غزلِ اصلاح درکار ہےض

shakeelirfan

محفلین
السلام علیکم

آ پ تمام حضرات سے درخواست ہے کے اپنی قیمتی آرا سے نوازیے۔




اشک برساکےگھرگیاکب کا
لوگو!عرفان مرگیا کب کا

بس چھلکنے کی دیر یے ساقی
جام یہ دل کا بھر گیا کب کا

جو بھی تھا ' رسمِ دنیا تھی'ورنہ
وعدےسےوہ مکر گیا کب کا

کام نبٹا سکے نا ہم کوئی
وقت ہے کہ گزرگیا کب کا

آ ج ویرانی دیکھی ہے میری
عشق تنہا سا کر گیا کب کا
 

الف عین

لائبریرین
خوش آمدید شکیل
اچھی غزل ہے
کام نبٹا سکے نا ہم کوئی
وقت ہے کہ گزرگیا کب کا
اس میں ٹائپو ہے۔ اور وزن کی بھی گڑبڑ ہے
کام نبٹا سکے نہ ہم کوئی
درست ہو گا، اور اسی طرح لکھا جائے
وقت تھا جو گزرگیا کب کا
کہیں تو بہتر ہو، ’کہ‘ ’کے‘ کی طرح وزن میں آتا ہے۔ یہ غلط ہے۔ دونوں کے معنی الگ ہیں، کہ محض ’ک‘ کی طرح تقطیع ہونا درست ہے

آ ج ویرانی دیکھی ہے میری
عشق تنہا سا کر گیا کب کا
میری ویرانی؟؟
وزن کے حساب سے ویرانی کی ’ی‘ کا اسقاط اچھا نہیں لگتا
آج دیکھی ہے دل کی ویرانی
زیادہ واضح اور رواں ہو جاتا ہے نا۔
اپنا تفصیلی تعارف بھی دیں تعارف کے سیکشن میں
 
Top