غزل: قیامت کا قیام کرنا از روحانی بابا

عظیم اللہ صاحب،

زیادہ علم والے لوگ کچھ کم جذباتی ہوتے ہیں ہمیں آپ سے بھی یہی توقع تھی لیکن آپ تو ہماری معذرت کے باوجود بھی ابھی تک کچھ نالاں معلوم ہوتے ہیں۔ رہی آپ کی دوسری بات تو اتنا عرض کرنا چاہوں گا کہ یہ پبلک فورم ہے آپ کی ذاتی خط و کتابت نہیں جس میں کسی اور کی بات دخل در معقولات میں شمار ہو پھر بھی اگر آپ کو برا لگا تو آئندہ میں آپ کو مخاطب نہیں کروں گا۔
محمد احمد صاحب ہمیں یہ تو نہیں معلوم کہ ہم کتنے جذباتی ہیں لیکن نازک مزاج اول درجے کے ہیں۔
رہی دوسری بات کہ یہ ہماری ذاتی خط و کتابت نہیں واقعی ایسا ہی ہے یہ ایک پبلک فورم ہے لیکن شروعات آپ کی طرف سے ہوئی تھیں جن کو ہم آپ کی حس مزاح کا شاخسانہ سمجھے تھے لیکن درحقیقت وہ آپ کی عادت مبارکہ ہے کیونکہ جب ہم نے بھی آپ کی بات کو مزاح پر محمول کرتے ہوئے آپ کو مزاح کے رنگ میں ہی جواب دیا تو آپ فورا محسوس کرگئے اور آپ نے اخبار الاخیار کے حوالے دینا شروع کردیئے تو ہم کو آپ کی ذہنی سطع کا پتہ چلا
وہ تکلم وہ ترنم تو تیری عادت ہی نہ تھا
جناب ہم آپ کی خدمت اقدس میں دوبارہ عرض کرنا چاہیں گے کہ جب برداشت کا مادہ نہ ہو تو پھر کسی کو چھیڑنا نہیں چاہیئے ہے۔
ہم نہ کہتے تھے اے داغ تو زلفوں کو نہ چھیڑ
اب وہ برہم ہے تو ہے تجھ کو قلق یا ہم کو
اور معذرت کے ساتھ
اب اپنی اداؤں پہ ذرا غور کریں
ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی
والسلام rohaani_babaa
 
Top