غالِبؔ کی اِیک غزل جو کہ دیوانِ غالِبؔ میں نہیں ہے - "ہر جُستجُو عَبث جو تِری جُستجُو نہ ہو"

عؔلی خان

محفلین
علی خان ورورہ! آپ ناراض نہ ہو۔ میں پہلے ہی دن سے صد فی صد متفق تھی کہ یہ غزل ہرگز ہرگز غالب کی نہیں ہو سکتی۔ اسی وجہ سے میں نے اس پوری بحث میں کوئی حصہ نہیں لیا۔ میں صرف واضح کرنا چاہوں گی کہ ہم نے پورے دو سال اس نسخے پر محنت کی ہے اور میں نے کسی آن لائن چیز سے استفادہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی بابا جانی نے۔ ہم نے مشہور و مستند دونوں قسم کے تقریبا 10 نسخوں کو مد نظر رکھا تھا۔ ہم دونوں نے ایک ایک شعر، ایک ایک لفظ، ایک ایک زیر اضافت ایک ہمزہ پر بحث در بحث کی تب جاکے وہ ہمارے نسخے کا حصہ بنا تھا۔
جس کا سارا رکارڈ میرے پاس موجود ہے۔

اس تفصیل سے مقصود یہ ہے کہ یہ غزل ہم سے نہیں چھوٹ سکتی تھی اگر غالب کی ہوتی۔
ایک اعتراف میں ضرور کر لوں کہ کالی داس گپتا کے دیوان سے اس نسخے میں کوئی حصہ نہیں لیا گیا کیون کہ اس وقت میرے پاس یہ نسخہ موجود نہیں تھا


و ما علینا اللبلاغ۔ :)

آپ کی اور جناب الف عین صاحب کی دیوانِ غالب پر محنت کا اور آپ کے جواب کا بہت بہت شکریہ۔ میری ناقص معلومات کے مطابق یہ غزل کسی بھی دیوانِ غالب میں موجود نہیں ہے۔ البتہ یہ (مبینہ) غزل غالب نے اپنے ( اغلب لکھنؤ کے) کسی دوست کو ایک خط میں لکھی تھی۔ چونکہ یہ بات اس غزل کی بابت منفرد تھی کہ یہ کسی بھی دیوانِ غالب میں نہیں ہے شاید اسی وجہ سے اس غزل کو مہدی حسن سے گوایا گیا۔ اور اسی وجہ سے میں سمجحتا ہوں کہ اس پر مزید تحقیق ہونی چاہیے۔ باقی واللہ اعلم- بہرحال ۔۔۔ شکریہ- :)
 
آخری تدوین:

عؔلی خان

محفلین
غالب کا ایک اور شعر سنیئے:
اور اس پر بھی اسی قسم کی بحث فرمایئے

جان تم پر نثار کرتا ہوں
شرم تم کو مگر نہیں آتی


دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے
آخر اس درد کی دوا کیا ہے

ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار
یا الہی یہ ماجرا کیا ہے

میں بھی منہ میں زبان رکھتا ہوں
کاش پوچھو کہ مدعا کیا ہے

ہم کو ان سے وفا کی ہے امید
جو نہیں جانتے وفا کیا ہے

جان تم پر نثار کرتا ہوں
میں نہیں جانتا دعا کیا ہے


ہاں بھلا کر ترا بھلا ہوگا
اور درویش کی صدا کیا ہے

میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالب
مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے
 

منصور آفاق

محفلین
غالب کی ایک غزل میرے پاس بھی کہیں موجود ہے جو کسی دیوان میں نہیں ہے ۔ میں نے فاتح الدین بشیر کو بھی بھیجی تھی کہ اس پر تحقیق فرمائیں
 

فاتح

لائبریرین

فاتح

لائبریرین
غالب کا ایک اور شعر سنیئے:
اور اس پر بھی اسی قسم کی بحث فرمایئے

جان تم پر نثار کرتا ہوں
شرم تم کو مگر نہیں آتی
ارے یہ شعر تو طاہر شاہ آئی ٹو آئی کے اگلے ورژن میں گانے والا ہے اور یوں ایک سکہ بند گائیک کی سند بھی حاصل ہو جائے گی اسے۔
نیز۔۔۔ چونکہ بلوچوں کی تاریخ سے متعلق بہت ساری کتابیں آن لائن مہیا نہیں ہیں لہٰذا یہ شعر بھی غالب کا ثابت ہوتا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
غالب کی ایک غزل میرے پاس بھی کہیں موجود ہے جو کسی دیوان میں نہیں ہے ۔ میں نے فاتح الدین بشیر کو بھی بھیجی تھی کہ اس پر تحقیق فرمائیں
میں معذرت چاہتا ہوں منصور بھائی کہ اس پر تحقیقی کام میں تاخیر ہوتی جا رہی ہے۔۔۔ لیکن آپ خاطر جمع رکھیے۔۔۔ دراصل میں نے گلی کے نکڑ پر لوہار کو بغرض تصدیق وہ غزل بھجوائی تھی اور ابھی تک اس نے چار اشعار درست قرار دیے ہیں۔۔۔ باقیوں کے متعلق اس نے کہا ہے کہ اس کا علم ان اشعار کی ہیئت کا احاطہ نہیں کرتا سو اس نے نان بائی کو بھجوا دیے ہیں ۔۔۔ اب نان بائی کے جواب کا انتظار ہے اگر اس کے پر نہ جلے اور اس نے آگے کسی مداری کو نہ بھجوا رکھی ہو۔
 

