غیروں کی جی حضوری ، اپنوں‌سے اتنی دوری

جیسبادی

محفلین
امریکہ کو نیوکلائ سائنس دانوں سے بیر رہا ہے۔ انھوں نے Oppenhiemer پر بھی غداری کا مقدمہ چلایا تھا۔

امریکیوں نے خود نیوکلائ اور خلائ طرزیات چوری کی تھی، جرمنی سے، یعنی جرمن سائنس دان ہی چوری کر لیے تھے۔ اس لیے انھیں ساری دنیا ہی چور لگتی ہے۔

امریکی صدر کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ لفظ Nuclear ہی صحیح ادا نہیں کر سکتا۔
 

آصف

محفلین
زکریا نے کہا:
جیسبادی نے کہا:
امریکیوں نے خود نیوکلائ اور خلائ طرزیات چوری کی تھی، جرمنی سے، یعنی جرمن سائنس دان ہی چوری کر لیے تھے۔

ہاہاہاہاہاہاہاہا
میرا خیال ہے کہ جیسبادی کی بات اتنی غلط بھی نہیں ہے۔ آپ کا von Braun اور آپریشن Paperclip کے متعلق کیا خیال ہے؟
 

زیک

مسافر
آصف آپ کی بات صحیح ہے مگر آپریشن پیپرکلپ زیادہ‌تر راکٹ سائنس وغیرہ سے متعلق تھا نہ کہ نیوکلیئر سے۔ اٹیمی بم سے متعلقہ امریکہ میں جو جرمن سائنسدان تھے وہ تقریباً تمام یہودی تھے اور ان کے جرمنی چھوڑنے کی وجہ صاف ظاہر ہے۔
 

اظہرالحق

محفلین
دوستو کافی عرصے بعد کچھ لکھ رہا ہوں ، میں بھی کچھ اتنا مصروف ہوں کہ کچھ لکھ نہیں پا رہا ۔ ۔ ۔خیر

ڈاکٹر قدیر کے بارے میں کیا کہوں اسی محفل پر بہت کچھ پہلے بھی کہ چکا ہوں ، صرف اتنا کہوں گا کہ میرا اپنا تعلق کہوٹہ سے ہے اور میں اتنا جانتا ہوں کہ اس شخص کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے بس ۔ ۔ باقی افزردگی کا فارمولا ڈاکٹر عثمانی کا نہیں بلکہ ڈاکٹر قادر بخش کا ہے جو اردو کالج کراچی کے پروفیسر ہیں ، اور یہ رچمنٹ پراسس اس وقت صرف کنیڈا اور پاکستان میں چل رہا ہے ۔ ۔

کالا پانی نے مولانا وہسکی ooppss سوری کوثر نیازی کی کتاب کا حوالہ دیا ہے ۔ ۔ اس میں صرف ایک سقم ہے وہ یہ کہ نیوکلئیر کمیشن 1955 میں قائیم ہوا تھا ، اور اسے زرعی شعبے میں ترقی کے لئے بنایا گیا تھا ، جس کے بعد پاکستان میں کافی زیادہ تحقیقی کام ہوا تھا ، چاول ، پٹ سن اور دھان کے نئے بیجوں پر نیو کلائی تجربات کئے گے تھے ۔ ۔ ۔ خیر کہنے کو بہت کچھ ہے مگر شاید وہ ضروری نہیں ۔ ۔ ۔

پاکستان کی بدقسمتی رہی کہ ہم اپنے ان سائنسدانوں کو جان نہ سکے جنہوں نے بہت بڑے کام کئے ، جیسے ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی ، ڈاکٹر رضی الدین (انہوں نے ردر فورڈ کے ساتھ بھی کام کیا تھا ) اور ڈاکٹر قادر ، ڈاکٹر سعید ۔ ۔ ڈاکٹر قدیر کا کام تو ان سب میں صرف اسلئے نمایاں ہو گیا کہ انہیں کے آر ایل (کہوٹہ ریسر چ لیب) میں نمایاں مقام تھا ۔ ۔ ورنہ یہ بات صحیح ہے کہ اصل سائنسدان جو کچھ ابھی بھی کر رہے ہیں اسکا صرف پانچ فیصد پبلک کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ورنہ جو نظام کہوٹہ میں تیار کیا گیا ہے اسکی حفاظت کا وہ ہی ایسا ہے کہ آپ کو کسی سائنس فکشن جیسا لگے گا مگر ۔ ۔ حقیقت یہ ہے ۔ ۔ ۔ کہ ہم میں سے جو لوگ جو جانتے ہیں وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہمارے پاس ایسا کیا ہے کہ ساری دنیا کی انٹیلی جنس فورسز پاکستان کو اپنا مستقر بنا کہ بیٹھیں ہیں ۔ ۔ ۔

