شرمندہ تعبیرمیرا۔۔۔۔

جنود ِ خزاں

محفلین
شرمندہ تعبیر میرا خواب ہوا ہے
میرا دل ہر سوال کا جواب ہوا ہے
خوبصورتی نگاہ کو کیا بیاں کروں
جہاں بھی یہ گئی ہے، حجاب ہوا ہے
جو تُو نام لے اُس کا میرے سامنے
میرا دل کاہر تار مضراب ہوا ہے
جگہ بچی ہی نہ تھی دنیا میں کہیں سجدے کی
اِس بتکدے میں میرا دل ہی میری محراب ہوا ہے
 
Top