عمران خان کی اب تک کی کامیابیاں

جاسم محمد

محفلین
اب جے یو آئی کو ڈپٹی چیئرمین کی سیٹ آفر کر دی ہے۔
لیکن کوئی دھوکے میں نہ رہے، این آر او ہرگز نہیں ملے گا۔ :)
سینیٹ چیئرمین کیلئے اپوزیشن اتحاد کے بہت سے سینیٹرز نے حکومتی امیدوار کی حمایت کردی۔
اپوزیشن اتحاد نے سینیٹ انتخابات میں جو جوڑ توڑ، پیسا چلایا تھا اس کا خمیازہ اسے سینیٹ میں اکثریت کے باوجود اب بھگتنا پڑے گا۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔
 
سینیٹ چیئرمین کیلئے اپوزیشن اتحاد کے بہت سے سینیٹرز نے حکومتی امیدوار کی حمایت کردی۔
اپوزیشن اتحاد نے سینیٹ انتخابات میں جو جوڑ توڑ، پیسا چلایا تھا اس کا خمیازہ اسے سینیٹ میں اکثریت کے باوجود اب بھگتنا پڑے گا۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔
سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔
 
سینیٹ چیئرمین کیلئے اپوزیشن اتحاد کے بہت سے سینیٹرز نے حکومتی امیدوار کی حمایت کردی۔
اپوزیشن اتحاد نے سینیٹ انتخابات میں جو جوڑ توڑ، پیسا چلایا تھا اس کا خمیازہ اسے سینیٹ میں اکثریت کے باوجود اب بھگتنا پڑے گا۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔
تحریک انصاف نے جو سینٹ کی سیٹوں سے ستر کروڑ اور پینتیس کروڑ کمائے تھے اب دیگر سینیٹرز پر خرچ کررہی ہے۔ اب وہ بیلٹ پیپر پر بار کوڈ لگانے کا بیانیہ یو ٹرن کی نظر ہوگیا۔ اب ایک بار پھر لوگ ضمیر کی آواز پر ووٹ دیں گے!!!
 

جاسم محمد

محفلین
تحریک انصاف نے جو سینٹ کی سیٹوں سے ستر کروڑ اور پینتیس کروڑ کمائے تھے اب دیگر سینیٹرز پر خرچ کررہی ہے۔ اب وہ بیلٹ پیپر پر بار کوڈ لگانے کا بیانیہ یو ٹرن کی نظر ہوگیا۔ اب ایک بار پھر لوگ ضمیر کی آواز پر ووٹ دیں گے!!!
تحریک انصاف نے اپنا کیس صدر پاکستان، چیف جسٹس پاکستان اور چیف الیکشن کمیشنر پاکستان کے سامنے رکھا کہ سینیٹ انتخابات میں پیسا چل رہا ہے اس لئے بیلٹ کو اوپن کر دیں یا کم از کم ٹریس ایبل بنا دیں تاکہ بک جانے والے ممبران اسمبلی کو بعد میں پکڑا جا سکے۔ سپریم کورٹ میں اس معاملہ پر سماعت ہوئی تو الیکشن کمیشن کے وکلا سے لے کر تمام اپوزیشن جماعتوں کے نمائندگان نے آئین پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی۔ بالآخر سپریم کورٹ نے بیلٹ ٹریس ایپل بنانے کے احکامات جاری کر کے درخواست نبٹا دی جسے الیکشن کمیشن نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔
جب سینیٹ الیکشن کے نتائج آئے تو وہی ہوا جس کا شبہ تحریک انصاف پہلے کر چکی تھی یعنی اس کی ۱۸۰ سیٹوں کی اکثریت ۱۶۰ سیٹوں والی اقلیت سے ہار گئی۔ یوں حکومت نے ایک بار اپنی پوری کوشش کر کے دیکھ لی۔ اداروں کو صاف شفاف الیکشن کروانے کا پورا موقع فراہم کیا۔ مگر جب دیکھا کہ یہاں کچھ سدھرنے والا نہیں تو اب وہ بھی قومی خزانہ کا منہ کھول کر اپوزیشن کے سینیٹر توڑ کر اپنی صفوں میں شامل کرے گی۔ اور یہ گندا نظام اسی طرح چلے گا جیسا کہ ہمیشہ سے چلتا آیا ہے۔ روک سکو تو روک لو۔
 