منصور آفاق

محفلین
یہ لیجئے
غالب کی غزل
سوزشِ دل تو کہاں اس حال میں
جان و تن ہیں سوزنِ جنجال میں

چشمِ بینا چشمہء منقار ہے
دقّتِ افعال ہے اقوال میں

نور کا عالم پری ہو یا کہ حور
ہے صفائی سیم تن کی کھال میں

ہم نفس کہنا غلط ہے گاؤ میش
روغنِ گُل بیضہء گھڑیال میں

غالبِ تیرہ دروں بیروں سیاہ
زُلفِ مشکیں پنجہء خلخال میں

 

عؔلی خان

محفلین
منصور آفاق بھائی، جن کو میں پاکستان سے پاک ٹی ہاوس کے زمانہ سے جانتا ہوں، نے ابھی ابھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ غزل غالب کی نہیں ہے اور اس پر اس سے پہلے بھی سیر حاصل بحث ہو چکی ہے۔ اس لیے میں سب سے معذرت خواہ ہوں۔ انتہائی افسوس کے ساتھ میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ اس معاملہ میں فاتح صاحب کا رویہ نہ صرف جارحانہ، تضحیک آمیز بلکہ بالکل غیر مناسب تھا جو کہ ایک ایسے شخص کو، جو کہ "علمی بحث" کرنا چاہتا ہو، بالکل زیب نہیں دیتا۔ آپ سب کا شکریہ اور ایک بار پھر معذرت۔ جزاک اللہ- :)
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
منصور آفاق بھائی جن کو میں پاکستان سے پاک ٹی ہاوس کے زمانہ سے جانتا ہوں۔ ابھی ابھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ غزل غالب کی نہیں ہے اور اس پر اس سے پہلے بھی سیر حاصل بحث ہو چکی ہے۔ اس لیے میں سب سے معذرت خواہ ہوں۔ انتہائی افسوس کے ساتھ میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ اس معاملہ میں فاتح صاحب کا رویہ نہ صرف جارحانہ، تضحیک آمیز بلکہ بالکل غیر مناسب تھا جو کہ ایک ایسے شخص کو جو کہ "علمی بحث" کرنا چاہتا ہو کو بالکل زیب نہیں دیتا۔ آپ سب کا شکریہ اور ایک بار پھر معذرت۔ جزاک اللہ- :)
میں آپ سے پہلے بھی عرض کر چکا کہ "آپ سے کوئی علمی و غیر علمی بحث نہیں کرنا چاہتا لہٰذا میری طرف سے ایک مرتبہ پھر آپ کی خدمت عالیہ میں مع السلامہ
جہاں تک میرے لکھے ہوئے کی بات ہے تو میں اپنے اپنے ایک لفظ پر اسی طرح قائم ہوں۔۔۔ ہاں! اگر کوئی بات آپ کو بری لگی ہو تو مجھے بتا دیں کہ کہاں آپ کی شان میں گستاخی کی ہے میں نے تا کہ میں نظر ثانی کر سکوں۔۔۔۔ میں بے حد فراخ دلی سے وعدہ کرتا ہوں کہ اگر آپ ایک بھی ایسا لفظ دکھا دیں جو "آپ کی ذات" پر حملہ ہو تو میں سرِ عام بلا تامل آپ سے دست بستہ معافی مانگ لوں گا۔۔۔
ہاں! میں آپ کی جانب سے مجھ پر کیے گئے ذاتی حملے ضرور دکھا سکتا ہوں
 

منصور آفاق

محفلین
چلو اب دونوں اچھے دوستوں کی طرح ایک دوسرے کو گلے لگادیں کہ آمدِ عید کے غلغلے بھی سنائی دے رہے ہیں۔اورمحفل بھی خوبصورت ہے ۔چاند رات بھی ہے
 

فاتح

لائبریرین
چلو اب دونوں اچھے دوستوں کی طرح ایک دوسرے کو گلے لگادیں کہ آمدِ عید کے غلغلے بھی سنائی دے رہے ہیں۔اورمحفل بھی خوبصورت ہے ۔چاند رات بھی ہے
ہائے ری قسمت کہ ایسی قیامت خیز منظر کشی کے ساتھ گلے لگانے کا اذن ملا بھی تو دوستوں کو۔ :laughing:
 

عؔلی خان

محفلین
چلو اب دونوں اچھے دوستوں کی طرح ایک دوسرے کو گلے لگادیں کہ آمدِ عید کے غلغلے بھی سنائی دے رہے ہیں۔اورمحفل بھی خوبصورت ہے ۔چاند رات بھی ہے

منصور آفاق بھائی! آاپ کی وضاحت،شفقت اور صلح جوئی کا بہت بہت شکریہ۔ :)
 
دیوانِ غالب کے کسی نسخے میں یہ اشعار نہیں ہیں۔ یوں بھی غالب کم از کم اتنا گھامڑ تو نہیں لگتا کہ اسے "مقبولیّت" کا تلفظ ہی نہ معلوم ہوتا اور مقبولیّت کی ی کو بلا تشدید باندھنے کا کارِ حرام کرتا۔۔۔ یہ یقیناً کسی موجودہ دور کے نام نہاد غالب کے اشعار ہیں۔

بہن جی! ایسی اور بھی چار چھے گھڑ کے ڈال دیتے ہیں اگر غالب کے نام پر دھبے لگانا ہی مقصود ہے تو جی کھول کے لگائے جانے چاہییں۔
سب ریٹنگز ایک ایک بار مل گئیں فاتح بھائی کو اب کوئی کراس بھی ایک بار دے ہی دے تاکہ ساری ریٹنگز مل جائیں۔
 
Top