غزل " نام اپنا مجھے بتا ہی دے " سید ابوبکر مالکی ۔ بھٹکل

bhatkal

محفلین
غزل
(سید ابوبکر مالکی ۔ بھٹکل )
نام اپنا مجھے بتا ہی دے
پیار کا سلسلہ بڑھا ہی دے
مجھ کو خالی کبھی نہ لوٹانا
کچھ نہیں ہے تو بس دعا ہی دے
یاد اونگا میں سدا تجھ کو
دل سے مجھ کو اگر بھلا ہی دے
میں نہیں مانگتا زر و جوہر
میری الفت کا کچھ صلہ ہی دے
جسم سے روح ہو گئی پرواز
خاک میں اب مجھے ملا ہی دے
ساری دنیا کا تو ہے پالن ہار
میرا گھر بھی تو اب بسا ہی دے
کوئی بے گھر رہے نہ دنیا میں
کچھ نہ کچھ سر پہ آسرا ہی دے
دل میں جذبہ اگر ہے الفت کا
گرتے پڑتوں کو تو اٹھا ہی دے
کچھ نہیں پاس گرتیرے دینے
کسی مجبور کا ہنسا ہی دے
کوئی سنتا نہیں اگر سید
شعر اپنے مجھے سنا ہی دے

 
Top