جاسم محمد

محفلین
حیرت ہے! اب وہ ریاستِ مدینہ کا بیانیہ کہاں گیا؟ اب تک اپوزیشن پیسہ چلارہی تھی اب ریاستِ مدینہ کا نعرہ بلند کرنے والے پیسہ چلارہے ہیں۔
ریاست مدینہ کا بیانیہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کا حکم یعنی بیلٹ کو ٹریس ایبل بنائیں نہ مان کر خود ردی کی ٹوکری میں پھینکا۔ ریاست مدینہ بنانا اکیلے عمران خان کا کام نہیں جب ملک کے دیگر اداروں اور محکموں میں چھوٹے چھوٹے زرداری اور نواز شریف بیٹھے ہوئے ہوں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ریاست مدینہ کا بیانیہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کا حکم یعنی بیلٹ کو ٹریس ایبل بنائیں نہ مان کر خود ردی کی ٹوکری میں پھینکا۔ ریاست مدینہ بنانا اکیلے عمران خان کا کام نہیں جب ملک کے دیگر اداروں اور محکموں میں چھوٹے چھوٹے زرداری اور نواز شریف بیٹھے ہوئے ہوں۔
‏جنوری 5, 2013 میں کہا تھا کہ:
الیکشن سے قبل انتخابی اصلاحات ضروری ہیں

پانی پہلے پیو پھر فلٹر کرو
یا
" پانی پہلے فلٹر کرو ، پھر پیو"

"پانی پہلے پیو پھر فلٹر کرو"
پہلے الیکشن ، پھر انتخابی اصلاحات
یا
"پانی پہلے فلٹر کرو ، پھر پیو"
پہلے انتخابی اصلاحات ، پھر الیکشن
 

جاسم محمد

محفلین
انتخابی اصلاحات نئی قانون سازی سے پاس ہو گی۔ سینیٹ الیکشن سے قبل حکومتی اتحاد کے پاس اتنی سیٹیں نہیں تھی کہ وہ دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بلوا کر بھی کوئی قانون پاس کر سکے۔
اب سینیٹ انتخابات کے بعد حکومتی اتحاد کوئی بھی بل اپوزیشن کی حمایت کے بغیر پاس کر سکتا ہے۔ یوں آئیندہ الیکشن انتخابی اصلاحات کے تحت ہی کروائے جائیں گے۔ اب حکومت کے پاس انتخابی اصلاحات نہ کرنے کا کوئی عزر نہیں بچا۔
 
