غزہ پر اسرائیلی حملہ، شہید افراد کی تعداد 28 تک پہنچ گئی

جاسم محمد

محفلین
غزہ پر اسرائیلی حملہ، شہید افراد کی تعداد 28 تک پہنچ گئی
ویب ڈیسک منگل 11 مئ 2021

2176749-gaza-1620763712-278-640x480.jpg

اسرائیل کے غزہ پر حملے کے نتیجے میں 13 منزلہ عمارت منہدم ہوگئی (فوٹو : نیوز ایجنسی)


غزہ: اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے میں شہید فلسطینی باشندوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی جب کہ 150 افراد زخمی ہیں، شہید ہونے والوں میں 10 بچے بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ جمعہ سے جاری ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں اور اسٹن گرینیڈ کی وجہ سے یپر کو بھی درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے۔ اسرائیل کے حملوں میں 13 منزلہ عمارت بھی منہدم ہوگئی۔

ان جھڑپوں کے بعد حماس نے اسرائیل پر راکٹ حملے کرنے کی دھمکی دی تھی ، پیر کو حماس نے یروشلم پر راکٹ حملے کردیے دو اسرائیلی باشندے ہلاک ہوگئے۔

حماس کے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے شمالی غزہ میں فضائی حملے کردیے جس کے نتیجے میں پیر کی رات تک 20 افراد ہلاک ہوگئے تاہم منگل کو ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 28 تک پہنچ گئی۔ فلسطین کی وزارت صحت نے ان 28 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

بی بی سی کے مطابق حماس نے اسرائیل پر 150 راکٹ فائر کرنے کی تصدیق کی ہے جب کہ اسرائیلی دعویٰ ہے کہ 300 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے بیشتر ڈیفنس سسٹم کے ذریعے تباہ کردیے گئے۔

اطلاعات کے مطابق حماس کے راکٹ حملوں میں دو اسرائیلی باشندے ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

2176749-image-1620676897.jpg


اسرائیلی فوج کے ترجمان جوناتھن کونریکس نے غزہ پر ہونے والے فضائی حملوں میں حماس کے سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق حماس کے ذرائع نے انہیں بتایا ہے کہ حملے میں عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد عبداللہ فیاض جاں بحق ہوگئے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس نے ریڈ لائن کراس کی ہے، حالیہ تصادم کچھ عرصے جاری رہے گا جس میں اسرائیل پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا اور جو ہم پر حملہ کریں گے انہیں بھاری قیمت چکانی ہوگی۔

وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جین ساکی کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہم اسرائیل کی صورت حال کو بہت قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں اور موجودہ صورت حال پر ہمیں تحفظات ہیں۔‘

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصی میں گھس کر 300 سے زائد نمازیوں کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے اس ظلم کے بعد فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے درمیان پر تشدد تصادم میں تیزی آگئی ہے۔

دریں اثنا تازہ اطلاعات کے مطابق حماس نے منگل کی رات تل ابیب پر مزید 150 راکٹ فائر کیے ہیں۔ حماس کا کہنا ہے کہ یہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 13 منزلہ عمارت پر حملے کا جواب ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
غزہ: اسرائیل کے غزہ پر فضائی حملے میں شہید فلسطینی باشندوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی جب کہ 150 افراد زخمی ہیں، شہید ہونے والوں میں 10 بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب حماس کے راکٹ حملوں سے تین اسرائیلی شہری شہید ہو چکے ہیں۔ جن میں سے دو مسلمان ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسرائیل کی غزہ پر دوسرے روز بھی بمباری، شہید ہونے والوں کی تعداد 43 ہوگئی
ویب ڈیسک بدھ 12 مئ 2021

2177311-ghaza-1620815650-338-640x480.jpg

اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ 13 منزلہ عمارت حماس کے زیر استعمال تھی، فوٹو: رائٹرز


2177311-ghaza-1620815650-338-160x120.jpg
ghaza-3-1620815116.jpg
ghaza-2-1620815009.jpg
ghaza-1-1620815003.jpg

غزہ: اسرائیلی طیاروں نے آج دوسرے روز بھی غزہ پر بمباری جاری رکھی جس سے شہید ہونے والوں کی تعداد 43 ہوگئی جن میں حاملہ خاتون سمیت 13 بچے شامل ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے آج دوسرے روز بھی غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جس سے کئی رہائشی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔ عمارتوں کے ملبے تلے درجنوں خاندان دب گئے۔



دو دن سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 13 بچوں اور 3 خواتین سمیت 43 ہوگئی ہے جب کہ 300 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں اور شہر کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے۔




غزہ کے شہر تل الهوا‎ میں بھی اسرائیلی راکٹ ایک گھر سے ٹکرا گیا جس سے حاملہ خاتون اپنے شوہر اور 5 سالہ بیٹے سمیت شہید ہوگئیں۔ ان راکٹ حملوں سے غزہ میں بڑی تباہی مچ گئی اور ہر طرف دل خراش مناظر ہیں۔

