سیاست میں جھوٹے وعدے!!

*موٹروے پولیس میں 3 ہزار بھرتیوں کی منظوری، نوٹیفکیشن جاری*

نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس میں بھرتیوں کو اعلان کردیا گیاہے۔ حکومت پاکستان فنانس ڈویثرن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
حکومت پاکستان فنانس ڈویثرن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس میں تین ہزار نئی سٹیں تجویز کی گئیں ہیں جن پر بھرتیوں کو عمل جلد ہی شروع ہوجائے گا۔

*موٹرے پولیس میں 12 ایس پیز،73 ڈی ایس پیز، 573 پٹرولنگ آفیسر، 1281 جونیئر پٹرولنگ آفیسر اور 517 ایڈمنسٹریشن سٹاف بھرتی کیا جائےگا۔*

ان سیٹوں پر اپلائی کرنے کےلے ایف پی ایس سی کی ویب سائٹ وزٹ کریں اور دی گئی ہدایات کےمطابق اپنی تعلمی اسناد اور ڈومیسائل کےساتھ اپلائی کریں۔
جونیئر پٹرول آفیسر کےلیے ایف اے ، سنیئر پٹرول آفیسرکے لیے گریجویشن کی تعلیم رکھی گئی ہے۔
پاکستان بھر سے موٹر وے پولیس میں بھرتیاں کی جائیں گی ملک بھر کے کسی بھی شہر کا ڈومیسائل رکھنے والے نوجوان ان سیٹوں پر اپلائی کرسکتے ہیں۔
 
ک
پاکستان بھر سے موٹر وے پولیس میں بھرتیاں کی جائیں گی ملک بھر کے کسی بھی شہر کا ڈومیسائل رکھنے والے نوجوان ان سیٹوں پر اپلائی کرسکتے ہیں۔
کروڑوں نوکریوں کے وعدے کی جانب قدم..... کیا واقعی حکومت اپنا وعدہ پورا کرنے کے لئے سنجیدہ ہو گئی ہے یا جھوٹا وعدہ؟
 
عمران خان نے ”مثالی“ پولیس کا وعدہ کیا تھا۔
”مثالی پولیس“ کو بھول جائیں کیونکہ یہ ایک سیاسی اور انتخابی نعرہ تھا۔ جتنا پولیس کا بیڑہ غرق ان دو سال میں ہو چکا ہے ویسا پچھلے 70 سال میں کبھی نہیں ہوا تھا۔ پولیس کا مورال ڈاؤن ہی نہیں، بلکہ زندہ درگور ہو چکا ہے۔ وصی شاہ کہتے ہیں.

یہ دنیا جنت نہیں مگر ایسی دوزخ بھی نہیں

جیسی ہم نے اس خطہ ارضی پہ بنا رکھی ہے
 

جاسم محمد

محفلین
آئی جی اسلام آباد عامرذوالفقار خان کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ قاضی جمیل الرحمان کو وفاقی دارالحکومت میں آئی جی تعینات کر دیا گیا ہے۔
قاضی جمیل الرحمان اس سے قبل خیبرپختونخوا میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ مبینہ طور پر آئی جی جو شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم روکنے میں ناکامی کی وجہ سے ہٹایا گیا۔
 
جاسم صاحب. ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہوتا ہے. آپ اسامہ قتل کیس یعنی پولیس گردی اور مچھ کے افسوس ناک واقعے پر حکومت کی کارکردگی شائع کرتے لیکن افسوس آپ جانب داری کی عینک لگائے بیٹھے ہیں اور آپ کو تو صرف پاسنگ آٶٹ پریڈ کا مہمان خصوصی شائع کرنے کی توفیق ہوتی ہے.
 

جاسم محمد

محفلین
انسداد دہشت گرد پولیس اسلام آباد کی ایک ریاستی دہشت گردی کا سانحہ پیش آیا ہے۔ ایک اسی طرح کا سانحہ انسداد دہشت گرد پولیس نے ساہیوال میں کیا تھا۔ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کو وہی سزا ملنی چاہئے جو قتل کی ہے۔
 
انسداد دہشت گرد پولیس اسلام آباد کی ایک ریاستی دہشت گردی کا سانحہ پیش آیا ہے۔ ایک اسی طرح کا سانحہ انسداد دہشت گرد پولیس نے ساہیوال میں کیا تھا۔ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کو وہی سزا ملنی چاہئے جو قتل کی ہے۔
حکومت چلانے کا تجربہ نہیں تھا. مان لیا.
لیکن کے پی میں پولیس ریفارمز 2017 سے لاگو ہیں. بقول نیازی صاحب،مثالی پولیس کا ماڈل پنجاب میں بھی لاگو کرنا تھا. اس معاملے میں تو تجربہ تھا. پنجاب میں کتنے آئی جی تبدیل ہوئے؟
کیا ناقص کارکرگی کو چھپانے کے لیے تبادلہ.........
 

جاسم محمد

محفلین
آپ اسامہ قتل کیس یعنی پولیس گردی اور مچھ کے افسوس ناک واقعے پر حکومت کی کارکردگی شائع کرتے
اسامہ قتل کیس کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جوائنٹ انوسٹگیشن ٹیم دیکھ رہی ہے جس میں خفیہ اداروں کے لوگ بھی شامل ہیں۔
مچھ سانحہ کے متاثرین سے وزیر داخلہ پرویز رشید، دیگر وفاقی وزرا علی زیدی اور زلفی بخاری بذات خود ملاقات کر چکے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم خود ان سے آکر ملیں جو کہ اس وقت ممکن نہیں ہے۔ لیکن پھر بھی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ جلد ان سے آکر ملیں گے۔
 
اسامہ قتل کیس کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جوائنٹ انوسٹگیشن ٹیم دیکھ رہی ہے جس میں خفیہ اداروں کے لوگ بھی شامل ہیں۔
مچھ سانحہ کے متاثرین سے وزیر داخلہ پرویز رشید، دیگر وفاقی وزرا علی زیدی اور زلفی بخاری بذات خود ملاقات کر چکے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم خود ان سے آکر ملیں جو کہ اس وقت ممکن نہیں ہے۔ لیکن پھر بھی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ جلد ان سے آکر ملیں گے۔
جاسم بھائی!بلوچستان پہنچنے میں وزیراعظم کو کتنا وقت لگے گا؟ بائی ایئر ہی جائیں گے....
واقعہ کب پیش آیا.... اور وزیر اعلی کب ملے؟
باقی وزراء کی باتیں چھوڑیں.
شیخ نجومی کو چھوڑیں... ان کو پیشگوئیوں سے فرصت نہیں.
جب موصوف ریلوے کے وزیر تھے تو سو سے زیادہ حادثات صرف تیس ماہ میں ہوئے. اب جمعہ جمعہ آٹھ دن میں...... اللہ پاکستان کو اپنے حفظ و امان میں رکھے.
 

جاسم محمد

محفلین
بقول نیازی صاحب،مثالی پولیس کا ماڈل پنجاب میں بھی لاگو کرنا تھا. اس معاملے میں تو تجربہ تھا. پنجاب میں کتنے آئی جی تبدیل ہوئے؟
خیبر پختواہ کی پولیس کسی شریف مافیا کی غلام نہیں تھی اسلئے اسے ٹھیک کرنا آسان تھا۔ پنجاب پولیس جو پچھلے ۳۰ سال سے شریف مافیا کی مٹھی میں ہے کو ٹھیک کرنا کوئی آسان کام نہیں۔
کلرک مافیا لاہور پولیس پر غالب آگیا
 
Top