غزل : دن بھر تو بچوں کی خاطر میں مزدوری کرتا ہوں - تنویر سپرا

غزل
دن بھر تو بچوں کی خاطر میں مزدوری کرتا ہوں
شَب کو اپنی غیر مکمل غزلیں پوری کرتا ہوں

میری گُمنامی کا مُوجِب اُن لوگوں کی شہرت ہے
اپنے تَن، مَن، دَھن سے جن کی میں مشہوری کرتا ہوں

تم اپنے اِن زہر بَھرے پیالوں پر جتنے نازاں ہو
میں رَسمِ سُقراط پہ اِتنی ہی مغروری کرتا ہوں

کل تک ممکن ہے میں بھی بھرپور بغاوت کر بیٹھوں
آج اگرچہ شِکوے باطرزِ جَمہوری کرتا ہوں

آج بھی سپراؔ اس کی خوشبو مِل مالِک لے جاتا ہے
میں لوہے کی ناف سے پیدا جو کستُوری کرتا ہوں
تنویر سپرا
 
Top