سٹی ناظم کا کراچی ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کے قیام کا اعلان، آئندہ شہر کی ترقی رکنے نہیں دینگے،

ناظم کرا چی سید مصطفی کمال نے ”کراچی ڈیولپمنٹ ٹرسٹ“ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک یا صوبے کے معاشی اور دیگر حالات کیسے بھی ہوں آئندہ کر اچی کی ترقی کو رکنے نہیں دیں گے ہر شہری جہاد سمجھ کر کم سے کم ہر ماہ 5/ روپے ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کر ائے تو ہر مہینے ساڑھے چار کروڑ روپے جمع ہوجایا کریں گے۔ کراچی ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کے باقاعدہ قیام کا اعلان انہوں نے منگل کو نیشنل اسٹیڈیم میں سٹی گورنمنٹ اور ٹاؤنز کے ملازمین کے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں ہزاروں ملازمین، ڈی سی او کراچی جاوید حنیف، ٹاؤن ناظمین ای ڈی اوز اور دیگر افسران سمیت شرکت کی۔ سٹی ناظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ کر اچی ملک کو 70/ فیصد ریونیو کما کر دیتاہے مگر ہمیں 2/ فیصد سے بھی کم ملتا ہے لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب کراچی کی ترقی میں شہری از خود اپنا کردار ادا کریں گے اب ہم کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے بلکہ اپنے و سائل سے ترقی کا سفر جاری ر کھا جائے گا کر اچی میں ر ہنے وا لا ہر فرد اپنی ماہانہ آمدنی میں سے کم از کم 5/ روپے اور زیادہ جتنا چاہے اپنا حصہ دے گا شہر میں اس وقت مختلف بینکوں میں 90/ لاکھ اکاؤنٹس ہیں اگر ہر اکاؤنٹ ہولڈر بینکس کو فارم بھر کر دے دے تو خود بخود ہر ماہ رقم ان کے اکاؤنٹ سے منہا ہو کر ٹرسٹ کے اکاؤنٹ میں چلی جائے گی صرف ان اکاؤنٹس سے ہر ماہ ساڑھے چار کروڑ روپے صرف5/ روپے جمع کرا نے سے حاصل ہوسکتے ہیں انہوں نے ٹرسٹ کی مزید تفصیلات بتاتے ہو ئے کہا کہ یہ 5/ افراد پر مشتمل ہوگا اور یہ پانچوں شخصیات غیر متنازعہ اور غیر سیاسی ہونگی انہوں نے مثال کے طور پر سابق گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین، جسٹس (ریٹائرڈ) ناصر اسلم زاہد اور ممتاز سرجن ڈاکٹر ادیب رضوی کے نام پیش کئے انہوں نے کہا کہ جمع ہونے والے فنڈ کو سٹی ناظم، ڈی سی او کو استعمال کرنے کا اختیار نہیں ہوگا اور نہ ہی اسے ملازمین کی تنخواہوں یا کسی اور مقاصد کے لئے استعمال کیا جائے گا اس ٹرسٹ کے فنڈز کا ہر تین ماہ بعد آڈٹ ہوگا۔ سید مصطفی کمال نے کہا کہ آج ملازمین کو جمع کرکے اس کام کا آغاز اپنے گھر سے کیا ہے آئندہ ماہ کرا چی کے لوگوں کے پاس جاؤں گا کسی ملازم سے زبردستی یہ فنڈ نہیں لیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ آج پہلے روز سٹی حکومت اور ٹاؤن کے ملازمین کی جانب سے 29/ لاکھ 70/ ہزار ایک سو پندرہ روپے طور عطیہ جمع ہوئے ہیں جبکہ سٹی ناظم نے اپنی آمدنی سے ہر ماہ ایک ہزار روپے دینے کا اعلان کیا۔ سٹی ناظم نے اپنے تفصیلی خطاب میں اپنے چار سالہ دور میں کرا چی میں کئے جانے والے کاموں پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنی کم مدت میں کسی شہر میں اتنے منصوبے مکمل نہیں ہوئے ہمارے چار سالوں کے کام گزشتہ 60، 62 سالوں سے زیادہ ہیں ان ساری چیزوں کا کریڈٹ میرے قائد الطاف حسین اور میری لیڈرشپ کو جاتا ہے جنہوں نے مجھے اس کام پر لگایا اس کے بعد کراچی کے لوگوں کو جاتا ہے۔ جنہوں نے حق پرست گورنمنٹ پر بھرپور اعتماد کیا انہوں نے کہا سٹی گورنمنٹ کے ملازمین کا بھی کرا چی کے شہریوں کی جانب سے شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ ہم خود پاور پلانٹ لگائیں گے، ماس ٹرانزٹ سسٹم اپنے پیسوں سے چلائیں گے۔

ماخذ: جنگ
 

خوشی

محفلین
اس میں کوئی شک نہیں کہ سید کمال جی نے کراچی کی ترقی کے لئے بہت کچھ کیا ہے
 

راشد احمد

محفلین
کراچی ڈویلپمنٹ سے قطع نظر کچھ سوالات میرے ذہن میں ہیں

سندھ میں پی پی کی حکومت ہے کیا پی پی کی حکومت شہروں کو فنڈ نہیں دے رہی؟
میرا خیال ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کے علاوہ سندھ میں کہیں ڈویلپمنٹ نہیں‌ہے یہاں تک کہ پیپلزپارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں بھی؟

لیکن اس سے قطع نظر یہ اچھا اقدام ہے لیکن مجھے ڈر ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ کراچی میں عوام سے فنڈز سے ترقیاتی کام شروع ہوجائیں اور حکومت ترقیاتی بجٹ ختم کرکے کہے کہ اب ہرشہر ترقیاتی فنڈز شروع کرلے حکومت سے پیسے نہ مانگو۔
 
Top