غالب

جاسمن

لائبریرین
غالب کا شعر راہِ ادب پر رواں دواں
غالب کا شعر ارضِ ادب کا ہے آسماں
غالب کا شعر خود میں ہے اک پوری داستاں
غالب کا شعر جتنا عیاں اتنا ہے نہاں
غالب کا شعر چہروں پہ رونق سجاتا ہے
موضوعِ عام کو وہ پر ی وش بناتا ہے
غالب کا شعر ہے دلِ نادان کی دوا
حد سے گزر کے بنتا ہے جو درد کی دوا

(شیراز مہدی ضیا)
 

جاسمن

لائبریرین
غالب ہو مصلحت تو ہر اک مرحلہ طویل
نیت میں ہو خلوص تو منزل ہے دو قدم
نعیم صدیقیؒ
 
Top