عوام کی آواز: کیا کالے جادو کی کوئی حقیقت ہے؟

ش

شہزاد احمد

مہمان
یہاں تک آپ سے متفق ہوں۔



یہاں متفق نہیں ہوں، کیونکہ منطقی لحاظ سے آپ fallacy of false cause کا شکار ہو رہے ہیں (میری پچھلی پوسٹ دیکھیں)۔ سائنس کی رُو سے جادو کے ہونے کا ثبوت محض مشاہدہ نہیں، بلکہ قابلِ تصدیق مشاہدہ ہونا چاہیے (اور جتنی مرتبہ بھی مشاہدہ کیا جائے، نتائج جوں کے توں ہونے چاہیئیں۔) اس ضمن میں جیمز رینڈی ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کے ایک ملین ڈالر چیلنج کا مطالعہ کافی دلچسپ ہے۔
جناب میں نے یہ کہا تھا کہ جادو سے متعلق کیفیات ہمارے روزمرہ مشاہدے کا حصہ ہیں اب آپ ہی فرمائیے ۔۔۔ اس "روزمرہ مشاہدے" میں سائنس کہاں سے داخل ہو گئی؟
 

سید ذیشان

محفلین
مجھے بتائیے کہ مقناطیسیت کیا ہے اور کیوں ہے، اور آپکا بیان ایسا مکمل ہونا چاہئیے کہ سوال کے متعلق میری تسلی ہوجائے اور مزید کسی سوال کی گنجائش نہ رہے :)

مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے فزکس کہاں تک پڑھی ہے لیکن اس کو صحیح طرح سے سمجھنے کے لئے Quantum Mechanics کا علم ہونا ضروری ہے۔ بحرحال میں کوشش کرتا ہوں، مقناطیسیت کا تعلق الیکٹرون کی پراپرٹیز spin اور ایک قاعدہ pauli's exclusion principle کی وجہ سے ہے۔ الیکٹرون بذات خود ایک چھوٹا سا مقناطیس ہے اور اس کی مقناطیسیت کے دو states ہو سکتے ہیں۔ up یا down۔ تو ایسے مادوں میں، جیسے کہ لوہا، زیادہ تر الیکٹران ایک ہی سٹیٹ میں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ مادہ مقناطیس بن جاتا ہے۔ مقناطیس بنانے کے اور بھی طریقے ہیں لیکن سب کا لب لباب یہی ہے کہ زیادہ تر الیکٹرانز کو ایک ہی سٹیٹ میں لایا جائے۔

جہاں تک دو مقناطیسوں کا آپس میں یا کسی اور چیز کے ساتھ interaction کا تعلق ہے تو اس کے لئے ایک زرہ جس کو photon کہتے ہیں exchange ہوتا ہے۔

میں نے یہ سب کچھ بہت ہی بھونڈے طریقے سے سمجھایا ہے کیونکہ ان سب کو سمجھنے کے لئے کئی کتب کا مطالعہ کرنا پڑتا ہے اور میتھس میں ماہر ہونا بہت ضروری ہے۔
 
خوش گپیاں اپنی جگہ ۔۔۔

کالے جادو کی حقیقت ہے! اور بالکل ہے! اور یہ اثر بھی کرتا ہے۔ تاہم ایک بات یاد رہے کہ کسی عمل یا کسی صورتِ حال کا موجود ہونا ضروری نہیں کہ اُس کا جواز ٹھہرے۔ یوں سمجھ لیجئے کہ بدکاری ہوتی ہے نا؟ اب ہم اِس کو جائز قرار نہیں دے سکتے۔ جھوٹ کا بولا جانا اس کا جواز نہیں۔ حرام کمایا بھی جاتا ہے اور کھایا بھی جاتا ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ حرام حلال ہو گیا۔

کچھ ایسا ہی معاملہ جادو کا ہے۔ ہمیں اِس سے منع کر دیا گیا سو، اِس کا جواز کوئی نہیں۔ ایک شخص سچ مچ کا جادو کرتا ہے، اور ایک شخص کرواتا ہے، وہ تو سیدھے ذمہ دار ٹھہرے۔ اور ایک شخص جادو کرتا نہیں مگر جادو کا دعویٰ کرتا ہے، برائی میں وہ بھی کچھ کم نہیں۔ رہے وہ لوگ جو ایسے نام نہاد جادو گروں کے پاس جاتے ہیں اور اپنا وقت اور روپیہ ضائع کرتے ہیں، وہ دراصل ضعیف الاعتقاد ہیں اور شاید اسی ضعفِ ایمان کی سزا پا رہے ہیں۔

