سگریٹ نوشی کرنے والے متوجہ ہوں

ہم سب کو معلوم ہے کہ سگریٹ نوشی صحت کے لئے خطرناک اور متعدد بیماریوں کا سبب بنتی ہے،مگر ایک نئی تحقیق
میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ ایک سگریٹ اتنے خطرناک چیزوں سے بھرا ہوتا ہے کہ جسےکوئی بھی ہوش کی حالت میں منہ لگانا پسند نہیں کرسکتا۔
اسموک فری فار سیٹھ نامی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہےکہ ایک سگریٹ میں نیل پالش ریمور سے لے کرچوہے مارنے کا زہر
تک نہ جانے کتنے خطرناک کیمیکلز شامل ہیں۔
اس امریکی ویب سائٹ کے مطابق سگریٹ 4 ہزار کیمیکلزسے بنتا ہے،جن میں سے اکثر اُس فضلےسے ملتے جُلتے ہیں، جنہیں بمشکل تلف کیا جاتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ اس میں ایسٹون جو نیل پالش ریمور میں استعمال ہوتا ہےٹوائلٹ صاف کرنے والا ایمونیاسنکھیایاآرسینک،
پینٹ،میتھین گیس،کاربن مونو آکسائڈ،مومی کیمیکل،سٹر ک ایسڈ،نکوٹین اور دیگر قابلِ ذکر ہیں۔
اب یہ تو آپ کو معلوم ہی ہے کہ سنکھیا زہر چوہے مارنے کے لئے استعمال ہوتا ہے، جبکہ کاربن مونو آکسائڈایک زہریلی گیس ہے،
جو کینسر کا سبب بنتی ہے۔اس کے علاوہ سگریٹ میں فور ملاڈی ہائیڈ بھی موجود ہوتا ہے،جو مردہ جانوروں کو محفوظ
کرنے کے لئے استعمال کیا جانے والا کیمیکل ہے
Sigrate_zps1aedb0bb.jpg
 

آوازِ دوست

محفلین
جو انتباہی تصویر سگریٹ کی ڈبیا پر آج کل چھاپی جا رہی ہے سگریٹ کی ڈبیا اُس کے باوجود معتبر ہے۔ آپ والی یہ تصویر تو یقین کیجئے خود سگریٹ کا اشتہار ہے اُس وارننگ کے آگے مگر مردِ ناداں پہ کلامِ نرم و نازک بے اثر ہی رہا ہے اور بے اثر ہی رہے گا :)
 
جو انتباہی تصویر سگریٹ کی ڈبیا پر آج کل چھاپی جا رہی ہے سگریٹ کی ڈبیا اُس کے باوجود معتبر ہے۔ آپ والی یہ تصویر تو یقین کیجئے خود سگریٹ کا اشتہار ہے اُس وارننگ کے آگے مگر مردِ ناداں پہ کلامِ نرم و نازک بے اثر ہی رہا ہے اور بے اثر ہی رہے گا :)
وہ کیا کہتے ہیں کہ....
زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں
اور کیا جرم ہے ۔۔۔۔۔ پتا ہی نہیں
سچ گھٹے یا بڑھے تو سچ نہ رہے
جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں
 

فاتح

لائبریرین
گو کہ دو دہائیوں سے زائد عرصہ سگریٹ نوشی کی برکات سے فیض یاب ہونے کے بعد ان فضائل سے دست بردار ہونے کا فعلِ قبیح سرزد ہونے پر نادم و شرم سار نہیں تو خوش بھی نہیں لیکن جتنا کچھ اس اشتہار میں دکھایا گیا ہے وہ پراپیگنڈا ہے۔
آپ جو سبزیاں کھاتے ہیں، جو چاکلیٹ کھاتے ہیں، جو آئسکریم کھاتے ہیں، جو گوشت کھاتے ہیں، بلکہ جو پانی پیتے ہیں، ان سب میں ہی کچھ نا کچھ ایسا ضرور شامل ہوتا ہے کہ اگر الگ سے کھانا یا پینا ہو تو زہر قاتل ہے۔
سگریٹ یقیناً بری شے ہے لیکن جتنا پراپیگنڈا کیا جاتا ہے اتنی نہیں۔ جتنے زہریلے کیمیکلز سگریٹ میں ہوتے ہیں اس سے کہیں زیادہ انڈسٹریوں فیکٹریوں اور گاڑیوں کے دھویں میں ہوتے ہیں جو ہمارے شہروں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
فاتح جی یہ بات وہ ہی ہوئی، بلی کو دیکھ کر کبوتر کا آنکھیں بند کرنا
اشتہار کا مقصد تو آپ کو انتباہ کرنا ہے کہ یہ کوئی اچھی چیز نہیں ہے
انتباہ ضرور کریں لیکن حقائق پر مبنی ۔ کبھی ایسے کسی انتباہ کے ساتھ سگریٹ اور فیکٹریوں اور گاڑیوں کے زہریلے کیمیکل مواد کے مابین کوئی واضح موازنہ پڑھنے کو نہیں ملا۔
بلی کو دیکھ کر کبوتر کے آنکھیں بند کرنے کی مثال تو اس حقیقت پر زیادہ صادق آتی ہے کہ گاڑیوں اور انڈسٹریوں کے زہریلے کیمیکل زدہ دھویں کی جانب کوئی توجہ نہیں کرتا اور اس ماحول میں بڑے آرام سے بغیر کسی پروا کے رہے چلے جا رہے ہیں۔
حکومتوں اور انڈسٹریالسٹ کمپنیوں کی جانب سے ارادتاً ایسے اقدام کیے جاتے ہیں کہ اس جانب سے عوام کی توجہ ہٹی رہے اور وہ اس سے کم نقصان دہ شے یعنی سگریٹ اور میری وانا وغیرہ کو برا بھلا کہہ اور سمجھ کر اصل خطرے کی جانب نہ دیکھیں اور ان کے اربوں کھربوں ڈالرز کے منصوبے اطمینان سے چلتے رہیں۔
 
