سی آئی اے نے امریکا میں اڑن طشتریاں اترنے کی داستان کھول دی

کاشفی

محفلین
سی آئی اے نے امریکا میں اڑن طشتریاں اترنے کی داستان کھول دی
CIA-myth_8-17-2013_113984_l.jpg

واشنگٹن…سی آئی اے نے امریکا میں اڑن طشتریاں اترنے کی سحر انگیز داستانوں کے راز سے پردہ اٹھا دیا۔خفیہ ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایریا ففٹی ون میں یو ٹو جاسوس طیاروں کی آزمائش کی جاتی تھی ۔1955 میں امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے ریاست نیواڈا کے صحراوٴں میں ایک بڑا علاقہ ایک خفیہ مشن کے لیے مخصوص کیا، اور اسے عام لوگوں کی دسترس سے دور کر دیا گیا۔اسے نام دیا گیا ایریا ففٹی ون۔اس علاقے کے بارے میں مشہور رہا کہ ہمارے سیارے پر آنیوالی اڑن طشتریاں اور خلائی مخلوق پر تحقیق بھی یہیں رکھی جاتی ہے ۔بالآخر 60 سال بعد سی آئی سے نے اس راز سے پردہ اٹھا ہی دیا۔ ایجنسی کی جاری دستاویزات میں کہیں ایلینز، اڑن طشتریاں یا ایسی کسی بھی طلسماتی چیز کا کوئی ذکر ہی نہیں۔ بتایا گیا کہ یہ علاقہ تو یوْ ٹو طیاروں کی آزمائشی پروازوں کے لیے مخصوص کیا گیا تھا۔ یہ قدم سرد جنگ کے زمانے میں ایسے جہاز کی صلاحیتوں کو سوویت یونین سے پوشیدہ رکھنے کے لیے اٹھایا گیا۔بتایا گیا ہے کہ اس زمانے میں یہ تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا کہ طیارے 60 ہزار فٹ سے بھی اونچا اڑ سکتے ہیں۔اس لیے یو ٹو طیاروں کے تمام آپریشن کو خفیہ رکھا جانا ضروری سمجھا گیا۔لیکن اپنی آزمائشی پروازوں میں اتنی اونچائی پر اڑتی چیز دیکھ کر، دیکھنے والوں نے یہی سمجھا کہ یہ کوئی زمینی چیز نہیں۔ یہیں سے اڑن طشتریوں کی افواہوں نے جنم لیا۔
 
Top