غزل: راز کہتی ہے رات کان میں کیا؟

اکمل زیدی

محفلین
واہ متواتر اس زمین میں یہاں آج ہی آج میں یہ تیسری غزل دیکھی دو اصلاح سخن میں اور ایک یہ ۔۔۔مزا آیا پڑھ کے ۔۔خوب اشعار ہیں ۔۔۔

سنِ کردار ہو تو بات ہے کچھ
ورنہ رکّھا ہے خاندان میں کیا
بہت عمدہ ۔ ۔ ۔۔
 
واہ متواتر اس زمین میں یہاں آج ہی آج میں یہ تیسری غزل دیکھی دو اصلاح سخن میں اور ایک یہ ۔۔۔مزا آیا پڑھ کے ۔۔خوب اشعار ہیں ۔۔۔

سنِ کردار ہو تو بات ہے کچھ
ورنہ رکّھا ہے خاندان میں کیا
بہت عمدہ ۔ ۔ ۔۔
اکمل صاحب ، کرم فرمائی كے لیے احسان مند ہوں . شکریہ !
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ کہتے ہیں جس کو دِل اپنا
کوئی دَر بھی ہے اِس مکان میں کیا؟

اِس زمیں پر جو مل نہیں پاتے
پِھر وہ ملتے ہیں آسْمان میں کیا؟

ظلم کو ظلم تو کہو، لوگو
اتنی طاقت نہیں زبان میں کیا؟

بہت خوب!

عمدہ اشعار!

عابدؔ اتنے گِلے مقدّر سے؟
لوگ جیتے نہیں جہان میں کیا؟

مطلع شاندار ہے۔
 
Top