انتخابی اصلاحات نئی قانون سازی سے پاس ہوگی۔ سینیٹ الیکشن سے قبل حکومتی اتحاد کے پاس سینیٹ میں اتنی سیٹیں نہیں تھی کہ وہ دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بلوا کر بھی کوئی قانون پاس کر لے۔ اب حکومتی اتحاد کوئی بھی بل اپوزیشن کی حمایت کے بغیر پاس کر سکتی ہے۔ یوں آئیندہ الیکشن انتخابی اصلاحات کے تحت ہی ہوں گے۔
اب بھی کچھ سینیٹرز کو خریدنا ہی پڑے گا۔ سادہ اکثریت اب بھی نہیں ہے۔ مولانا ڈیزل کو ڈپٹی چیئرمین بنادیں یا فیصل واوڈا، عبدالقادر جیسے کچھ اور سینیٹر خرید لیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب بھی کچھ سینیٹرز کو خریدنا ہی پڑے گا۔ سادہ اکثریت اب بھی نہیں ہے۔ مولانا ڈیزل کو ڈپٹی چیئرمین بنادیں یا فیصل واوڈا، عبدالقادر جیسے کچھ اور سینیٹر خرید لیں۔
قانون پاس کرنے کیلئے سینیٹ میں سادہ اکثریت کی ضرورت نہیں۔ دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس بلوا کر حکومتی اتحاد کو سادہ اکثریت حاصل ہو جاتی ہے۔
یوں اگر اپوزیشن اپنا سینیٹ چیئرمین بنا بھی لیتی ہے تو وہ قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
مولانا ڈیزل کو ڈپٹی چیئرمین بنادیں
مولانا کو ڈپٹی چیئرمین کی پیشکش والی خبر کا جائزہ:
ملک کے دو بڑے اخبارات دی نیوز اور ڈان کا اس حوالہ سے اختلاف ہے؛
جبکہ حکومتی ترجمان کے مطابق یہ آفر ازراہ تفنن کی گئی؛
کتنے پراپگنڈہ کرو گے۔ ہر پراپگنڈہ سے بغض عمران نکلے گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہر پراپگنڈہ سے بغض عمران نکلے گا۔
اس تبصرے کو غور سے پڑھیے.. یہ تبصرہ ڈاکٹر عاصم اللہ بخش صاحب کا ہے. کہیں نظر آیا تو اٹھا لیا اور آپ سے شیئر کر رہا ہوں. جو نہیں جانتے ان کے لیے یہ معمول کی بات ہو گی لیکن جو جانتے ہیں کہ عاصم اللہ بخش صاحب کون ہیں ان کے لیے یہ خاصے کی چیز ہے جو بتا رہی ہے اس پروپیگنڈے کی دھول، اس اکتا دینے والے زعم تقوی اور اس جھوٹے احساس برتری سے اتنے نجیب لوگ بھی اب نکو نک ہو چکے ہیں
............................
سر جی ۔۔۔ ایک تو عمران خان کوئی ولی پیغمبر نہیں کہ ان سے اختلاف کو بغض قرار دے دیا جائے۔
وہ ویسے ہی ایک سیاستدان ہیں جیسوں کو آپ جیسے مہربان لٹیرا کہہ کر رانجھا راضی کر لیتے ہیں اور وہ بغض نواز نہیں کہلاتا۔
دوسرا یہ کہ خانصاحب نے جو دعوے کیے تھے وہ ان سب معروضی حالات کے تناظر میں ہی کیے تھے نا سر ۔۔۔
یا ایسے ہی زمین و آسمان کے قلابے ملاتے رہے کہ بس حکومت مل جائے کسی طرح ؟
اگر تو سارے وعدے سوچ سمجھ کر کیے تھے تو ان میں سے کسی ایک پر بھی عمل کیوں نہ ہو سکا ۔۔۔ یہ تو معلوم کرنا چاہیے، کہ نہیں ؟ اور اگر سب گپ شپ ہی تھی تو پھر ان میں اور مبینہ لٹیروں میں کیا فرق رہ گیا ؟

جبکہ قرضے لینے اور مہنگائی میں آنجناب دوسروں سے کہیں آگے ہیں اور معیشت روز بروز تنزلی کا شکار ہے۔

لٹیروں کو بھلے پھانسی لٹکائیں ۔۔۔ لیکن اپنی نااہلی کا بھی تو کچھ کریں ۔۔۔ اپنی مبینہ نیک نیتی کا سودا کب تک بیچتے رہیں گے ؟ جبکہ کوئی ایک تقرری تک بھی میرٹ پر نہیں کی جناب نے، جس پر نہ کوئی پیسہ خرچ ہوتا ہے اور نہ ہی وہ اس سے منسلک ہے کہ لٹیرے ماضی میں کیا کچھ کرتے رہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
جبکہ قرضے لینے اور مہنگائی میں آنجناب دوسروں سے کہیں آگے ہیں اور معیشت روز بروز تنزلی کا شکار ہے۔
قرضے زیادہ کیوں لینے پڑ رہے ہیں، اس کیلئے ملک کی درآمداد، برآمداد، ترسیلات زر اور بیرونی قرضوں کا جائزہ لے لیں۔
پاکستان ہر سال تقریباً ۲۷ ارب ڈالر کی برآمداد کرتا ہے۔ اور بیرون ملک مقیم پاکستانی ہر سال تقریباً ۲۳ ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں۔ یوں ۲۲ کروڑ کے ملک کی کل سالانہ آمدن صرف ۲۷ + ۲۳ = ۵۰ ارب ڈالر ہے۔
اب ذرا اخراجات کا جائزہ لے لیں۔ پاکستان ہر سال ۵۰ ارب ڈالر تک کی درآمداد کرتا ہے۔ اوپر سے اسے ہر سال ماضی میں لئے گئے بیرونی قرضوں پر قسطیں بمع سود ادا کرنی پڑتی ہیں۔ مشرف دور میں سالانہ قسط قریبا ۱ ارب ڈالر، زرداری دور میں ۴ ارب ڈالر اور نواز شریف دور کے اختتام تک یہ قسط ۱۰ ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ چکی تھی۔
یعنی اگر پاکستان اپنی برآمداد و درآمداد بیلنس کر بھی لے تو اسے ہر سال بیرونی قرضوں کی قسطیں ادا کرنے کیلئے مزید قرضہ لینا پڑتا ہے۔
1-A938-A5-A-009-D-4-FFA-B831-29-AE5-EC11-F3-B.jpg

