صابر بلوچ۔۔۔۔۔۔جب سے تیرے وجود سے نکلے

فیصل عزیز

محفلین
جب سے تیرے وجود سے نکلے
ہم حدود و قیود سے نکلے

دائرے میں سما گئی دُنیا
تیرے بندے حدود سے نکلے

عشق تیرا ہے، ہم بھی تیرے ہیں
ہم میں کیوں پھر صمود سے نکلے ؟

خوشبوں کے دوام کی خاطر
کچھ شگوفے نمود سے نکلے

لوگ نفعِ نقدمیں ڈوبے
ہم جو صابر تھے، سود سے نکلے

صابر بلوچ
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top