آپ نے ابھی دو دن پہلے ڈاکٹر ثمر مبارک کے منہ سے سنا ہو گا کہ ہم کچھ اور بھی تجربات کریں گے ۔ ۔ ۔ اس کے پیچھے بہت بڑی پلاننگ ہے ۔ ۔ ۔خیر ۔ ۔

یہ بات یاد رکھیے گا ، کہ پاکستان کو اللہ نے اسلامی دنیا میں ایک بڑا مقام دیا ہے ، وہ ہمارے نااہل حکمران یا بے حس عوام ختم نہیں کر سکتے ۔ ۔ ۔ ۔ وقت خود بتائے گا کہ ساری اسلامی دنیا میں صرف اس ملک کو اللہ نے کیوں اتنا نوازا ہے کہ وہ بینکنگ سے لیکر خلائی ٹیکنالوجی تک اپنا آپ رکھتا ہے ۔ ۔ یہ صرف اللہ کا احسان ہے اس ملک پر ورنہ ہم تو ۔ ۔ ۔

اللہ ہم پر اپنا رحم کرے اور ہمیں حالات سمجھنے کی توفیق عطا کرے ۔۔ (آمین)
 

خاور بلال

محفلین
احباب کا شکریہ کہ اس موضوع پر قیمتی تبصروں سے نوازا ۔ ۔
عرض‌ہے ۔ ۔ ۔۔
اقبال نے پاکستان کا تصور دیا۔ قائد اعظم نے تصور کو حقیقت بنایا اور ڈاکٹر صاحب نے اس حقیقت کو ایک بار نہیں‌کئی بار بچایا۔ مگر ان کے ساتھ اسمگلروں اور قاتلوں سے بد تر سلوک ہورہا ہے۔ کیا دنیا میں کوئی اسمگلر اور قاتل ایسا ہوا ہے جس کو اپنی بیٹی سے بھی ملنے سے روک دیا گیا ہو؟ اور بھلا اس پروپیگنڈے کا کیا جواز ہے کہ ایٹم بم ڈاکٹر قدیر نے نہیں بنایا۔ تو کیا ایٹم بم جنرل مشرف نے بنایا ہے؟ یادش بخیر ڈاکٹر قدیر کے خلاف ثمر مبارک کو اشتہار کے طور پر استعمال کیا گیاتھا۔ چلئے تسلیم کہ ایٹم بم ڈاکٹر قدیر نے نہیں بنایا تھا۔ لیکن ایٹم بم منسوب تو انہی سے کیا گیا اور یہ کام ڈاکٹر قدیر نے خود نہیں کیا اور اگر کسی طرح یہ مان ہی لیا جائے کہ ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر صاحب نہیں تو پھر ان کے ساتھ ہر گز ہرگز بھی وہ سلوک نہیں ہونا چاہئے تھا جو کہ ہورہا ہے۔ آخر ڈاکٹر صاحب کو آزاد کیوں نہیں‌کیا جاتا؟