C35-E7-CE3-DB92-4107-A7-F8-F89-FAF545-CB2.jpg

794-F1-F9-E-102-E-470-B-84-CB-C1-BAC04625-FD.jpg

یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا بیرونی قرضہ بجائے کم ہونے کے بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔ ۲۰۱۳ میں زرداری دور کے اختتام پر بیرونی قرضہ اسٹیبل ہو گیا تھا۔ مگر الحمدللّٰہ شریفین کی برکت سے اب یہ ہر سال اسی طرح ۱۰ ارب ڈالر کے حساب سے بڑھتا چلا جائے گا۔ اور گالیاں عمران خان کو پڑیں گی۔
2349-E61-D-C509-4-E46-9494-2-BB38-D602355.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
جبکہ کوئی ایک تقرری تک بھی میرٹ پر نہیں کی
  • ڈاکٹر عاطف میاں کی معاشی مشاورتی کونسل میں تقرری میرٹ پر نہیں تھی؟ اس کا عوام نے کیا انجام کیا؟
  • شبر زیدی کی بطور چیئرمین ایف بی آر تقرری میرٹ پر نہیں تھی؟ اس کا بیروکریسی اور سیٹھ مافیا نے کیا انجام کیا؟
  • چیف الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجہ کی تقرری حکومت اور اپوزیشن کی باہم مشاورت سے میرٹ پر نہیں تھی؟ اس نے سینیٹ الیکشن میں شفافیت کا کیا انجام کیا؟
ملک کے ہر ادارہ اور محکمے میں پرانے پاکستان کا مافیا بیٹھا ہے جو ہر قسم کی تبدیلی کے خلاف جہاد کر رہا ہے۔ اور گالیاں عمران خان کو پڑ رہی ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اب ریفرینس کے بغیر امیج ہوسٹنگ ویب سائٹ کے گرافکس پر کوئی کیا بات کرے۔
حوالہ دینے کی بھی تمیز نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب ریفرینس کے بغیر امیج ہوسٹنگ ویب سائٹ کے گرافکس پر کوئی کیا بات کرے۔
حوالہ دینے کی بھی تمیز نہیں۔
پاکستان ۲۰۱۸ میں دیوالیہ ہو چکا تھا۔ اس کے ریفرنسز یہاں دے رہا ہوں۔ اگر سمجھ نہ آئے تو منفی ریٹنگ دے کر عمران خان کے خلاف کوئی اور پراپگنڈہ پوسٹ لگا دینا۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
حیرت ہے! اب وہ ریاستِ مدینہ کا بیانیہ کہاں گیا؟ اب تک اپوزیشن پیسہ چلارہی تھی اب ریاستِ مدینہ کا نعرہ بلند کرنے والے پیسہ چلارہے ہیں۔
اگر اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ بن گیا تو بلے بلے، حق سچ کی فتح۔ اگر حکومت کا بن گیا تو ہم ایجنسیوں پر الزام لگائیں گے، ن لیگی سینیٹر مصدق ملک :p
مطلب جہاں جہاں اپوزیشن الیکشن جیت جائے وہاں ضمیر کی آواز، جمہوریت۔ جہاں حکومت جیتے وہاں فوج اور ایجنسیاں قصوروار قرار۔ آپ اکتا نہیں جاتے اس قسم کے مضحکہ خیز جمہوری انقلابی بیانیے سن سن کر؟
 
Top