شبنم رحمٰن وقت پھر وار کر نہ جائے کہیں

Asad76

محفلین
وقت پھر وار کر نہ جائے کہیں
خواب آنکھوں میں مر نہ جائے کہیں

میری آنکھوں پہ تیرے ہاتھ کا لمس
یہ بھی سپنا بکھر نہ جائے کہیں

تجھ کو یہ خوف کیوں ہے اے جاناں
تو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں

تیرے جانے سے میرے دل کا نگر
خشک پتوں سے بھر نہ جائے کہیں

ضبط کرنا مجھے بھی مشکل ہے
آنکھ تیری بھی بھر نہ جائے کہیں
 
Top