش۔ جس ریسرچ ادارہ کا نام ہی عمران خان سے شروع ہوتا ہے۔ جو کئی سالوں سے موجود ہے۔ اس کو ایسے پیش کیا جا رہا ہے جیسے کوئی بہت بڑی صحافتی دریافت کر لی ہو۔ بغض عمران تمام حدود پار کر چکا ہے۔
 

علی وقار

محفلین
سینئر صحافی ڈاکٹر دانش نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی امریکا میں ایک کمپنی سامنے آئی ہے جس کے دو دفاتر بھارتی شہر نئی دلی اور بنگلور میں موجود ہیں جبکہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دو بھارتی بھی شامل ہیں

معروف تجزیہ کار اور صحافی ڈاکٹر دانش نے اپنی ویڈیو میں ایک تحقیقاتی صحافی کی تحقیقات کو کاغذی ثبوتوں کیساتھ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اکدار ( عمران خان ڈیویلپمنٹ اینڈ ریسرچ) یو ایس سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں لسٹڈ ہے اور کام کر رہی ہے اس کا مرکزی آفس واشنگٹن میں ہے،عمران خان خود اکدار کے چیف پیٹرن ہیں ،جمائمہ گولڈ سمتھ اور ان کے دونوں بیٹوں سمیت دو بھارتی افراد بورڈ آف گورنر میں شامل ہیں، اکدار کے دو آفس بنگلورا ور نیو دہلی میں ہیں جبکہ ہماری افواج بارڈر پر بھارت کیساتھ نبرد آزما ہے ۔

ڈاکٹر دانش نے کہا کہ صحافی فاروق مرزا کی تحقیقات کے مطابق اکدار کا آفس واشنگٹن میں ہے جس کے بل بورڈ پر وزیر اعظم کا نام لکھا ہوا ہے ، اس کمپنی کا ایک آئی آر ایس نمبر بھی ہے جس سے حکومت پاکستان اور الیکشن کمیشن لا علم ہیں ، علی زیدی اور حفیظ چودھری بھی اکدار کے ممبران ہیں ، حفیظ چودھری کا مستعفی ہونے کا لیٹر بھی موجود ہے جبکہ انہوں نے اعتراف کیا کہ اکدار ان کے گھر پر بنی تھی ۔

ولید اقبال کی جانب سے 8اگست 2016 کو اکدار کے سی او ’’دبیر ایم ترمزی‘‘ کو لیٹر جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ عمران خان کو اس سے مکمل طور پر علیحدہ کیا جائے ،وزیر اعظم صاحب آپ نے امریکا ڈاکٹر عبداللہ کا تقرر کیا کہ وہ اکدار کا آپریشن بند کریں ، دبیر ترمزی کا سفارتخانے میں داخلہ بند کر دیا۔اکدار یو این اے اور آئی ایم ایف کیساتھ لسٹڈ بھی ہے جہاں اکدار کے افسران پاکستان کے مسائل پر بات کرتے ہیں ، کیا یہ مفادات کا ٹکراو نہیں ہے ۔


ڈاکٹر دانش نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب ہر پاکستانی کی طرح میرا بھی حق ہے کہ آپ سے ان سوالات کا جواب مانگوں ، صحافی فاروق مرزا کے مطابق اکدار کو دی گئی رقم فنڈ ریزنگ میں جمع کی گئی ، کیا یہ درست ہے ؟۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ اکدار کے چیف پیٹرن ہیں ؟، کیا یہ درست ہے کہ خود آپ نے 2011 میں کولمبیا یونیورسٹی میں اکدار کے قیام کا اعلان کیا تھا ؟، طلاق کے باوجود جمائمہ کیوں بورڈ آف ڈائریکٹر اور بینیفشری میں شامل ہیں ؟ کیا یہ درست ہے کہ علیمہ خان نے اکدار کے حوالے سے فاروق مرزا سے رابطہ کیا تھا اور انہیں یہ سٹوری شائع کرنے سے روکنے کی کوشش کی ؟

