غم نے ہر طرح سے ستایا مجھے
پھر نمازوں میں چین آیا مجھے
رب تو پھر رب ہے، راہِ شوق میں تھا
ایک عالم نے آزمایا مجھے
اب بھی پوری طرح نہیں ہوں درست
یوں پریشانیوں نے کھایا مجھے
کچھ تمیز آ رہی ہے دنیا کی
اپنا لگتا تھا ہر پرایا مجھے
رب کی خاطر ہی گرتا پھرتا تھا
رب کے بندوں نے ہی اٹھایا مجھے
*****