کیا ڈاکٹر قدیر ہمارے واحد ہیرو ہیں‌جن کی توہین ہورہی ہےِ؟
اقبال ہماری عظیم ترین شخصیت ہیں مگر ان کی پوری انقلابی فکر کو طاق نسیاں پر رکھ دیا گیا۔ ۔ ۔اور وہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کی زندہ علامت سید علی گیلانی؟ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔ کیا ان کا اخلاقی ایٹم بم بھی کسی اور نے بنایا تھا؟ کیا ان کی جدو جہد بھی ڈاکٹر قادر یا ثمر مبارک نے کی تھی؟ آئے کہہ دیں کہ سید علی گیلانی تو دراصل ایک خیالی کردار ہیں ورنہ در حقیقت اصل جدو جہد تو ڈاکٹر کرن سنگھ نے کی تھی۔
بہر حال ۔ قائد اعظم ہوں یا اقبال، ڈاکٹر قدیر ہوں یا سید علی گیلانی ۔ کاش یہ لوگ ایڈمرل منصور ہوتے۔ ایک ارب کی دھاندلی کرکے پچیس کروڑ پریبارگین میں دیتے اور مزے کرتے۔ کاش ڈاکٹر عبدالقدیرخان ائیر مارشل شمیم ہوتے، ان کا نام دنیا کے امیر ترین جرنیلوں‌کی فہرست میں شائع ہوتااور کوئی ان کا بال بھی بیکا نہ کرسکتا۔ کاش ڈاکٹر قدیر جنرل اختر عبدالرحمٰن ہوتے، رند کے رند رہتے اور ہاتھ سے جنت بھی نہ جاتی۔

یہ نہ بھولیں کہ انسانوں کی تجارت کرنے والا ٹولہ ہم پر مسلط ہے، ایمل کانسی سے لیکر خالد شیخ تک ان گننت مائوں کے لعل ہم نے اپنے ہاتھوں سے امریکہ کو پیش کئے ہیں۔ یہ تو چند نام ہیں جو منظر عام پر آئے لیکن ۔ ۔ ۔ بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی!
مریض کے زخموں‌پر مرہم نہیں رکھ سکتے تو مرچیں تو نہ چھڑکیں ۔
 

غازی عثمان

محفلین
محسن بھائی نے بہت اہم باتیں کیں کیونکہ واقعی ڈاکٹر قدیر کی خدمات صرف کے آر ایل تک محدود ہیں ان کے علاوہ بھی کئی سائنسداں ہیں جن کے بارے میں ہمیں زیادہ معلوم نہیں بلاشبہ وہ ہمارے لئے باعث افتخار ہیں لیکن مجھے یہ سمحجھ میں نہیں آتا کہ آخر ہم یہ ماننے کے لیئے کیوں تیار نہیں ہیں کے ایٹم بم کا فارمولا پاکستان نے ایجاد نہیں کیا تھا۔ محسن بھائی نے خود کہا کے یہ طریقہ کینیڈا میں بھی استعمال ہوتا ہے تو یہ فارمولا کینیڈا والوں کے پاس کیسے آیا ؟؟؟؟ کیا یہ قادر بخش صاحب نے کینیڈا کو دیا تھا ؟؟؟ ویسے یہ طریقہ ایران ، ہالینڈ ، برطانیہ میں بھی استعمال ہوتا ہے، ایران کو تو ہم نے دیا باقیوں کی اپنی ایجاد تھی ( یورینیکو انرچمنٹ پلانٹ ، ایمسٹرڈیم ، جہاں ڈاکٹر قدیر کام کرتے تھے ) اگر آپ کی بات مانی جائے تو قابل احترام شخصیت پر الزام آئے گا،، یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دونوں نے یعنی یورینکو اور ڈاکٹر قادر نے یہ طریقہ بیک وقت یا کچھ ماہ و سال فرق سے دریافت کیا ہو اور دونوں کو ( یا کم از کم ایک کو ) یہ معلوم ہی نہ ہو کہ یہ پہلے ہی دریافت ہو چکا ہے ( جس طرح بعض انڈین فلمیں ریلیز ہونے کے بعد معلوم ہوتا ہے کے ہالی وڈ والے اس کی نقل بنا چکے ہیں۔ بحر حال یہ بات کہاں سے شروع ہوکر کہاں تک چلی گئی جس کا ذمہ دار میں خود کو بھی سمجھتا ہوں،۔۔۔ ڈاکٹر صاحب پر ہونے والی ذیادتیوں پر آراء نہیں آرہیں اس لئے شاید اس مضمون کا نام بدل کر " ایٹم بم کی ایجاد " رکھنا پڑے گا،
 

