علی زریون

من جس کا مولا ہوتا ہے
وہ بلکل مجھ سا ہوتا ہے

آنکھیں ہنس کر پوچھ رہی ہیں
نیند آنے سے کیا ہوتا ہے

مٹی کی عزت ہوتی ہے
پانی کا چرچا ہوتا ہے

اچھی لڑکی ضد نہیں کرتے
دیکھو عشق برا ہوتا ہے

آدم ہے اور تنہائی ہے
دیکھو اب کیا کیا ہوتا ہے

وقت کے زخم کا پوچھ رہے ہو
تھوڑا سا گہرا ہوتا ہے

بن بتلائے مت آیا کر
آنکھوں کو دھوکا ہوتا ہے

وحشت کا اک گر ہے جس میں
قیس اپنا بچہ ہوتا ہے

جانتا ہوں منصور کو بھی میں
میرے ہی گھر کا ہوتا ہے

بس کر بھائی سادھو بس کر
ہوتا ہے ایسا ہوتا ہے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علی زریون
 
Top