ادھر حماس نے بھی اسرائیل پر جوابی راکٹ برسائے اور اشکیلون میں اسرائیل کی تیل کی پائپ لائن تباہ کردی جس کے نتیجے میں 5 اسرائیلی ہلاک اور 70 کے قریب زخمی ہو گئے۔ حماس نے اسرائیل پر 100 سے زائد جوابی حملوں کو 13 منزلہ رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے کا جواب قرار دیا۔

اسرائیل کے شہر لُد میں یہودی شہری نے 25 سالہ عرب شہری کو قتل کردیا جس پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور مشتعل افراد نے یہودیوں کی ایک عبادت گاہ سیناگوگ کو نذر آتش کردیا۔ کئی دکانیں اور گاڑیوں کو بھی آگ لگادی گئی جس کے بعد لُد میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔



اسرائیل نے الزام عائد کیا ہے کہ 13 منزلہ عمارت حماس کے زیر انتظام جہاں سے اسرائیل پر راکٹ داغے جاتے تھے جن میں اسرائیلی بچے بھی ہلاک ہوئے۔شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر مزید دستے بھیجنے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع پہلے ہی 5 ہزار ریزور فوجیوں کو متحرک کرنے کا حکم دے چکے ہیں۔

فضائی حملوں کا سلسلہ کا آغاز کیسے ہوا

اسرائیل نے بنیادی حقوق اور مذہبی آزادی کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے جمعتہ الوداع کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کے لیے آنے والوں فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال کیا۔ 27 ویں شب کو بھی اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کو عبادت سے روکنے کی کوشش کی جس پر جھڑپ پوئی اور کئی فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا گیا۔

گرفتاری کے وقت فلسطینی نوجوانوں کے مسکراتے چہرے

مسلح اسرائیلی فوجیوں نے نہ صرف عبادت سے روکا بلکہ احتجاج کرنے پر نہتے اور پر امن فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا۔ اس موقع پر دنیا نے عزم و ہمت کی ایک نئی داستان رقم ہوتے دیکھی جب فلسطینی کسی خوف اور دباؤ کے بغیر مسکراتے ہوئے گرفتاریاں دیتے رہے۔

شیخ جراح میں فلسطینوں کی جبری بے دخلی اور یہودی کی آبادکاری

مشرقی بیت المقدس کے اہم علاقے شیخ جراح میں فلسطینی املاک کو تباہ اور فلسطینوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے کئی دن سے حالات کشیدہ ہیں۔ سیکیورٹی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

اس علاقے میں اسرائیل کی عدالت عظمیٰ نے ایک یہودی آباد کار تنظیم کے حق میں حکم جاری کیا تھا جس سے انہیں فلسطینیوں کو بےدخل کرنے کا اختیار مل گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف 70 سے زیادہ افراد نے اپیل دائر کی تھی جس پر پیر کو سماعت ہونی تھی لیکن عدالت نے سماعت ملتوی کر دی تھی۔

حماس کا مؤقف

فلسطین کی جدوجہد آزادی کی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مقدس مقام مسجد الاقصیٰ میں نہ صرف عبادت سے روکا بلکہ وہاں آگ بھی لاگئی جب کہ شیخ جراح میں فلسطینوں کو غیر قانونی طور پر ان کے گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے جس کا اسرائیل کو جواب دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ غزہ کا کنٹرول 2007 سے جدوجہد آزادی فلسطین کی تحریک حماس کے پاس ہے اور تب سے تین بار جنگیں ہوچکی ہیں اور جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔

اقوام متحدہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تحقیقات کرائے، فلسطین

سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں فلسطین کے اقوام متحدہ میں نمائندے ریاد منصور نے اقوام متحدہ کی خاموشی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مظالم نفرت انگیز قتل عام ہے جس کی شدید مذمت کی جانی چاہیئے۔ انہوں نے اسرائیلی فوجی آپریشن کو روکنے کے علاوہ ہلاکتوں کی تحقیات کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔

اجلاس میں اسرائیلی حملوں سے ہونے والی ہلاکتوں پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔

او آئی سی، پاکستان اور عرب لیگ کی اسرائیلی حملوں کی مذمت
اسرائیلی حملوں پر ریاض میں بلائے گئے او آئی سی تنظیم کے ہنگامی اجلاس میں اسرائیلی جارحیت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی جانب سے ‘وحشیانہ’ قوت کے استعمال کی مذمت کی گئی جب کہ عرب لیگ اور پاکستان سمیت کئی اسلامی ممالک نے بھی اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔

سعودی عرب کا فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان

سعودی عرب کے سفیر نے بیت المقدس سے فلسطینی باشندوں کو طاقت کے ذریعے بے دخل کرنے کی اسرائیلی کوششوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا اور مشرقی بیت المقدس کو آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا دارالحکومت بنانے کی کوششوں میں فلسطینیوں کی حمایت کرے گا۔
 
Top