شعر برائے اصلاح

یاسر شاہ

محفلین
یاسر صاحب خوش آمدید !

دوسرے مصرع میں اب بھی کسر رہ گئی ہے اعجاز صاحب نے شاید غور نہیں کیا :
ارواح کی ضد ہے کہ بس دور رہیں وہ
یوں یہ کمی دور ہو جائے گی :

اجسام کی کوشش ہے کہ ارواح میں ضم ہوں
ارواح کی ضد ہے کہ رہیں دور وہ ہم سے

ویسے خیال بھی سمجھ نہ سکا کہ یہاں ارواح اجسام سے کیسے ضم ہوں گی-ازراہ تفنّن ایک جوابی شعر میری طرف سے بھی :

ممکن نہیں اجسام ادھر روحوں میں ضم ہوں
ہو جائے اگر ایسا تو بچّے یہاں کم ہوں :)
 
Top