دعا کیجئے، اللہ کریم ہم سب پر رحم فرمائے اور ہمارے ایمان کو ضعف سے بچائے۔ آمین!۔

۔۔۔
 
یعنی کالے رنگ کا مطلب ہے طاقت؟:D
نہیں جی۔ اس کا مطبل ہے "شکتی"۔۔
وہ ہوتی ہے نا کالی دیوی۔۔ ارے ہاں سومناتھ کے مندر کے جس بت کو توڑا تھا آپ نے۔ وہ بھی مقناطیس کی کشش سے ہوا میں معلق رہتا تھا۔۔
دیکھا نا آپ نے مقناطیس کا سیاہ جادو تاریخ میں بھی دستیاب ہے۔۔۔:D
 
مجھے نہیں معلوم کہ آپ نے فزکس کہاں تک پڑھی ہے لیکن اس کو صحیح طرح سے سمجھنے کے لئے Quantum Mechanics کا علم ہونا ضروری ہے۔ بحرحال میں کوشش کرتا ہوں، مقناطیسیت کو تعلق الیکٹرون کی پراپرٹیز spin اور ایک قاعدہ pauli's exclusion principle کی وجہ سے ہے۔ الیکٹرون بذات خود ایک چھوٹا سا مقناطیس ہے اور اس کی مقناطیسیت کے دو states ہو سکتے ہیں۔ up یا down۔ تو ایسے مادوں میں، جیسے کہ لوہا، زیادہ تر الیکٹران ایک ہی سٹیٹ میں ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ مادہ مقناطیس بن جاتا ہے۔ مقناطیس بنانے کے اور بھی طریقے ہیں لیکن سب کا لب لباب یہی ہے کہ زیادہ تر الیکٹرانز کو ایک ہی سٹیٹ میں لایا جائے۔

جہاں تک دو مقناطیسوں کا آپس میں یا کسی اور چیز کے ساتھ interaction کا تعلق ہے تو اس کے لئے ایک زرہ جس کو photon کہتے ہیں exchange ہوتا ہے۔

میں نے یہ سب کچھ بہت ہی بھونڈے طریقے سے سمجھایا ہے کیونکہ ان سب کو سمجھنے کے لئے کئی کتب کا مطالعہ کرنا پڑتا ہے اور میتھس میں ماہر ہونا بہت ضروری ہے۔
دیکھئے آپ نے مقناطیسیت کی حقیقت بیان نہیں فرمائی بلکہ آپ نے مقناطیسیت کا ذمہ دار الیکٹرون کو ٹھہرا کر بات ختم کردی ہے یہ کہتے ہوئے کہ الیکٹرون بھی ایک چھوٹا سا مقناطیس ہوتا ہے۔۔۔سوال تو پھر یہی ہے کہ آخر کیوں اور کیسے۔۔۔الیکٹرون کی مقناطیسیت کا کیا راز ہے؟
 

سید ذیشان

محفلین
دیکھئے آپ نے مقناطیسیت کی حقیقت بیان نہیں فرمائی بلکہ آپ نے مقناطیسیت کا ذمہ دار الیکٹرون کو ٹھہرا کر بات ختم کردی ہے یہ کہتے ہوئے کہ الیکٹرون بھی ایک چھوٹا سا مقناطیس ہوتا ہے۔۔۔ سوال تو پھر یہی ہے کہ آخر کیوں اور کیسے۔۔۔ الیکٹرون کی مقناطیسیت کا کیا راز ہے؟

