Wasiq Khan
محفلین
ایک نوکر کا مالک بہت سخت ہوتا ہے ۔ بات بات پر ٹوکتا تھا ۔ جھڑکیں دیتا تھا۔ برتن ٹوٹنے پر اس کی تنخواہ کاٹ لیتا تھا۔ مختصر کہ وہ اس پر طرح طرح کے ظلم ڈھاتا تھا۔ مگر نوکر تھا کہ مالک کو چھوڑ کر نہیں جاتا تھا۔ چپ کر کے سب کچھ برداشت کر لیتا تھا اور خاموش رہتا تھا۔
ایک دن بالآخر مالک نے نوکر سے پوچھ ہی لیا کہ میں تم پر اتنا ظلم کرتا ہوں مگر تم پھر بھی چپ رہتے ہو، سب کچھ برداشت کرتے ہو۔ کیا تمھیں میری باتوں پر غصہ نہیں آتا ؟
نوکر تھوڑی دیر کے بعد بولا آتا ہے صاحب بہت غصہ آتا ہے ۔
مالک پھر حیرانگی سے اگر اتنا غصہ آتا ہے تو پھر اسکو کنٹرول کیسے کرتے ہو ؟
نوکر سر جھکائے بولا کہ جب بھی مجھے آپ کی باتوں اور جھڑکیوں پرغصہ آتا ہے تو میں ٹوائلٹ صاف کرنا شروع کر دیتا ہوں۔ جیسے جیسے ٹوائلٹ صاف ہوتا ہے میرا غصہ اتر جاتا ہے۔
مالک بہت حیران ہوا اور پھر پوچھا کہ غصہ میں تو تمیں چاہے کہ کچھ بھی نہ کرو اور منہ پھلائے بیٹھے رہو مگر تم تو بہت اچھے ہو کہ غصہ میں بھی ٹوائلٹ صاف کرتے ہو۔
نوکر پھر سر جھکائے ہوئے بولا جی صاحب ایسے ہی میرا غصہ اترتا ہے جب میں ٹوائلٹ آپ کے ٹوتھ برش سے صاف کرتا ہوں اور آپ کے بارے میں سوچتا ہوں کہ آپ صبح اسی برش سے اپنے دانت صاف کریں گے تو میرا سارا انتقام اور غصہ دور ہو جاتا ہے ۔