غزل برائے اصلاح

محمل ابراہیم

لائبریرین
السلام علیکم
اساتذہ محترم جناب الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے۔۔۔۔۔۔

وہ محفلیں اجڑ گئیں، وہ بستیاں کہاں گئیں ؟
وہ موسموں کی دلکشی وہ مستیاں کہاں گئیں؟

ہر ایک دن اُداس دن تمام شب اُداسیاں
وہ رت جگے وہ قہقہے وہ شوخیاں کہاں گئیں؟

کبھی وہ وقت تھا کہ ہم غموں سے آشنا نہ تھے
کہاں گئیں وہ ساعتیں، وہ مستیاں کہاں گئیں؟

وہ رنجشیں بھی خوب تھیں،عداوتیں بھی خوب تھیں
لطیف دورِ زندگی وہ یاریاں کہاں گئیں؟

گلوں کی بھینی سی مہک ،وہ رقص کرتی تتلیاں
وہ خوشبوئیں کمال تھیں،وہ تتلیاں کہاں گئیں؟

فسانہ ہائے مختصر وہ پر کشش حسیں سحرؔ
وہ تازگی وہ دلکشی وہ شوخیاں کہاں گئیں؟
 

یاسر شاہ

محفلین
ماشاء اللہ مجموعی طور پہ ا چھی غزل ہے
۔اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔آمین
لطیف دورِ زندگی وہ یاریاں کہاں گئیں؟
"لطیف دور زندگی " جچتا نہیں۔
فسانہ ہائے مختصر وہ پر کشش حسیں سحرؔ
وہ تازگی وہ دلکشی وہ شوخیاں کہاں گئیں
اس شعر کے بھی دونوں مصرعوں میں ربط کچھ کمزور لگ رہا ہے۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
ماشاء اللہ مجموعی طور پہ ا چھی غزل ہے
۔اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔آمین

"لطیف دور زندگی " جچتا نہیں۔

اس شعر کے بھی دونوں مصرعوں میں ربط کچھ کمزور لگ رہا ہے۔
متشکرم
سر میں خامیوں کو دور کرکے حاضر ہوتی ہوں ۔
 
Top