اس کی وجہ اکیکٹرون کی ایک پراپرٹی ہے جسے spin کہتے ہیں۔
 
اس کی وجہ اکیکٹرون کی ایک پراپرٹی ہے جسے spin کہتے ہیں۔
چلئیے مان لیتے ہیں کہ مقناطیسیت الیکٹرون کی spinکی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔۔تو کیا اس سے مقناطیسیت کا راز کھل گیا؟۔۔سوال تو پھر جوں کا توں قائم ہے کہ spinکی وجہ سے ایسا کیا ہوجاتا ہے کہ الیکٹرون attract یا repellکرنے لگ پڑتا ہے۔۔۔:)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
سوال کی طرف واپس آئیں ۔۔۔ تو اصل سوال یہ ہے ۔۔۔ کیا کالے جادو کی کوئی حقیقت ہے؟ ۔۔۔ شاید یہاں بیس تیس فیصد لوگ ہی جادو کو حقیقت کہیں گے اور اُن میں سے بھی شاید کوئی اس حقیقت کا ثبوت مہیا کر سکے ۔۔۔ سوائے روزمرہ مشاہدہ میں آنے والے کچھ واقعات کے ۔۔۔ جن کو بھی بعض سائنس دان نفسیاتی عوارض قرار دے دیتے ہیں ۔۔۔ اور یوں "سائنسی ذہن" مطمئن ہو جاتا ہے ۔۔۔ اس لیے اس سوال کا کوئی ایسا جواب سامنے نہیں آ سکتا جو کہ سو فی صد لوگوں کو مطمئن کر دے ۔۔۔ لیکن ہمارا کہنا یہ ہے کہ جس طرح باطنی کیفیات موجود ہوتی ہیں اور ان کی سائنسی توجیہات پر بھی سوالیہ نشانات لگے ہیں اسی طرح کالے جادو سے خطرناک حد تک متاثرہ فرد کو دیکھ کر ہم کسی سائنس دان یا پھر سائنس پر ایمان رکھنے والے کسی نفسیات دان کو بھی جب بے بس پاتے ہیں، تو پھر لامحالہ مذہب اور فلسفے کے ذریعے بھی اس معاملے کو سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے اور ہمارے خیال میں اس میں چنداں کوئی برائی نہیں ہے ۔۔۔اور ایسا کرتے ہوئے ہم کسی بھی طرح سائنس کی "شان" میں توہین نہیں کر رہے ہوتے ہیں ۔۔۔
 

سید ذیشان

محفلین
چلئیے مان لیتے ہیں کہ مقناطیسیت الیکٹرون کی spinکی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔۔تو کیا اس سے مقناطیسیت کا راز کھل گیا؟۔۔سوال تو پھر جوں کا توں قائم ہے کہ spinکی وجہ سے ایسا کیا ہوجاتا ہے کہ الیکٹرون attract یا repellکرنے لگ پڑتا ہے۔۔۔ :)

کیا آپ مقناطیسیت کو اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتے ہیں؟ ایسا تو ممکن نہیں ہے۔ کسی چیز کو سمجھنے سے آپ کی مراد اگر یہ ہے کہ اس کو ہاتھ میں پکڑ لیں یا اس کی رنگت دیکھیں یا پھر اس کے اثرات دیکھیں؟ آکسیجن پر تو شائد آپ کو یقین ہو گا۔ کیا آپ اس گیس کی حقیقت جانتے ہیں؟ ظاہری بات ہے کہ ہم اس کو دیکھ نہیں سکتے لیکن اس کے ایٹمز کے بارے میں ہمیں اتنی معلومات ہیں کہ اگر ہمیں ایک لیبارٹری دی جائے اور بہت سی گیسیں دی جائیں تو ہم آکسیجن کو معلوم کر سکتے ہیں ان میں سے کون سی گیس ہے۔ اس کے علاوہ آکسیجن کی جانداروں کی زندہ رکھنے والی خاصیت، آگ کو جلانے میں مدد وغیرہ۔ اس کے علاوہ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ آکسیجن آکسیجن کیوں ہے؟ اس کی وجہ اس کے ایٹم کا سٹرکچر ہے کہ اس میں کتنے ایلیکٹران، پروٹون نیوٹران وغیرہ ہیں، اس کا وزن کیا ہے۔

مقناطیسیت کو بھی ہم اسی طرح سے جانتے ہیں۔ کہ یہ کن چیزوں کی وجہ سے ہوتی ہے، برقی مقناطیسی شعائیں کیسے پیدا ہوتی ہیں، کونسی چیزوں کو مقناطیس بنایا جا سکتا ہے اور کیوں؟ اس کو ہم موبائل، ٹی وی وغیرہ میں کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔ وغیرہ وغیرہ۔
اس کے علاوہ مجھے نہیں معلوم آپ کیا جاننا چاہتے ہیں اور جو آپ جاننا چاہتے ہیں کیا ایسا ممکن بھی ہے؟

