محمداحمد
لائبریرین
غزل
موضوعِ گفتگو تری تقریر ہو گئی
پیدا زبانِ خلق میں تاثیر ہو گئی
اے سعیِ پردہ درایء احوال مرحبا
کس کس معاملے کی نہ تشہیر ہو گئی
بُھولے سے آنکھ بھر کے اُسے دیکھ کیا لیا
وہ زلفِ راہگیر، عناں گیر ہو گئی
فیاضی و سخاوت وانعام و التفات
یہ مملکت تو آپ کی جاگیر ہو گئی
کیا ہو اُسے شعورؔ تجھے دیکھنے کا شوق
شعروں سے آئنہ تری تصویر ہو گئی
انور شعورؔ