اعتبار ساجد غزل - اپنی صفائی میں کوئی ہم نے بیاں نہیں دیا - اعتبا ساجد

فاروقی

معطل
[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]اپنی صفائی میں کوئی ہم نے بیاں نہیں دیا[/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]جل جل کے راکھ ہوگئے پھر بھی دھواں نہیں دیا [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]کتنی تھی سنگ دل ہوا ، جس نے ہم اہلِ شوق کے [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]سارے دیے بجھا دئیے اذنِ فغاں نہیں دیا [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]ایسا نہیں ملا کوئی جس سے بیان حال ہو [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]ورنہ تو اشتہار دل ہم نے کہاں نہیں دیا [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]پنجرے کی جالیوں سے کچھ پھول دکھائی دے سکیں [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]اب کے بہار نے ہمیں ایسا سماں نہیں دیا [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]کیسے ہیں بد نصیب لوگ ، جن کو خدا نے دہر میں [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]نطق تو کر دیا عطا ، حسنِ بیاں نہیں دیا [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]تخت پہ بیٹھ کر بھی وہ رب سے گلہ گذار ہیں [/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]رنج یہ ہے کہ کیوں انہیں تختِ رواں نہیں دیا[/font]

[font=alvi Nastaleeq V1.0.0]اعتبار ساجد [/font]
 
Top