اس کے علاوہ آپ spin والا وکیپیڈیا کا آرٹیکل دیکھ لیجئے تو معلوم ہو جائے گا کہ اس کو سمجھنے کے لئے فزکس یا میتھس میں گریجویٹ ہونا ضروری ہے۔ ہر بات اتنی سیدھی نہیں ہوتی کہ بغیر پڑھے سمجھ میں آ جائے۔
 
مجھے خدشہ ہے کہ کچھ لوگ اس گفتگو کو کج بحثی پر محمول کریں گے لیکن مقناطیست کے حوالے سے کی گئی ان چند پوسٹس سے یہی نتیجہ نکلا کہ " اتنا تو ہمیں پتہ ہے کہ مقناطیسیت ایک شئے ہے ایک قوت ہے لیکن اس قوت کے مآخذ تک پہنچتے پہنچتے ہم الیکٹرون تک جاپہنچے ہیں کہ ضرور اسی کمبخت کا سارا کیا دھرا ہے:D لیکن یہ الیکٹران بذاتِ خود کیا ہے اور اسکی spin کے نتیجے میں ایسا کیونکر ہوتا ہے کہ اس میں کشش کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے، یہ عقدہ ابھی تک لاینحل ہے۔ بس اتنا پتہ ہے کہ اس spinاور اس قوتِ کشش میں ایک ربط ضرور ہے۔۔۔
یہی میں بھی عرض کر رہا ہوں کہ سائنس کسی شئے کی Realityدریافت نہیں کرسکتی، البتہ مختلف اشیاّء کے درمیان موجود مختلف روابط تک پہنچ سکتی ہے۔۔اب مقناطیسیت کی حقیقت تو معلوم نہ ہوسکی البتہ اسکے اور الیکٹروں کی spinکے درمیان ربط کا ضرور پتہ چل گیا۔۔یعنی حرکت میں برکت:p
 

سعادت

تکنیکی معاون
جناب میں نے یہ کہا تھا کہ جادو سے متعلق کیفیات ہمارے روزمرہ مشاہدے کا حصہ ہیں اب آپ ہی فرمائیے ۔۔۔ اس "روزمرہ مشاہدے" میں سائنس کہاں سے داخل ہو گئی؟

اور میں نے یہ کہا تھا کہ "روزمرہ مشاہدے" کی دلیل منطقی لحاظ سے fallacious​ ہے، کم از کم اس وقت تک جب تک اس مشاہدے کی سائنسی طریقے سے تصدیق نہ کی جائے۔ (بالکل اسی طرح جس طرح آکسیجن کی مثال اوپر zeesh دے رہے ہیں۔)
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
اور میں نے یہ کہا تھا کہ "روزمرہ مشاہدے" کی دلیل منطقی لحاظ سے fallacious​ ہے، کم از کم اس وقت تک جب تک اس مشاہدے کی سائنسی طریقے سے تصدیق نہ کی جائے۔ (بالکل اسی طرح جس طرح آکسیجن کی مثال اوپر zeesh دے رہے ہیں۔)
روزمرہ مشاہدے کو سائنسی لحاظ سے چاہے دلیل نہ مانا جائے ۔۔۔ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ۔۔۔ میں اپنے مسائل کے حل کے لیے صرف سائنس کی طرف ہی کیوں رجوع کروں؟؟؟
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
اور یوں بھی جادو بہرحال ایک کیفیت کا بھی نام ہے ۔۔۔ آپ جب سائنس کی رو سے یہ مانتے ہیں کہ ایک خاص تناسب اور مقدار کے بدل جانے سے کیمیائی تبدیلیاں وقوع پذیر ہوتی ہیں تو پھر اس طرح جادو کو بھی اسی طور مان لیں کہ ذہن میں ایسی تبدیلیاں وقوع پذیر ہونے کا امکان ہے جس سے انسانی کیفیت بھی بدل جاتی ہے ۔۔۔ تو یوں جادو کو "سائنسیائے" جانے میں آسانی ہو گی ۔۔۔ اور آپ کا سائنس پر ایمان بھی اسی طرح برقرار رہے گا ۔۔۔
 

