سپانسر درکار ہے۔

السلام علیکم احباب
میری کہانیوں کی کتاب مکمل ہو گئی اور اسے شائع کروانے کیلیے سپانسر شپ درکار ہے۔
میں بس یہ چاہتا ہوں کہ کتاب چھپ جائے چاہے اس کا سارا منافع سپانسر کرنے والا خود رکھ لے، مجھے اس میں سے کوئی مالی مفاد نہیں چاہیے۔
 
السلام علیکم احباب
میری کہانیوں کی کتاب مکمل ہو گئی اور اسے شائع کروانے کیلیے سپانسر شپ درکار ہے۔
میں بس یہ چاہتا ہوں کہ کتاب چھپ جائے چاہے اس کا سارا منافع سپانسر کرنے والا خود رکھ لے، مجھے اس میں سے کوئی مالی مفاد نہیں چاہیے۔
مالی مفاد نہیں ہے تو بہتر ہو گا کہ ای بک بنا لیں۔ زیادہ لوگوں تک پہنچے گی۔
 
اصل میں یہ آپشن میرے ذہن میں بھی ہے مگر کیا اس سے کیریئر کے حوالے سے کچھ اثر پڑے گا۔۔؟؟؟
میں اس سوال کو مکمل طور پر سمجھ نہیں پایا۔
لکھاری کی حیثیت سے کیریئر کی بات کر رہے ہیں؟
اگر ہاں تو یہ کیریئر پر مثبت اثر ہی ڈالے گا۔ کیوں کہ با آسانی زیادہ افراد تک آپ کی تحریر پہنچے گی، اور زیادہ لوگ آپ سے واقف ہوں گے۔ ایک نئے لکھاری کی چھپی ہوئی کتاب آج کل کون خریدتا ہ۔ منجھے ہوئے لکھاری اپنی کتابوں کو فروخت کرنے کے لیے خوار پھر رہے ہوتے ہیں۔
 
میں اس سوال کو مکمل طور پر سمجھ نہیں پایا۔
لکھاری کی حیثیت سے کیریئر کی بات کر رہے ہیں؟
اگر ہاں تو یہ کیریئر پر مثبت اثر ہی ڈالے گا۔ کیوں کہ با آسانی زیادہ افراد تک آپ کی تحریر پہنچے گی، اور زیادہ لوگ آپ سے واقف ہوں گے۔ ایک نئے لکھاری کی چھپی ہوئی کتاب آج کل کون خریدتا ہ۔ منجھے ہوئے لکھاری اپنی کتابوں کو فروخت کرنے کے لیے خوار پھر رہے ہوتے ہیں۔
نہیں لکھاری نہ تو ہوں اور نہ ہی بننا چاہتا ہوں
اصل میں میرا مقصد یہ تھا کہ جیسے پروفیسر کی جاب کیلیے پبلیکیشن چاہیے ہوتی ہیں، اور یہ ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں تو ای بک کا بھی اسی طرح ممدومعاون بن سکتی ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
نہیں لکھاری نہ تو ہوں اور نہ ہی بننا چاہتا ہوں
اصل میں میرا مقصد یہ تھا کہ جیسے پروفیسر کی جاب کیلیے پبلیکیشن چاہیے ہوتی ہیں، اور یہ ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں تو ای بک کا بھی اسی طرح ممدومعاون بن سکتی ہے۔
پبلیکیشنز پروفیسر کی جاب کا براہ راست حصہ ہوتی ہیں اس لیے ان کی تعداد اور معیار وغیرہ براہ راست کیریئر پر اثر انداز ہوتے ہیں لیکن جیسا کہ آپ نے لکھا آپ لکھاری نہیں اور نہ ہی بننا چاہتے ہیں تو اتنا دردِ سر کیوں؟
علاوہ ازیں آپ کا شعبہ کیا ہے؟ یعنی کس قسم کی جاب میں مدد و معاونت چاہ رہے ہیں کہانیوں کی کتاب سے؟ ہو سکتا ہے آپ کے شعبے میں اس سے تھوڑی سی رعایت مل جائے۔
 

فاتح

لائبریرین
اور ہاں، انٹرنیٹ کے اس دور میں آپ کو اپنی تخلیقات لوگوں تک پہنچانے کے لیے کتاب یا ای بک کی ضرورت نہیں۔ آپ بلاگز پر، فیس بک پروفائل، گروپس اور پیجز پر، یا یہیں اردو محفل فورم میں اپنی کہانیاں پبلش کرتے رہیں اور اگر ان میں واقعی دم ہو ہوا تو آپ کو لوگ بطور کہانی نگار جاننے لگیں گے۔
 
پبلیکیشنز پروفیسر کی جاب کا براہ راست حصہ ہوتی ہیں اس لیے ان کی تعداد اور معیار وغیرہ براہ راست کیریئر پر اثر انداز ہوتے ہیں لیکن جیسا کہ آپ نے لکھا آپ لکھاری نہیں اور نہ ہی بننا چاہتے ہیں تو اتنا دردِ سر کیوں؟
علاوہ ازیں آپ کا شعبہ کیا ہے؟ یعنی کس قسم کی جاب میں مدد و معاونت چاہ رہے ہیں کہانیوں کی کتاب سے؟ ہو سکتا ہے آپ کے شعبے میں اس سے تھوڑی سی رعایت مل جائے۔
جی میں اردو زبان کا پروفیسر بننا چاہتا ہوں
اسی لیے پوچھا تھا، باقی کوئی وجہ نہیں۔
باقی جہاں تک سوشل میڈیا یا نیٹ کا تعلق ہے تو نیچے میرے فیس بک اکاؤنٹ کا لنک ہے اسے سرچ کیجیے، مختلف سائٹس پہ میری کہانیاں 15، 15 ہزار سے زائد لوگ پڑھ چکے ہیں مگر گورنمنٹ سروس میں یہ چیز میٹر نہیں کرتی
باقی آپ دیکھ لیں۔
اور ہاں رہنمائی کا بہت بہت شکریہ، مگر مجھ ای بک کے حوالے سے بتا دیں کہ کیا طریقہ کار ہے۔
 
Top