مینائے غریباں۔۔۔
اب تو مجھے یہ باقاعدہ ایک سازش معلوم ہوتی ہے ، میں اس تحریر کی جراتِ رندانہ کے طفیل ، بھر پور مذمت کرتا ہوں ۔
ہم بادہ خواروں کی خاموشی کو ہر گز ہر گز ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہم خوفِ فسادِ خلق سے خاموش کیا ہوئے، مینائے غریباں کے خلاف ایک طوفانِ بدتمیزی کا آغاز ہو گیا ؟ کیسے کیسے کریہہ صوت کیمیائی اجزاء کا نام لے کر اس لطیف جنس کو بدنام کیا جا رہا ہے ۔
ارے صاحبو! نقصانات کس شے سے نہیں ؟ ذرا حساب تو ہو ، زندہ رہنے کے نقصانات کیا مینائے غریباں سے زیادہ نہیں ؟ وادیِ عشق میں سرگرداں رہنے کے جو نقصانات ( ناواقفوں کی آنکھ سے) ہیں وہ کیا کم ہیں ؟ پھر بھی ہر انسان اس وادی کا ایک ادھا چکر ضرور لگاتا ہے ، کہو ، ہاں !
ایسے میں یہ کہاں کا انصاف ہے کہ ہاتھ دھو کر مینائے غریباں کے پیچھے پڑ جائیے۔
میں فاتح بھائی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے شب کی تاریکی میں امید کی شمع روشن رکھی۔
آوازِ دوست ، آج واقعی آوازِ دوست معلوم ہوئی۔
باباجی ، نے بھی ڈھکی چھپی حمائت ہی کی ہے ۔
میں نے شدید اختلاف کے باوجود کوئی منفی مارک نہیں دیا ، معلوم ہونا چاہیے کہ بادہ خوارانِ مینائے غریباں ، کم ظرف نہیں ۔ بس ہمیں مشتعل نہ کیا جائے کہ محفل میں کئی خوش خصال، ہم خیال موجود ہیں ۔ ایسا نہ ہو کہ ہماری آتشِ شوق ، آپ کے دلائل کی دلدل کو خاکستر کر دے ۔۔۔
 
اس کثیر تعداد میں کیمیائی اجزا کو شاملِ مینائے غریباں قرار دیا گیا ہے کہ مجھے کہہ لینے دیجئے کہ دو تین سگریٹ سے ایٹم بم بنایا جاسکتا ہے ۔
 

x boy

محفلین
بہت شکریہ

"لسٹرین ماؤتھ واش" سے بیوٹی پالر والے پیڈی کیور کا کام لیتے ہیں اب دیکھیں کہاں ماؤتھ واش، کہاں پیڈی کیور۔
سگریٹ کے بارہ رائے سب کی طرح یہی ہے کہ اس سے دوقسم کی چیزیں آنکھوں کے سامنے جلکر دھواں بن کر اڑجاتی ہے
1۔ پیسہ
2۔صحت

دونوں نعمتوں کو جلاکر دھواں بنادینا گویا کفر نعمت ہوا۔
دن کے بارہ بجے انڈین سردار یعنی سکھ مرد رنجیت سنگ سے پوچھا جائے کہ یار تو رات کو بار میں اتنی کیوں پیتا ہے تیرے گھر میں ویسے بھی تنگی چل رہی ہے اور پیسے کو نشے میں اڑا رہا ہے تو پینے والا کہتا ہے یار واقعی میں غلط کام کرتا رہا ، توبہ کرتا ہوں آج کے بعد نہیں پیوں گا،
اسی رات بارے بجے نشے کی حالت میں وہی انڈین سردار مل گیا، اوئے رنجیت تو کہہ رہا تھا کہ آج کے بعد نہیں پیونگا،، پھر تونے پی۔
سردار نے کہا جا جا، میں اپنے پیسے کی پیتا ہوں تیرے باپ کی نہیں پیتا۔
 
Top