عربی میں کشیدہ / تطویل کے قوانین؟؟؟

arifkarim

معطل
ایم ایس ورڈ 2007 میں جب قرآنی متن کی آٹو ایڈجسمنٹ کرتے ہیں تو وہ متن کو مکمل ایڈجسٹ کرنے کی کوشش میں بعض الفاظ کے آگے، ایک یا زائد بار تطویل ڈال دیتا ہے:
a144.gif


http://unicodequran.freesitespace.net/unicodequran/79_Surah_Al_Naziat2.pdf

اس ضمن میں میرا سوال ہے کہ کیا یہ طریقہ قرآنی عربی کی رو سے درست ہے؟ یا عربی میں بھی اردو کی طرح تطویل ڈالنے کے اپنے قوانین ہیں؟

صاحب علم براہ کرم اس موضوع پر روشنی ڈالیں :)
 

الف عین

لائبریرین
جہاں تک میں سمجھتا ہوں، تشویل یا کشیدہ کسی بھی جگہ لگایا جا سکتا ہے۔ لیکن کہیں کہیں اچھا نہیں لگتا اس لئے خطاط بھی وہاں نہیں لگاتے۔ لیکن اس طرح اس کے اصول مقرر نہیں ہیں۔ مثلاً لام اور الف، لام اور ب، پ، ت وغیرہ کے درمیان درست نہیں ہے بلکہ بہت سے حروف سے پہلے، لیکن لام کے بعد واؤ ہو تو درست ہے۔ لیکن ایسے کچھ ہی حروف ہیں جن کے بارے میں سوچنا پڑتا ہے کہ ان کے بعد تطویل برا تو نہیں لگے گا۔
 

راجہ صاحب

محفلین
جہاں تک میں سمجھتا ہوں، تشویل یا کشیدہ کسی بھی جگہ لگایا جا سکتا ہے۔ لیکن کہیں کہیں اچھا نہیں لگتا اس لئے خطاط بھی وہاں نہیں لگاتے۔ لیکن اس طرح اس کے اصول مقرر نہیں ہیں۔ مثلاً لام اور الف، لام اور ب، پ، ت وغیرہ کے درمیان درست نہیں ہے بلکہ بہت سے حروف سے پہلے، لیکن لام کے بعد واؤ ہو تو درست ہے۔ لیکن ایسے کچھ ہی حروف ہیں جن کے بارے میں سوچنا پڑتا ہے کہ ان کے بعد تطویل برا تو نہیں لگے گا۔

مفید معلومات فراہم کی ہے

شکریہ جناب :)
 
Top