ڈاکٹر دانش نے پوچھا کہ اکدار کے کتنے اکاونٹ ہیں ؟،اس کے پاس کتنے پراجیکٹس ہیں ؟، فنڈ ریزنگ سے کتنے پیسے جمع ہوئے ہیں ؟۔
یہ تو اچھی خاصی اہم معلومات ہیں اگر واقعی سچ ہیں تو۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو اچھی خاصی اہم معلومات ہیں اگر واقعی سچ ہیں تو۔
عمران خان وزیر اعظم بننے سے قبل شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف ڈائرکٹر ہیں، نمل کالج، بریڈ فورڈ یونیورسٹی میں بھی کوئی اعزازی عہدہ رکھتے ہیں۔ اب کیا ان سب فلاحی اداروں کی بنیاد پر بھی کوئی کرپشن کا سکینڈل بنانا ہے؟ حد ہے بغض عمران کی
 

علی وقار

محفلین
عمران خان وزیر اعظم بننے سے قبل شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ آف ڈائرکٹر ہیں، نمل کالج، بریڈ فورڈ یونیورسٹی میں بھی کوئی اعزازی عہدہ رکھتے ہیں۔ اب کیا ان سب فلاحی اداروں کی بنیاد پر بھی کوئی کرپشن کا سکینڈل بنانا ہے؟ حد ہے بغض عمران کی
شک کی نگاہ سے دیکھنا بھی عمران خان نے ہی سکھایا ہے۔ اگر کوئی گڑ بڑ نہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
شک کی نگاہ سے دیکھنا بھی عمران خان نے ہی سکھایا ہے۔ اگر کوئی گڑ بڑ نہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔
کیس میں کوئی جان بھی تو ہو۔ حنیف عباسی نے بنی گالہ گھر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس عمران خان پر کیا۔ ہار گئے۔
اسی حنیف عباسی نے شوکت خانم ہسپتال پر کرپشن کے الزامات لگائے۔ عدالت میں ثابت نہیں کر پائے اور جرمانہ ہوگیا۔
فارن فنڈنگ کیس میں اپوزیشن ۶ سال سے تحریک انصاف کو نااہل کروانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ کچھ بھی غیر قانونی ثابت نہیں کر پائے۔
 
کیس میں کوئی جان بھی تو ہو۔ حنیف عباسی نے بنی گالہ گھر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس عمران خان پر کیا۔ ہار گئے۔
اسی حنیف عباسی نے شوکت خانم ہسپتال پر کرپشن کے الزامات لگائے۔ عدالت میں ثابت نہیں کر پائے اور جرمانہ ہوگیا۔
فارن فنڈنگ کیس میں اپوزیشن ۶ سال سے تحریک انصاف کو نااہل کروانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ کچھ بھی غیر قانونی ثابت نہیں کر پائے۔
لاڈلے کے خلاف عدالت میں جانا آسان کام نہیں۔دیکھیےکس کس طرح سے اسکروٹنی کمیٹی پارٹی کی مدد کررہی ہے۔ ثبوت سامنے ہیں دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔ واہ رے لاڈلے!
 

جاسم محمد

محفلین
لاڈلے کے خلاف عدالت میں جانا آسان کام نہیں۔دیکھیےکس کس طرح سے اسکروٹنی کمیٹی پارٹی کی مدد کررہی ہے۔ ثبوت سامنے ہیں دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔ واہ رے لاڈلے!
اتنا ہی لاڈلا ہوتا تو پوری اپوزیشن اپنے کرپشن کیسز میں ضمانتیں کروا کر باہر دندناتی نہ پھر رہی ہوتی۔
دراصل پاکستان کا عدالتی نظام ہی کچھ ایسا ہے کہ اوّل تو وہاں طاقتور کو سزا ہو نہیں سکتی۔ اور اگر غلطی سے ہو جائے تو وہی عدالتیں اسے جیل سے نکال کر لندن بھجوا دیتی ہیں۔
 

علی وقار

محفلین
یقینی طور پر اہم فیصلہ ہے اور تحریک انصاف کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ گزشتہ عدالتی فیصلوں کے تناظر میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے لیے مشکل ہو گی کہ عمران خان صاحب کو کلین چٹ یا ریلیف دیا جائے۔ بظاہر یوں لگتا ہے کہ خان صاحب کرپٹ نہیں ہیں اور یہ بے ضابطگیاں ہیں جو پارٹی عہدے داروں نے کی ہیں مگر عدالتوں کے سامنے اپنے کیے ہوئے ماضی کے فیصلے آڑے آ سکتے ہیں۔
 
Top