غزل برائے اصلاح

الف عین
عظیم، فلسفی،سعید،وارث،یاسرشاہ،خلیل الرحمن و دیگر
--------------
افاعیل---مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
------------
خیال تیرا جو آ رہا ہے اسے بھلانا نہیں ہے ممکن
سجی ہے تصویر دل میں تیری اسے ہٹانا نہیں ہے ممکن
-------------------
ملی ہے مجھ کو تری محبّت یہ قیمتی ہے جہاں سے بڑھ کر
میں چھوڑ دوں گا جہان سارا اسے گنوانا نہیں ہے ممکن
---------------
مری جو آنکھیں چمک رہی ہیں تری وفا کا اثر ہے ان پر
یہ روشنی جو ملی ہے ان کو اسے بجانا نہیں ہے ممکن
----------------
ہزار خوشیاں ملی ہیں مجھ کو تجھے جو پایا جہان پایا
دیا ہے جو کچھ وفا نے تیری اسے بتانا نہیں ہے ممکن
----------
سدا نبھاؤں گا ساتھ تیرا کیا ہے وعدہ یہ تجھ سے میں نے
جو آگ الفت کی جل رہی ہے اسے بجھانا نہیں ہے ممکن
----------------
کیا ہے ارشد نے پیار تجھ سے وہ دے گا تجھ کو ہزار خوشیاں
مرے ہے دل میں جو پیار تیرا اسے چھپانا نہیں ہے ممکن
-----------------
 

عظیم

محفلین
خیال تیرا جو آ رہا ہے اسے بھلانا نہیں ہے ممکن
سجی ہے تصویر دل میں تیری اسے ہٹانا نہیں ہے ممکن
-------------------ماشاء اللہ بہت بہتر لکھا ہے اس بار!
صرف دوسرے مصرع میں 'جسے ہٹانا' بہتر لگ رہا ہے

ملی ہے مجھ کو تری محبّت یہ قیمتی ہے جہاں سے بڑھ کر
میں چھوڑ دوں گا جہان سارا اسے گنوانا نہیں ہے ممکن
---------------پہلے میں 'جہاں سے بڑھ کر' کی بجائے 'زمانے بھر سے' کیسا رہے گا؟

مری جو آنکھیں چمک رہی ہیں تری وفا کا اثر ہے ان پر
یہ روشنی جو ملی ہے ان کو اسے بجانا نہیں ہے ممکن
----------------جو میری آنکھیں. . وفا کا تیری اثر .... بہتر مصرع ہو گا

ہزار خوشیاں ملی ہیں مجھ کو تجھے جو پایا جہان پایا
دیا ہے جو کچھ وفا نے تیری اسے بتانا نہیں ہے ممکن
----------دوسرا مصرع
دیا جو کچھ ہے وفا نے تیری، وہ سب بتانا نہیں ہے ممکن
بہتر اور واضح رہے گا

سدا نبھاؤں گا ساتھ تیرا کیا ہے وعدہ یہ تجھ سے میں نے
جو آگ الفت کی جل رہی ہے اسے بجھانا نہیں ہے ممکن
----------------درست

کیا ہے ارشد نے پیار تجھ سے وہ دے گا تجھ کو ہزار خوشیاں
مرے ہے دل میں جو پیار تیرا اسے چھپانا نہیں ہے ممکن
----------------جو میرے دل میں....
 
عظیم
الف عین
------------تبدیلیوں کے بعد
--------------------
خیال تیرا جو آ رہا ہے ، اُسے بُھلانا نہیں ہے ممکن
سجی ہے تصویر دل میں تیری ، جسے ہٹانا نہیں ہے ممکن
-----------------
ملی ہے مجھ کو تری محبّت ، یہ قیمتی ہے زمانے بھر سے
میں چھوڑ دوں گا جہان سارا ،اسے گنوانا نہیں ہے ممکن
-----------------
جو میری آنکھیں چمک رہی ہیں ،وفا کا تیری اثر ہے ان پر
یہ روشنی جو ملی ہے اِن کو ، اسے بجھانا نہیں ہے ممکن
-----------------
ہزار خوشیاں ملی ہیں مجھ کو ، تجھے جو پایا جہان پایا
دیا جو کچھ ہے وفا نے تیری ، وہ سب بتانا نہیں ہے ممکن
------------------
سدا نبھاؤں گا ساتھ تیرا ، کیا ہے وعدہ یہ تجھ سے میں نے
جو آگ الفت کی جل رہی ہے ، اسے بجھانا نہیں ہے ممکن
----------------
کیا ہے ارشد نے پیار تجھ سے ،وہ دے گا تجھ کو ہزار خوشیاں
جو میرے دل میں ہے پیار تیرا، اُسے چھپانا نہیں ہے ممکن
------------------------
 
Top