الف نظامی

لائبریرین
زکریا نے کہا:
اٹیمی بم سے متعلقہ امریکہ میں جو جرمن سائنسدان تھے وہ تقریباً تمام یہودی تھے اور ان کے جرمنی چھوڑنے کی وجہ صاف ظاہر ہے۔
ہٹلر ان کو ایٹم بم کی تباہ کاریوں کے بارے میں بتا رہا تھا لیکن وہ نہیں مانے نتیجتا ہیروشیما و ناگاساکی جیسے واقعات سامنے آئے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بھائی کالا پانی، صرف اتنا بتا دیں کہ ہالینڈ میں ڈاکٹر قدیر خان کی جاب کی نوعیت کیا تھی۔ میرے پاس معلومات میں جو ہے، وہ یہ کہ نقشوں کی ترجمانی یعنی ٹرانسلیشن کا کام ان کے ذمے تھا۔ حساس نوعیت کے نقشے ان کی تحویل میں تھے۔ نقشوں کو چرا کر جیسے بھی ہے، پاکستان کے حوالے کیا گیا تھا۔ براہ کرم اس پر کچھ روشنی ڈالیں کہ کیا یہ بات غلط ہے یا درست

حساس موضوعات پر بات کرنے کے لئے جہاں تک حوالہ دینے کی بات ہے تو کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان اٹامک انرجی پراجیکٹ کے اندر آپ نے چاہے جس نوعیت کا کام کیا ہو، آپ اس کو دنیا بھر میں‌ کہیں بھی بطور تجربہ یعنی Experience نہیں ظاہر کر سکتے؟ اگر میں کسی فردِ واحد کا نام بھی دے دوں تو کیا وہ اس کے لئے خطرہ نہیں ہوگا؟

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے حوالے سے صرف یہ بتا دیا جائے کہ نیوکلئیر پراجیکٹ پر کام کے لئے کیا فرد واحد کافی ہوتا ہے؟ کیا ڈاکٹر عبدالقدیر خان جیسے میٹلرجی والی فیلڈ کے بندے کی اتنی اہمیت تھی کہ ان کے بغیر یہ پراجیکٹ نہ چل سکتا؟ کیا یہ تصویر اور اس کے نیچے موجود کیپشن صورتحال کو ظاہر کرنے کے لئے کافی نہیں؟

khan_lrg.jpg


اس تصویر کے کیپشن کا اقتباس یہ رہا

[align=left:8c1518b378]A. Q. Khan posing in the test tunnel. The test director,
Dr. Samar Mubarakmand, was probably too busy to pose.[/align:8c1518b378]

اصل متن اس سائٹ پر موجود ہے

http://nuclearweaponarchive.org/Pakistan/PakTests.html

میرے نزدیک ڈاکٹر خان کو بھی بطور ڈمی استعمال کیا گیا۔ اصل کام جس کا تھا اور جیسے بھی تھا، ڈاکٹر خان کو سامنے لایا گیا
 

باسم

محفلین
چھپانے والے ڈمی ہی کو کیوں چھپا رہے ہیں
اور مانگنے والے ڈمی ہی کیوں مانگ رہے ہیں
اگر یہ ڈمی ہیں تو اصل کو سامنے کیوں نہیں لایا جارہا
 

قیصرانی

لائبریرین
باسم نے کہا:
چھپانے والے ڈمی ہی کو کیوں چھپا رہے ہیں
اور مانگنے والے ڈمی ہی کیوں مانگ رہے ہیں
اگر یہ ڈمی ہیں تو اصل کو سامنے کیوں نہیں لایا جارہا
بھائی جی، ڈاکٹر خان کو اس لئے مانگا جا رہا ہے کہ انہوں نے جو کام ہالینڈ کے ساتھ کیا تھا، کسی حد تک وہی کام پاکستان کے ساتھ بھی کیا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اس میں حکومت، فوج اور دیگر ادارے بھی شامل رہے ہوں گے۔ لیکن جو بندہ اس نیٹ ورک کا لیڈر تھا، اسے تو مانگا ہی جانا تھا نا؟ شاید آپ پاکستان کا نیوکلئیر پروگرام اور ڈاکٹر خان کے ذاتی نیٹ ورک کو مکس اپ کر رہے ہیں
 
Top