شام کے متاثرہ مسلمان اور میڈیا:

احسان اللہ

محفلین
شام کے متاثرہ مسلمان اور میڈیا:
:احسان اللہ کیانی

شام کی آبادی دو کروڑ پچیس لاکھ تھی،اب ایک کروڑ مجبورا اپنا ملک چھوڑ چکے ہیں
چالیس لاکھ ترکی میں مقیم ہیں
بیس لاکھ یورپی ممالک میں ہیں
دس لاکھ اردن میں ہیں
آٹھ لاکھ سعودی عرب میں ہیں
بارہ لاکھ قتل ہو چکے ہیں
پندرہ لاکھ یتیم ہو گئے ہیں
دس لاکھ کا کوئی پتا نہیں ،کہاں ہیں۔۔۔؟؟
(یہ اعداد و شمار اوریا مقبول جان صاحب کے کالم سے لیے گئے ہیں )
لیکن
کتنے افسوس کی بات ہے
ہمیں کوئی ٹینشن نہیں ہے،ہم روزانہ روٹین کے کام کرتے ہیں،پھر رات کو آرام سے سو جاتے ہیں
ہمارے حکمران اور ہمارا میڈیا بھی ہمیں کچھ نہیں بتاتا

پتا ہے ۔۔۔۔کیوں۔۔۔؟؟
اس لیے کہ وہ دونوں جانتے ہیں
اگر
انھیں حق بتایا گیا،وہ ظلم دکھایا گیا، تو یہ بے چین ہو کر، ان کے لیے آواز اٹھائیں گے، احتجاج کریں گے
پھر
ہمیں بھی اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا، جو ہم کرنا نہیں چاہتے
اس لیے
انھوں نے ہمیں سیاست، معیشت، جمہوریت اور الیکشن وغیرہ میں الجھا رکھا ہے
لیکن
آپ تو مسلمان ہیں، چلو بے عمل ہی سہی، لیکن ہیں تو مسلمان
آپ کیوں خاموش ہیں، کیوں کچھ نہیں بولتے، کیا آپ کو حضور کی امت سے پیار نہیں ہے۔۔؟؟
اللہ کا واسطہ ہے
بولیں، زور زور سے بولیں، چوکوں ،چوراہوں میں بولیں، تاکہ سارا زمانہ جان لے، حقیقت کیا ہے
یاد رکھیں
اگر آپ خاموش رہے، تو بارگاہ الہی میں مجرم شمار ہوں گے
کبھی کبھار، میں اس امید پر ٹی وی آن کرتا ہوں، شاید کوئی چینل مظلوم امت کے متعلق کچھ بتائے، لیکن
دل خون کے آنسو رونے لگتا ہے
جب دیکھتا ہوں کہ
آج بھی ہماری نسل کو مذاق رات، عزیزی اور جیتو پاکستان جیسے فضول پروگرام دکھائے جا رہے ہیں
خدارا
امت کو عذاب الہی سے بچانے میں اپنا کردار ادا کریں
 
Top