عدیل منا

محفلین
بھارت میں گذشتہ برس سابقہ حکومت کے وفاقی وزیر سنجے پسوان نے کالےجادو کو ابتدائی جماعتوں میں نصابی کورس میں شامل کرنے کی سفارش پیش کی تھی جبکہ بھارت میں اب ایسے قبیح فعلوں کی روک تھام کے لئے قانون بھی موجود ہے اور موصوف خود ایم ایس سی فزکس تھے۔ انھوں 26ستمبر2003کو ایک ایسی تقریب میں شرکت کے دوران یہ بات کہی تھی یہ تقریب اُن 51طالب علموں کے اعزاز میں دی گئی تھی جنہوں نے کالے جادو کی ایک اکیڈمی سے تعلیم حاصل کی تھی۔
 

سید ذیشان

محفلین
مجھے خدشہ ہے کہ کچھ لوگ اس گفتگو کو کج بحثی پر محمول کریں گے لیکن مقناطیست کے حوالے سے کی گئی ان چند پوسٹس سے یہی نتیجہ نکلا کہ " اتنا تو ہمیں پتہ ہے کہ مقناطیسیت ایک شئے ہے ایک قوت ہے لیکن اس قوت کے مآخذ تک پہنچتے پہنچتے ہم الیکٹرون تک جاپہنچے ہیں کہ ضرور اسی کمبخت کا سارا کیا دھرا ہے:D لیکن یہ الیکٹران بذاتِ خود کیا ہے اور اسکی spin کے نتیجے میں ایسا کیونکر ہوتا ہے کہ اس میں کشش کی صلاحیت پیدا ہوجاتی ہے، یہ عقدہ ابھی تک لاینحل ہے۔ بس اتنا پتہ ہے کہ اس spinاور اس قوتِ کشش میں ایک ربط ضرور ہے۔۔۔
یہی میں بھی عرض کر رہا ہوں کہ سائنس کسی شئے کی Realityدریافت نہیں کرسکتی، البتہ مختلف اشیاّء کے درمیان موجود مختلف روابط تک پہنچ سکتی ہے۔۔اب مقناطیسیت کی حقیقت تو معلوم نہ ہوسکی البتہ اسکے اور الیکٹروں کی spinکے درمیان ربط کا ضرور پتہ چل گیا۔۔یعنی حرکت میں برکت:p

یہ آپ کا خیال ضرور ہو سکتا ہے لیکن فزکس سے آگاہی رکھنے والے ایسا ہرگز نہیں سمجھتے۔ کیونکہ کوانٹم میکینکس میں ان سب سوالات کے جوابات موجود ہیں :)
 
یہ آپ کا خیال ضرور ہو سکتا ہے لیکن فزکس سے آگاہی رکھنے والے ایسا ہرگز نہیں سمجھتے۔ کیونکہ کوانٹم میکینکس میں ان سب سوالات کے جوابات موجود ہیں :)
کوانٹم مکینکس والے تو خود Double slit experimentکے نتائج میں سرگرداں ہیں:p۔۔۔دیکھئے میں کوئی سائنسدان نہیں ہوں ، میں نے فقط بی ایس سی لیول تک فزکس پڑھی ہے۔۔۔لیکن کتب کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں۔ میری معلومات کے مطابق تو ابھی تک materialکی ماہیت کا پتہ نہیں چلایا جاسکا، uncertainity principleبھی ہمارے زمانے کی درسی کتب میں موجود تھا۔ اگر اب کچھ ایسے Break through ہوچکے ہیں کہ مادے اور روشنی کی natureاور ماہیت کا پتہ چلایا جاچکا ہے تو فبہا، ورنہ ہماری معلومات تو یہی ہیں کہ سائنسدان بھی ابھی تک سرگرداں ہیں کہ آخر یہ کیا اسرار ہیں، ایک سوال کا جواب تلاش کرتے ہیں تو دوسرا اس سے بڑا اور مہیب سوال آن موجود ہوتا ہے، اور یہ سلسلہ ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔۔:)
اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو۔۔۔۔
میں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا
 

سعادت

تکنیکی معاون
روزمرہ مشاہدے کو سائنسی لحاظ سے چاہے دلیل نہ مانا جائے ۔۔۔ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں ۔۔۔ میں اپنے مسائل کے حل کے لیے صرف سائنس کی طرف ہی کیوں رجوع کروں؟؟؟

کیونکہ سائنس اپنے فراہم کردہ جوابوں کے لیے تصدیقی پروٹوکولز بھی مہیا کرتی ہے، لیکن خیر، آپ کی مرضی۔ :)
 
Top