ضیا الحق قاسمی ؛ ہے عجیب نظام زکوۃ کا میرے ملک میں میرے دیس میں

سید زبیر

محفلین
ہے عجیب نظام زکوۃ کا میرے ملک میں میرے دیس میں

میں لحاف ہوں کسی اور کا، مجھے اوڑھتا کوئی اور ہے
میری بابرہ تو شریف ہے، تیری بابرہ کوئی اور ہے
میں شکار ہوں کسی اور کا، مجھے مارتا کوئی اور ہے
میں رقیب ہوں کسی اور کا، مجھے تاڑتا کوئی اور ہے
مجھے چکروں میں پھنسا دیا، مجھے عشق نے تو رلا دیا
میں تو مانگ تھی کسی اور کی، مجھے مانگتا کوئی اور ہے
ہے عجیب نظام زکوۃ کا میرے ملک میں میرے دیس میں
اسے کاٹتا کوئی اور ہے، اسے بانٹتا کوئی اور ہے
یہ سیاسیات کا کھیل ہے، یہ منافقوں ہی کی جیل ہے
یہا ں بھونکتا کوئی اور ہے، یہاں کاٹتا کوئی اور ہے
عجب آدمی ہے یہ قاسمی، اسے بے قصور ہی جانیے
یہ تو یار ہے کسی اور کا، اسے چھیڑتا کوئی اور

ضیاء الحق قاسمی
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ہے عجیب نظام زکوۃ کا میرے ملک میں میرے دیس میں

میں لحاف ہوں کسی اور کا، مجھے اوڑھتا کوئی اور ہے
میری بابرہ تو شریف ہے، تیری بابرہ کوئی اور ہے
میں شکار ہوں کسی اور کا، مجھے مارتا کوئی اور ہے
میں رقیب ہوں کسی اور کا، مجھے تاڑتا کوئی اور ہے
مجھے چکروں میں پھنسا دیا، مجھے عشق نے تو رلا دیا
میں تو مانگ تھی کسی اور کی، مجھے مانگتا کوئی اور ہے
ہے عجیب نظام زکوۃ کا میرے ملک میں میرے دیس میں
اسے کاٹتا کوئی اور ہے، اسے بانٹتا کوئی اور ہے
یہ سیاسیات کا کھیل ہے، یہ منافقوں ہی کی جیل ہے
یہا ں بھونکتا کوئی اور ہے، یہاں کاٹتا کوئی اور ہے
عجب آدمی ہے یہ قاسمی، اسے بے قصور ہی جانیے
یہ تو یار ہے کسی اور کا، اسے چھیڑتا کوئی اور

ضیاء الحق قاسمی


سلیم کوثر کی غزل کا اچھا حشر کیا ہے قاسمی صاحب نے۔
 
Top