غزل براے اصلاح دل کی تلخی کو چھپا کر چل دئے

دل کی تلخی کو چھپا کر چل دئے
سسکیوں میں غم چھپا کر چل دئے
زندگی ہم نے بتائی اس طرح
چند آنسو تھے، بہا کر چل دئے
اس نے مجھ سے دل لگی یوں خوب کی
گھر میں مہماں کو بلا کر چل دئے
میرے دل سے اور بھی کھیلو گے کیا؟
ہاں میں وہ سر کو ہلا کر چل دئے
پہلےپہلے ہم بھی افسردہ ہوئے
پھر ہنسی میں غم اڑا کر چل دئے
 

الف عین

لائبریرین
بحر و اوزان میں تو مکمل درست ہے۔ البتہ مطلع میں قافیہ مشترک آ گیا ہے۔
سسکیوں میں غم بھلا کر
کر دیں۔
یہ مصرع روانی چاہتا ہے
ہاں میں وہ سر کو ہلا کر چل دئے
اس کو یوں کہیں تو بہتر
ہإ میں اپنا سر ہلا کر چل دئے
 
دل کی تلخی کو چھپا کر چل دئے
سسکیوں میں غم چھپا کر چل دئے
زندگی ہم نے بتائی اس طرح
چند آنسو تھے، بہا کر چل دئے
اس نے مجھ سے دل لگی یوں خوب کی
گھر میں مہماں کو بلا کر چل دئے
میرے دل سے اور بھی کھیلو گے کیا؟
ہاں میں وہ سر کو ہلا کر چل دئے
پہلےپہلے ہم بھی افسردہ ہوئے
پھر ہنسی میں غم اڑا کر چل دئے
اچھی غزل ہے۔
دل لگی یوں خوب اس نے مجھ سے کی
اس طرح شاید زیادہ رواں لگتا ہے۔

دلی مبارکباد۔
 
Top