غزل:لہجہ و اسلوب و تجدیدِ ہُنر اپنی جگہ - بیدل حیدری

غزل
لہجہ و اسلوب و تجدیدِ ہُنر اپنی جگہ
خود بناتا ہے کلامِ معتبر اپنی جگہ

میرا دل اپنی جگہ اس کی نظر اپنی جگہ
آئینہ اپنی جگہ ، آئینہ گر اپنی جگہ

مانجھیوں کے گیت ، جھیلیں کشتیاں ، برحق سبھی
اور اُونٹوں کا وہ صحرائی سفر اپنی جگہ

آنکھ اشکوں کا وطن ہے اور بڑا پیارا وطن
ہنس آخر چھوڑ کر جائیں کدھر اپنی جگہ

ہے پرِ جبریل سے اچھا مرا خامہ مجھے
کونج ، سرخاب اور یہ موروں کے پر اپنی جگہ

بیدلؔ اپنے شہرِ دل میں زلزلوں کے باوجود
پختہ گھر اپنی جگہ لکڑی کے گھر اپنی جگہ
بیدل حیدری
 
Top