غزل : جبر کی کوئی نہایت نہیں چھوڑی تم نے - اختر عثمان

غزل
جبر کی کوئی نہایت نہیں چھوڑی تم نے
ایک شے حسبِ ہدایت نہیں چھوڑی تم نے

واہ کیا پاس تمہیں نسبتِ اجداد کا ہے
گھر جلانے کی روایت نہیں چھوڑی تم نے

سوختہ روح ، بُجھے خواب ، شکستہ اعصاب
کیوں کہوں کوئی عنایت نہیں چھوڑی تم نے

شعر انسان سے گفتار ہے اخترؔ صاحب
یہ ولایت ہے ولایت نہیں چھوڑی تم نے

تم پہ یہ حد بھی بہت جلد لگے گی اخترؔ
ظلم کُشتوں کی حمایت نہیں چھوڑی تم نے
اختر عثمان


 
Top