سُبحان تیری قدرت سُبحان تیری قدرت غزل (حمد) نمبر 29 برائے تبصرہ و اصلاح شاعر امین شارؔق

امین شارق

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب​
یہ دل ہے تیری قدرت یہ جان تیری قدرت
سُبحان تیری قدرت سُبحان تیری قدرت

یہ زمین تیری قدرت آسمان تیری قدرت
دنیا میں جھلکتی ہے ہر آن تیری قدرت

یہ ہاتھ پیر جسم یہ زبان تیری قدرت
یہ آنکھیں سر یہ ناک یہ کان تیری قدرت

کس سے ہو کس طرح سے ہو بیان تیری قدرت
عقلِ جہاں ہے دیکھ کے حیران تیری قدرت

یہ حور و ملک سب تیری قدرت کی نشانی ہیں
جنات تیری قدرت انسان تیری قدرت

کس کی مجال نعمتیں جھٹلائےتیری رب
بخشی ہیں نعمتیں بہت رحمان تیری قدرت

اس جیسی کوئی ایک بھی آیت ہی بنالے
ممکن ہی نہیں با خدا قرآن تیری قدرت

نہ شکر کرتے ہیں تیرا نہ ذکر کرتے ہیں
بندوں پہ پھر بھی ہے تیرا احسان تیری قدرت

صد شُکر کہ سرکار کی اُمت میں اٹھایا
تونے عطا کیا ہمیں ایمان تیری قدرت

بندوں کو بخش دے بِنا پرسش تو اے رحیم
اے ربِ کائنات اے سلطان تیری قدرت

سورج طلوع نہیں ہوا صبح نہیں ہوئی
جب تک نہ دی بلال نے اذان تیری قدرت

جو تجھ کو پاگیا وہی سجدے میں جھک گیا
ہرگز نہ سمجھ پائے گا شیطان تیری قدرت

تونے قبول کی دعا آدم کی اے خدا
غلطی پہ ہوئے جب وہ پشیمان تیری قدرت

تونے ہی خدا نوح کی کشتی کو تِرایا
کچھ بھی نہ کرسکا انہیں طوفان تیری قدرت

تونے ہی ابراہیم کو جلنے سے بچایا
آتش بنی ہے پھولوں کا گلدان تیری قدرت

تونے ہی اسماعیل کو کٹنے سے بچایا
مینڈھا ہوا ان کی جگہ قربان تیری قدرت

تونے ہی تو یوسف کو گرنے سے بچایا
ان کی بنائی مشکلیں آسان تیری قدرت

تونے ہی تو یونس کو مچھلی سے بچایا
ہونے نہیں دیا کوئی نقصان تیری قدرت

تونے ہی سُرخرو کیا موسیٰ کو اے خدا
دریائے نیل فرش ہے تیری شان تیری قدرت

تونے ہی خدا عیسیٰ کو سُولی سے بچایا
کفار نہ سمجھیں گے نادان تیری قدرت

محبوب کو بلا کے معراج کی عطا
آقا ہیں تیرے عرش پہ مہمان تیری قدرت

سجدہء شکر کر ادا شارؔق یہ ذکر کر
سُبحان تیری قدرت سُبحان تیری قدرت​
 
آخری تدوین:
Top