غزل برائے اصلاح

فیضان قیصر

محفلین
کیا یہ "دانش " کی بدگمانی ہے
یا "خدا" واقعی کہانی ہے

یہ جو مردوں کے دل میں نرمی ہے
یہ بھی عورت کی مہربانی ہے

زندگی آج ہے ابھی ہےبس
یہ جو "کل" ہے یہ خوش گمانی ہے

نہ ہو مقصد تو رائیگاں ہے حیات
اور ویسے بھی رائگانی ہے

اس پہ لازم ہے اپنی حد میں رہے
میں نے مانا کہ زندگانی ہے

تم نہ سمجھو گے زندگی کے دکھ
جب تلک سکھ کی سائبانی ہے

کبھی ضد بھی کیا کرو فیضان
یہ نڈر لوگوں کی نشانی ہے
 
"خدا" واقعی کہانی ہے
میں اگر یہ مضمون نظم کرنے کی جرات کرتا تو مصرعوں کی ترتیب بدل کر یوں کہتا
کیا خدا واقعی کہانی ہے؟
یا یہ دانش کی بدگمانی ہے؟
لیکن میں اس قسم کے مضامین سے دامن بچانے میں ہی عافیت محسوس کرتا ہوں :)
ہاں، تکنیکی اعتبار سے یہ اعتراض ہوسکتا ہے کہ خدا کا موجود ہونا تو (معاذ اللہ) کہانی ہوسکتا ہے، خود خدا کو کہانی کہا جاسکتا ہے؟

یہ جو مردوں کے دل میں نرمی ہے
یہ بھی عورت کی مہربانی ہے
تقابل ردیفین ہے، الفاظ کی ترتیب بدلنے سے آسانی سے دور ہوجائے گا.

زندگی آج ہے ابھی ہےبس
یہ جو "کل" ہے یہ خوش گمانی ہے
پہلا مصرع مزید بہتر ہوسکتا ہے. یوں سوچ کر دیکھیں
زندگی بس ہے لمحۂ موجود
یا کچھ اور

نہ ہو مقصد تو رائیگاں ہے حیات
اور ویسے بھی رائگانی ہے
رائگانی؟؟؟

اس پہ لازم ہے اپنی حد میں رہے
میں نے مانا کہ زندگانی ہے
یہ بیانہ "پھر بھی" یا اس طرح کے الفاظ کے بغیر نامکمل لگتا ہے.

تم نہ سمجھو گے زندگی کے دکھ
جب تلک سکھ کی سائبانی ہے
سائبانی؟؟؟
 

فیضان قیصر

محفلین
میں اگر یہ مضمون نظم کرنے کی جرات کرتا تو مصرعوں کی ترتیب بدل کر یوں کہتا
کیا خدا واقعی کہانی ہے؟
یا یہ دانش کی بدگمانی ہے؟
لیکن میں اس قسم کے مضامین سے دامن بچانے میں ہی عافیت محسوس کرتا ہوں :)
ہاں، تکنیکی اعتبار سے یہ اعتراض ہوسکتا ہے کہ خدا کا موجود ہونا تو (معاذ اللہ) کہانی ہوسکتا ہے، خود خدا کو کہانی کہا جاسکتا ہے؟


تقابل ردیفین ہے، الفاظ کی ترتیب بدلنے سے آسانی سے دور ہوجائے گا.


پہلا مصرع مزید بہتر ہوسکتا ہے. یوں سوچ کر دیکھیں
زندگی بس ہے لمحۂ موجود
یا کچھ اور


رائگانی؟؟؟


یہ بیانہ "پھر بھی" یا اس طرح کے الفاظ کے بغیر نامکمل لگتا ہے.


سائبانی؟؟؟
بہت شکریہ راحل بھائی، رائگانی اور سائبانی والے اشعار میں کیا رہنمائی کرنا چاہ رہے ہیں، مجھے سمجھ نہیں ائی وضاحت فرما دیں، باقی آپ نے جو تجاویز دی ہیں ان پر توجہ دیتا ہوں
تبدیلی کی ہے

اس پہ لازم ہے پھر بھی، حد میں رہے

یہ جو مردوں کے دل میں ہے نرمی
 
رائگانی اور سائبانی والے اشعار میں کیا رہنمائی کرنا چاہ رہے ہیں، مجھے سمجھ نہیں ائی وضاحت فرما دیں،
مطلب یہ الفاظ درست نہیں ہیں اسطرح ۔۔۔ رائگانی اور سائبانی بطور افعال ٹھیک نہیں، کم از کم میرے خیال میں :) باقی واللہ اعلم
 

فیضان قیصر

محفلین
مطلب یہ الفاظ درست نہیں ہیں اسطرح ۔۔۔ رائگانی اور سائبانی بطور افعال ٹھیک نہیں، کم از کم میرے خیال میں :) باقی واللہ اعلم
دو مثالیں
رائگانی ہی رائگانی ہے
کیا کہانی مری کہانی ہے

اک تسسل سے رائگانی ہے
زندگی بھی عجب کہانی ہے

اور سائبانی

دھوپ لگتی ہے بادلو جیسی
یہ محبت کی سائبانی ہے
 

فیضان قیصر

محفلین
دو مثالیں
رائگانی ہی رائگانی ہے
کیا کہانی مری کہانی ہے

اک تسسل سے رائگانی ہے
زندگی بھی عجب کہانی ہے

اور سائبانی

دھوپ لگتی ہے بادلو جیسی
یہ محبت کی سائبانی ہے

اور یہاں میرء والے اشعار میں اگر غور کریں تو یہ بطور اسم استعمال ہورہے ہیں
جزاک اللہ، میں اپنی غلطی اور کم علمی کا معترف ہوں۔ توجہ دلائے جانے پر پر لغت سے مراجعت کی تو وہاں سائبانی تو مختلف املا سے لکھا ہوا مل گیا، رائگانی اب بھی نہیں مل سکا کسی بھی املا کے ساتھ۔
ممکن ہے کسی اور لغت میں ہو۔
ویسے میرؔ کا یہ کلام میری نظر سے نہیں گزرا۔
 

فیضان قیصر

محفلین
جزاک اللہ، میں اپنی غلطی اور کم علمی کا معترف ہوں۔ توجہ دلائے جانے پر پر لغت سے مراجعت کی تو وہاں سائبانی تو مختلف املا سے لکھا ہوا مل گیا، رائگانی اب بھی نہیں مل سکا کسی بھی املا کے ساتھ۔
ممکن ہے کسی اور لغت میں ہو۔
ویسے میرؔ کا یہ کلام میری نظر سے نہیں گزرا۔

راحل بھائی معذرت میر نہیں ہے "میرے" تھا
 

فیضان قیصر

محفلین
ان شاء اللہ، مگر بھائی میں نے تو مزاحاً کہا تھا، آپ نے مضحکہ خیز کیوں قرار دے دیا؟؟؟ :)
پھر سے معذرت، میں نے دراصل قہقہ لگایا اپ کی بات پڑھ کے، مگر معلوم ہوتا ہے غلط ایموجی چن لیا میں نے، اب میری دو غلطیاں ہو گئ ہیں، کوشش کیجے گا مقابلہ برابر کرنے کی
 
پھر سے معذرت، میں نے دراصل قہقہ لگایا اپ کی بات پڑھ کے، مگر معلوم ہوتا ہے غلط ایموجی چن لیا میں نے، اب میری دو غلطیاں ہو گئ ہیں، کوشش کیجے گا مقابلہ برابر کرنے کی
’’طبعِ کاہل‘‘ سے یہ بالکل بھی بعید نہیں :)
 
Top