غور وفکر

عطا الحق قاسمی نے ایک دفعہ مشفق خواجہ سے پوچھا کہ دوزخ مذکر ھے یا مونث ؟
خواجہ صاحب نے جواب دیا
"میرا خیال ھے مونث ھے کیونکہ لوگ اس کے عذاب سے واقف ھوتے ھوئے بھی اس کے حصول میں لگے رھتے ھیں-
 

فہد اشرف

محفلین
اس لطیفے کا پس منظر پنڈت ہری چند اختر کا یہ شعر ہے جس میں انہوں نے دوزخ کو مذکر باندھا ہے:
ملے گی شیخ کو جنت، ہمیں دوزخ عطا ہوگا
بس اتنی بات ہے جس کے لیے محشر بپا ہوگا
جب مشفق خواجہ سے اس کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ہر دو صورتوں میں اس پناہ مانگنا چاہیے پھر جو آپ نے لکھا ہے وہ کہا :)
 

فہد اشرف

محفلین
ویسے ایک معصومانہ (جاہلانا) سوال ہے کہ پنڈت صاحب نے اسے مذکر کیوں ”باندھا“
کیونکہ اگر دوزخ کو مؤنث باندھ دیتے تو بہت سارے مذکروں کو مؤنث باندھنا پڑتا۔ غزل ملاحظہ فرمائیں
ملے گی شیخ کو جنت، ہمیں دوزخ عطا ہوگا ۔ ہری چند اختر
 
Top