فاخر رضا
محفلین
عجیب شے ہے محبت کہ جس کو ہو جائے
وہ دیکھتا ہی نہیں پھر کہ اس کے چاروں طرف
جو رنگ رنگ کی دنیا تھی اب وہ کیسی ہے
نئے نئے اسے منظر وفا دکھاتی ہے
ہر ایک چیز کی ہیئت بدل سی جاتی ہے
عجیب شے ہے محبت کہ جس کو ہو جائے
ہر ایک روپ میں آنکھیں اسی کو دیکھتی ہیں
بس ایک شکل ہی رہتی ہے روبرو ہر دم
خود اپنے آپ سے خوشبو کسی کی آتی ہے
ہر ایک چیز کی صورت بدل سی جاتی ہے
عجیب شے ہے محبت
وہ دیکھتا ہی نہیں پھر کہ اس کے چاروں طرف
جو رنگ رنگ کی دنیا تھی اب وہ کیسی ہے
نئے نئے اسے منظر وفا دکھاتی ہے
ہر ایک چیز کی ہیئت بدل سی جاتی ہے
عجیب شے ہے محبت کہ جس کو ہو جائے
ہر ایک روپ میں آنکھیں اسی کو دیکھتی ہیں
بس ایک شکل ہی رہتی ہے روبرو ہر دم
خود اپنے آپ سے خوشبو کسی کی آتی ہے
ہر ایک چیز کی صورت بدل سی جاتی ہے
عجیب شے ہے محبت