ضرورت پڑنے پر عدلیہ کیساتھ کھڑے ہیں، توہین عدالت کی اجازت نہیں دی جاسکتی : جنرل باجوہ

شاہد شاہ

محفلین
راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ کاکہناہے کہ ’’اگر ضرورت پڑی تو ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں نے اس ملک میں جمہوریت کا تحفظ کیا ہے،میڈیا پرسنز کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے جنرل باجوہ نے کہاکہ میں جمہوریت کا سب سے بڑا حامی ہوں لیکن عدالت کے توہین کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ اس سے ملک میں ایک افراتفری پھیل جائے گی۔‘‘آرمی چیف کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگر ہم ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں تو تمام اداروں (پارلیمنٹ، عدلیہ اور فوج)کو ساتھ مل کر چلنا ہو گا۔‘‘ غیر ریاستی عناصر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’ملک اسی صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب تشدد کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہو، ہم کسی نان سٹیٹ ایکٹر کو کسی بھی طرح کی کارروائی کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ دنیا پاکستان کو ایک نارمل ملک سمجھے تو ہمیں تمام پرتشدد شدت پسندوں سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہو گا۔ جنرل باجوہ
ضرورت پڑنے پر عدلیہ کیساتھ کھڑے ہیں، توہین عدالت کی اجازت نہیں دی جاسکتی : جنرل باجوہ
 
Top